بیٹے کو فی زمانہ وصیت۔۔سیّد مہدی بخاری

میرے بیٹے دنیا فانی ہے اور تیرا باپ گردشِ  لیل و نہار میں جکڑا تجھے پالنے کو دور دراز کی بستیوں، وادیوں، شہروں کو عازمِ  سفر رہتا ہے۔ نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے۔ کہاں کس موڑ پر کس گھڑی کوئی حادثہ پیش آ جائے لہذا میں تجھے یہ بے وقتی وصیت کیے جا رہا ہوں۔

٭ میرے بیٹے علم حاصل کرنا اور اگر ہو سکے تو کاکول اکیڈمی تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کرنا کہ میں نے اس ملک کا مستقبل ہمیشہ “محفوظ” ہاتھوں میں ہی دیکھا ہے۔ اگر کسی طرح ایسا ممکن نہ ہو پایا تو دل بڑا کر کے سی ایس ایس کی تیاری کرنا کہ “ان” کے بعد اصل راحت افسری میں ہی میسر ہے۔

٭ میرے بیٹے فیسبک پر لڑکیوں کو انباکس نہ کرنا، خاص کر پنجاب کالج والی پروفائلز فیک ہوتی ہیں۔ اگر کوئی شدید پسند آ جائے تو کوشش کر کے اسے کسی پبلک پلیس پر سچ میں مل لینا تا کہ تمہارا بھوت نکل سکے، مگر انباکس میں ٹھرکیانہ میسج بھیج کر #می_ٹو کا شکار نہ ہونا۔ میں نے کئی ہنرمند دوستوں کو #می_ٹو کی نذر ہوتے دیکھا ہے۔

٭ میرے بیٹے جس مرضی عورت سے محبت کرنا مگر یاد رکھنا تمہاری ماں نے تمہاری شادی تمہارے ماموں کی بیٹی سے ہی کروانی ہے۔

٭ میرے بیٹے سوشل میڈیا پر مہندی لگے ہاتھوں اور گوری کلائیوں میں سبز چوڑیوں کے دھوکے میں مت آنا۔ یہ سب ٹونے مرد کو راہ سے بھٹکا دیتے ہیں۔

٭ میرے بیٹے یہ ہرگز مت بھولنا کہ آج کا دور “وومن ایمپاورمنٹ” کا دور ہے۔ تم لاکھ فن پارے تراشو، ہزار خیال سوچو، سینکڑوں کتابیں بھی لکھ ڈالوں تو کہیں کوئی ایک لڑکی اپنے “سیلف کانفیڈینس” کو استعمال میں لاتے ہوئے اپنی سستی سی “کاوش” کی بدولت تم پر بازی لے جائے گی۔ یہی آج کے دور کی تلخ حقیقت ہے۔ اگر تم نے کچھ کہا تو “فیمینزم” کے سرخیل تمہاری عزت کا جنازہ تم پر ” حاسد مرد” کا ٹیگ لگا کر نکال دیں گے۔ کبھی کبھی خاموشی ہزار نعمت ہوتی ہے۔

٭ میرے بیٹے پڑھ لکھ کر جب افسر بن جاؤ، تو ہو سکے تو اپنے اردگرد محتاج لوگوں کا خیال رکھنا۔ ان کا تم پر ویسے ہی حق ہے جیسا خدا کا تم پر۔ نائب خدا کو ناراض نہ کرنا ان کی دلجوئی کرنا۔

٭ میرے بیٹے ہمیشہ رزق حلال کھانا گو کہ افسری میں ایسا کر پانا ناممکن حد تک مشکل ہو گا۔ اگر تم اپنے نفس پر کنٹرول نہ کر سکو تو رابن ہڈ بننا مکمل حرامزدگی سے کہیں بہتر ہو گا۔

٭ میرے بیٹے حکیموں کے دھوکے میں مت آنا۔ بنی آدم تمام تر ترقی کے باوجود بھی اپنے “ٹیڑھے پن” کا علاج دریافت نہیں کر سکی۔

٭ میرے بیٹے ، خالص شہد، اصلی سلاجیت اور معیاری دودھ و ادویات کے حصول میں اپنی توانائی کا ضیاع مت کرنا۔

٭ میرے بیٹے آج کے دور میں صراط مستقیم مولویوں سے 180 ڈگری پر واقع ہے۔ ہو سکے تو سیدھی راہ ہی چلنا۔

٭ میرے بیٹے سفر کرنا کہ سفر انسان کو شعور بخشتا ہے مگر اپنے باپ کی طرح سفر کے پیچھے اپنی فیملی کو suffer نہ کروانا۔ تمہارا باپ ایک ٹیڑھی لکیر تھا جو سیدھا ہوتا تو ٹوٹ جاتا۔

میرے بیٹے موبائل کا استعمال میری بہو کے حضور کم سے کم کرنا۔ اللہ تجھے میری طرح جے ایف 17 تھنڈر بخشے تا کہ اس کی گھن گرج تمہیں راہ راست پر لاتی رہے۔

٭ میرے بیٹے اگر کبھی بزنس کرنے کی کوشش کرو تو یاد رکھنا کہ جس معاشرے میں تم سانس لیتے ہو وہاں شرافت، مروت اور دیانتداری جیسے الفاظ صرف مقدس صحیفوں اور پرانی کتابوں میں ملتے ہیں۔ ان کے زیر اثر کاروبار ہرگز مت کرنا ورنہ نقصان اٹھاؤ  گے۔

٭ میرے بیٹے اپنی پھپھی کے پہنچنے تک میرا جنازہ نہ اٹھانا ورنہ وہ ساری زندگی تمہاری ماں کو طعنے دیتی رہے گی۔

٭ میرے بیٹے تمہاری ماں سے میرا رشتہ منحوس موبائل نے کروایا تھا۔ قیامت کے دن موبائل ہو گا اور اس کی ٹچ سکرین ہاتھ میں لیئے میں خدا سے داد رسی مانگوں گا۔

٭ میرے بیٹے دنیا خوبصورت ہے مگر اسے کم سے کم دیکھنے کی کوشش کرنا وگرنہ تمہارے پاؤں  کے چھالے تمہیں اذیت پسندی میں مبتلا کر دیں گے۔ دنیا سے کہیں خوبصورت تمہاری زندگی ہے اسے اپنے ڈھنگ سے گزارنے کی کوشش کرنا نہ کہ کسی سے متاثر ہو کر اس کے زیر اثر۔

٭ میرے بیٹے اگر زیادہ پیسہ کما لو تو اس کو اپنے بعد خاندانی فساد کے لئے نہ چھوڑے جانا۔ اس کی جائز تقسیم زندگی میں ہی کر جانا۔ میں نے باپ کے بعد بھائی کو بھائی سے وراثت پر دست و گریبان ہوتے دیکھا ہے۔

٭ میرے بیٹے کھیلوں میں شطرنج سب سے بہتر ہے اور نظریاتی سرحدوں کی محافظ بھی ہے۔

٭ میرے بیٹے جہاں سانپ اور آن لائن جہادی چغد نظر آئے وہیں اس کا سر بلاک سے کچل دینا۔

٭ میرے بیٹے اگر کسی عمل یا تمہارے کسی خداداد فن سے تم کو شہرت مل جائے تو شکر ادا کرنا اور شہرت کے دھوکے میں مت ڈوب جانا۔ یہ سب مایا ہے۔ میں نے اپنے کئی احباب کو انا کا شکار ہو کر خود فریبی میں مرتے دیکھا ہے۔ سات ارب انسانوں میں کوئی ایک بھی “ناگزیر” نہیں اور خود کو ناقابل بدل سمجھنے والوں سے قبرستان بھرے پڑے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

٭ میرے بیٹے تمہارے دادا بہت سخت مزاج تھے مگر میں اپنے مزاج کی وجہ سے سخت گیر نہ بن پایا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ تم فاتحہ پڑھنے اپنے “یار پاپا” کی قبر پر نہ آ سکو ۔۔۔
آخر میں دعا ہے کہ رب العزت تم کو بیاہے جانے کے بعد بھی سکون کی زندگی عطا کرے۔
تمہارا باپ
سید مہدی بخاری
نوٹ: میرے بعد میرا سب کچھ تمہاری ماں کا ہے کہ جیتے جی بھی اسی کا تھا۔ ہو سکے تو اسے آن لائن شاپنگ سے کبھی نہ روکنا۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply