کرونا ویکسین اور بل گیٹس کی طلاق۔۔عامر کاکازئی

ستائیس سال اکھٹے رہ کر تین بچے پیدا کرنے کے بعد بل گیٹس اور امینڈا گیٹس نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اب مزید ساتھ نہیں رہ سکتے۔ کرونا  کے لاک ڈاؤن کے دوران جب ان دونوں کو اکھٹا چوبیس گھنٹے کئی کئی مہینے اکھٹا رہنا پڑا تو ان کو یہ احساس ہوا کہ ہم دونوں تو دو مختلف شخصیتوں کے مالک ہیں اور اب ہم دونوں ایک چھت کے نیچے نہیں رہ سکتے۔ اس لیے دونوں کی طلاق ہو گئی۔

بظاہر دیکھا جاے تو یہ کوئی وجہ نہیں بنتی کہ تیس سال بعد ویسے بھی جوڑے اتنے تھک چکے ہوتے ہیں کہ الگ الگ کمروں میں سوتے ہیں۔ کھانا پینا بھی الگ ہو جاتا ہے۔ پھر کس چیز کی ٹینشن؟

اصل راز جو ہماری ڈبل بُل یعنی کہ بُلبُل نے فاش کیا وہ یہ ہے کہ جھگڑا اُس کمپیوٹر چِپ کے ڈیٹا کا ہے جو کہ کرونا ویکسین کے بہانے دنیا کی  ذہین ترین اور کافروں کے ساتھ غزوہ ہند لڑنے والی بہادر قوم کے جسم کے اندر ڈالی جا رہی ہے جس سے مستقبل میں ان کے دماغوں کو قابو کرنا ہے۔

ملینڈا کا بِل گیٹس سے یہ کہنا تھا کہ جس قوم نے صرف تین سال میں اتنی محنت کی کہ  آج وہ دنیا پر راج کر رہی ہے تو اس  ذہین قوم کا ڈیٹا اس نے رکھنا ہے کہ بعد میں دوسرے  ملکوں  کر بیچا جا سکے۔

اب سوال یہ ہے کہ یہ چِپ آخر کس مقصد کے تحت مدینہ کی ریاست کے باشندوں کو لگائی جا رہی ہے؟ اس چپ کے ڈیٹا میں ایسا کیا ہے اور یہ کیسے کافروں کے کام آۓ گا؟

پہلا مقصد یہ ہے کہ اس  ذہین قوم کو زنخا بنا کر اس کی  آبادی کو کنٹرول کرنا ہے کہ کہیں یہ یاجوج ماجوج کی طرح اتنے نہ ہو جائیں کہ بعد میں ان پر قابو پانا بھی مشکل ہو جاۓ۔

دوسرا مقصد یہ ہے کہ اس وقت اسلامی خلافت قائم ہو چکی ہے اور مدینہ کی ریاست بننے میں کُچھ ہی وقت رہ گیا ہے۔ اور اگر یہ ریاست بن گئی تو خلیفہِ بجیا اپنی بہادر اسلامی سپاہ کے  ذریعے کہیں دنیا پر قابض نہ ہو جاۓ۔

تیسرا مقصد یہ ہے کہ کرّہ ارض پر اس وقت صرف ریاستِ مدینہ کے پاس ایک بہادر سپاہ ہے جس نے کامیابی کے ساتھ ون جی سے لے کر فائیو جی تک کی جنگ لڑی اور اس جنگ میں کامیاب رہی۔ اب کافروں کو خطرہ ہے کہ سکس جی کی جنگ یعنی کہ  آَرماگیڈان کے دوران،  امام مہدی کی قیادت میں صرف ایک ہی ملک کا عسکر لڑ سکتا ہے، تو وقتِ جنگ اس کمپیوٹر چپ کے  ذریعے یہ ان کے دماغ کو کنٹرول کر سکیں گے۔

دوسری طرف بل گیٹ ایک پکا دیش بھگت انسان ہے جس کا کہنا ہے کہ یہ ڈیٹا امریکہ کی امانت ہے اور اس کو ہی ملنا چاہیے۔

ڈبل بُل یعنی بُلبُل کی خبر کے مطابق ملینڈا اپنے لیپ ٹاپ اور ڈیٹا کے ساتھ روپوش ہے اور تیس ملکوں کے کوتوال اُس کے تعاقب میں ہیں۔

تمام پاکستانی مسلمانوں سے درخواست ہے کہ آخری عشرہ چل رہا ہے اس لیے شبِ قدر کی رات دعا کریں کہ ملینڈا ہماری مخفی کو مل جاۓ۔ اُس وقت تک نہ ماسک لگائیں  اور نہ ہی ویکسین لگانے  کا سوچیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

It’s a satire, don’t take it seriously and emotionally.

Facebook Comments

عامر کاکازئی
پشاور پختونخواہ سے تعلق ۔ پڑھنے کا جنون کی حد تک شوق اور تحقیق کی بنیاد پر متنازعہ موضوعات پر تحاریر لکھنی پسند ہیں۔