کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو شہریوں کے حساس ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لیے قانون سازی کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں ساڑھے 11 کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا ڈارک ویب پر فروخت کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ 11 کروڑ پاکستانیوں کا حساس ڈیٹا فروخت کیا جا رہا ہے اور یہ ڈیٹا ڈارک ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ حساس ڈیٹا 35 کروڑ روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔ اپ لوڈ کیے گئے ڈیٹا میں موبائل صارفین کا شناختی کارڈ نمبر، مکمل ایڈریس فون نمبر و دیگر معلومات شامل ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ ابھی تک کوئی نیشنل سائبر پالیسی نہیں، پاکستان میں سائبر کرائم کے چار بڑے واقعات ہو چکے اور اگر کوئی مزید بڑا واقعہ ہوگیا تو قانونی تحفظ ہی نہیں ہو گا۔
عدالتی استفسار پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے تاہم دو سے تین ماہ میں مکمل قانون سازی کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قانون سازی کا ڈرافٹ تقریباً تیار کر لیا گیا ہے اور قانونی ڈرافٹ کو وفاقی کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔
سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو حساس ڈیٹا سے متعلق قانون سازی کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت عالیہ نے وفاقی حکومت کو حساس ڈیٹا کو محفوظ بنانے کے لیے قانون سازی سے متعلق جواب جمع کرانے کی مہلت دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں