• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • محترمہ انداز تو آپ کے بھی وزیروں مشیروں والے نہیں۔۔عامر عثمان عادل

محترمہ انداز تو آپ کے بھی وزیروں مشیروں والے نہیں۔۔عامر عثمان عادل

آج معاون خصوصی وزیر اعلیٰ  پنجاب محترمہ فردوس عاشق اعوان نے اپنے آبائی  ضلع سیالکوٹ کے رمضان بازار کا دورہ کیا۔
اس وزٹ کے دوران ان کی ایک ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پہ وائرل ہے جس میں معاون خصوصی صاحبہ اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ پر بری طرح چِلاتی دکھائی دیتی ہیں۔
ہوا یہ کہ محترمہ پورے کروفر اور سرکاری ملازمین کے جلو میں رمضان بازار میں جلوہ افروز ہوئیں تو شومئی  قسمت سے خاتون اسسٹنٹ کمشنر ان کے پروٹوکول کے لئے موجود نہ تھیں، بس یہی واحد جرم تھا خاتون افسر کا، جس پہ وزیر کے برابر پروٹوکول لینے والی فردوس آپا کا سیخ پا ہونا بنتا تھا، جونہی خاتون افسر نظر آئیں فردوس عاشق صاحبہ پہلے جلال میں آئیں ،پھر آپے سے باہر ہوئیں اور پھر تمام رکھ رکھاؤ ، وزارتی آداب بھول کر با آواز بلند سیاپا کرنے لگیں
ذرا الفاظ ملاحظہ کیجیے۔۔
” تم کوئی  آسمانوں سے اتری مخلوق ہو ؟ تمہیں جان زیادہ عزیز ہے تمہاری حرکتیں ہی اے سی والی نہیں، تمہیں جس بے غیرت نے لگایا ہے اس سے پوچھنا پڑے گا “۔
کمال ضبط ، حوصلے سے کام لیا اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ نے۔۔
ہوتی کوئی  منہ پھٹ فردوس عاشق جیسی تو ترنت کہتی
جی بی بی آپ کو کس بے غیرت نے لگا رکھا ہے ؟ اور آپ کیا آسمان سے اتری ہیں؟

لیکن اسسٹنٹ کمشنر صاحبہ نے ثابت کیا کہ تعلیم نے انہیں تہذیب کا قرینہ اور حفظ مراتب سکھا رکھا ہے اور ان کی رگوں میں دوڑنے والا خون خاندانی ہے۔

محترمہ فردوس عاشق اعوان نے بلا جواز بھرے بازار میں میڈیا کے سامنے ایک خاتون افسر سے جس طرح کی زبان استعمال کی وہ باعث شرم ہی نہیں باعث مذمت بھی ہے۔

اگر اسسٹنٹ کمشنر کی کوئی  خطا ، نا اہلی تھی بھی تو اس انداز میں ان پر چیخنے چلانے کا کوئی  جواز نہ تھا، معاون خصوصی نے اگر ایک خاتون کا لحاظ نہیں کیا جو ان کی بیٹیوں جیسی تھی تو کم از کم اپنے منصب کا پاس ہی کر لیا ہوتا۔

فردوس عاشق اعوان اپنے مخصوص لہجے اور دبنگ اداؤں سے جانی پہچانی جاتی ہیں جن کی واحد کوالیفکیشن  سیاسی مخالفین کے لتے لینا ہے۔

عام انتخابات میں اپنے حلقہ انتخاب سے مسترد ہوئیں تو وزیر اعظم پاکستان نے انہیں مرکز میں ترجمانی سونپ دی ،وہاں چل نہ پائیں تو انہیں پنجاب میں بھیج دیا گیا۔
افسوس صد افسوس۔۔
کیسا کڑا وقت ہے کہ وزیروں مشیروں کے انتخاب کا معیار ان کا منہ پھٹ اور ہتھ چھٹ ہونا ٹھہرا۔

اپنے تئیں معاون خصوصی نے خوب رعب جھاڑا عہدے کا اور سرِ بازار ایک خاتون افسر کو ڈانٹ ڈپٹ کر اپنی حیثیت منوانے کی بھونڈی کوشش کر ڈالی۔۔لیکن اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر نے انتہائی صبر سے کام لیا،  اپنی بے عزتی برداشت کر لی ،مگر اپنے عہدے کو بے توقیر نہ ہونے دیا۔

دوسری جانب فردوس عاشق نے اپنے منصب کو مٹی میں ملا دیا
آج بھرے بازار میں ایک تماشا سا لگا تھا
عہدے منصب کی رسوائی کا

ایک جانب اپنی حیثیت و مرتبے کے زعم میں مبتلا رعونت زدہ خاتون تھی،تو دوسری جانب بھی ایک خاتون لیکن علم و حلم اور تمیز سے آراستہ۔

Advertisements
julia rana solicitors

آفرین ہے اس پر جس نے اپنے روئیے سے عورت کا وقار اور بھی بلند کر دیا،بھرے مجمع میں اپنی رسوائی  پر خاموش رہ کر ضبط کے گھونٹ پی کر۔۔
کاش اس لمحے فردوس آپا اسسٹنٹ کمشنر کی آنکھوں میں تیرتی نمی سے لکھا یہ پیغام پڑھنے پر قادر ہوتیں کہ
معاون خصوصی صاحبہ
حرکتیں تو آپ کی  بھی اپنے منصب  کے مطابق نہیں  ہیں!

Facebook Comments

عامر عثمان عادل
عامر عثمان عادل ،کھاریاں سے سابق ایم پی اے رہ چکے ہیں تین پشتوں سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں لکھنے پڑھنے سے خاص شغف ہے استاد کالم نگار تجزیہ کار اینکر پرسن سوشل ایکٹوسٹ رائٹرز کلب کھاریاں کے صدر

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply