بلی کے پاؤں پھر سے جلے ہیں اور اس مرتبہ بلی اپنے بے شمار بچوں میں سے تحریک لبیک کے اوپر بیٹھ گئی ہے ۔بلی نے ایک دفعہ پیپلز پارٹی ایسی وفاقی جماعت کو کمزور کرنے کیلئے ایم کیو ایم بنائی ۔اس جماعت کی وجہ سے کراچی میں چار دہائیاں عوام کے خون سے ہولی کھیلی جاتی رہی ۔بلی اپنے مقاصد کیلئے ہمیشہ اپنی آنکھیں بند کر لیتی ۔ بدلے میں کبھی 12 مئی کو اسے عوام کے خون سے ہولی کھیلنے کی اجازت دیتی اور سب سے پہلے پاکستان والا فراڈیہ ڈی چوک پر مکے لہراتا ۔بلی کبھی اس بچے کو پیپلز پارٹی کے خلاف استعمال کرتی کبھی ن لیگ کے خلاف اور کبھی مارشلائی حکومتوں میں اسکی حمایت حاصل کرتی ۔
یہ بچہ ذرا سیانا ہوا اور بلی کو آنکھیں دکھانے لگا تو بلی ایک دن اسی کے اوپر بیٹھ گئی ۔
بلی کا ایک بچہ حافظ سعید تھا ۔کیا کروفر تھے اس بچے کے ۔عدالتیں دیدہ دل فرش راہ کئے رہتی تھیں ۔پولیس انتظامیہ بھاگ بھاگ کر پروٹوکول دیتی تھی ۔میڈیا ہا ؤسز سیاستدان حافظ صاحب کو مقام محمود پر بٹھائے رکھتے ۔ممبئی حملوں کا الزام حافظ سعید پر آیا اور آقا امریکہ نے آنکھیں دکھائیں، تو بلی جان بچانے کیلئے حافظ سعید پر بیٹھ گئی ۔حافظ سعید بھی ان دنوں جیل میں بیٹھا بلی کی محبت کو اسی طرح یاد کرتا ہے جس طرح لندن میں بیٹھا الطاف حسین ۔
سوویت یونین کے افغانستان پر حملے کے بعد بلی نے مدارس کے جال بچھا دیے ۔افغان جنگ کے ایندھن کیلئے دنیا بھر سے مجاہدین جمع کر لئے ۔بلی نے خوب دودھ پیا ۔بڑی عیاشی کی ۔بلی نے ان مجاہدین کو تحریک طالبان میں بدل دیا اور افغانستان پر انکی حکومت بھی بنوا دی ۔
گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد جب امریکی افغانستان پر چڑھ دوڑے تو بلی بھی اپنی جان بچانے کیلئے اپنے اس سب سے پیارے بچے یعنی تحریک طالبان پر بیٹھ گئی ۔
1980 کی دہائی میں بلی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتیوں کو اتنا عاجز کر دیا کہ نرسیما راؤ کشمیریوں کو آسمان ایسی بلند آزادی کی پیشکش کرنے لگا ۔بلی کا مقصد مسلہ کشمیر کا حل نہیں بلکہ اربوں ڈالر کا امریکہ اسلحہ خریدنا اور اپنے کارپوریٹ مفادات کیلئے بھارت کو دشمن بنا کر رکھنا تھا اس لئے بھارتی وزیراعظم کی پیشکش مسترد کر دی گئی ۔
بلی پر جب بُرا وقت آیا ۔بھارتیوں نے تحریک آزادی کو کمزور کر دیا ۔بھارتیوں نے سب سے پہلے پاکستان والے فراڈئے کمانڈو کو لائین اف کنٹرول پر فوجیں لگا کر ڈرا دیا تو بلی نے لائین اف کنٹرول پر باڑ لگانے کی اجازت دے دی ۔بلی اپنی جان بچانے کیلئے کشمیری مجاہدین پر ایسی بیٹھی کہ ایک دن آیا ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود بھارتیوں نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اسے ضم کر لیا، بلی چپکی بیٹھی رہی ۔
بلی نے بینظیر بھٹو کے سامنے نواز شریف نامی بچہ کھڑا کیا ۔پیپلز پارٹی پر اسقدر مظالم کئے ۔اتنی بار ووٹ چوری کیا ۔پیپلز پارٹی کے ووٹوں سے جیتنے والوں کو اتنی بار توڑا کہ پیپلز پارٹی کا ووٹر غصے اور بے بسی کے ساتھ الیکشن میں ووٹ ڈالنے سے ہی منکر ہو گیا اور پنجاب میں پیپلز پارٹی ختم ہی ہو گئی ۔جب نواز شریف نے آنکھیں دکھائیں اور بلی کی وراثت پر ہاتھ صاف کرنے کی طرف قدم بڑھائے تو بلی اپنے اس لاڈلے بچے پر ہی بیٹھ گئی اور یہ بچہ اب بلی کے سینے پر مونگ دل رہا ہے اور بلی کو ہر طرح سے بدنام کر رہا ہے ۔
بلی تحریک طالبان پر بیٹھی ۔ ایم کیو ایم پر بیٹھی ۔نواز شریف پر بیٹھی ۔تحریک لبیک پر بیٹھی ۔ کشمیری مجاہدین پر بیٹھی ۔حافظ سعید پر بیٹھی اور اب بلی تحریک انصاف پر بیٹھے گی لیکن بلی کو کوئی نیا بچہ نہیں مل رہا ۔پیپلز پارٹی نے بلی کو اچھا بچہ بننے کی پیشکش تو کی ہے لیکن بلی نے جو ظلم اس پارٹی پر کئے ہیں دونوں ایک دوسرے کو دھوکہ دیں گے ۔
اے لوگو بلی پر اعتبار مت کرنا ۔اسکی ننھی جان مشکل میں پھنس گئی ہے ۔اسے بیٹھنے کیلئے نئے بچے کی تلاش ہے ۔ جب بھی جان پھنسی بلی نے اپنے بچے پر بیٹھ جانا ہے کہ اس کے پاؤں نہ جلیں ۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں