• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • ناموس رسالت ﷺ کے پروانوں سے التجا۔۔ محمد اسلم خان کھچی ایڈووکیٹ

ناموس رسالت ﷺ کے پروانوں سے التجا۔۔ محمد اسلم خان کھچی ایڈووکیٹ

آجکل موجودہ متشدد مذہبی جہاد کی کاروائیوں پہ دل بہت بوجھل ہے۔ جہاں ہمیں ماہ رمضان کی برکتیں سمیٹنی چاہیے تھیں, وہاں ہم اپنے جوانوں کے لاشے اٹھا رہے ہیں۔ غریب ” رکشہ ڈرائیور ” جو تین سو روپے کما کر شام کو اپنے بچوں کیلئے کھانا لیکر جایا کرتا تھا۔ آج تین دن سے معصوم بچے روٹی کو پانی میں بھگو بھگو کر کھا رہے ہیں۔ شکر ہے گھر میں 5 دن کا آٹا موجود تھا۔ پتہ نہیں آگے کیا ہو گا
” رب جانے “۔۔
رمضان کا مہینہ ہے شاید کوئی دردمند زکوٰۃ دے اور وہ بیچارہ اپنی عزت نفس کو پامال کرتے ہوئے بچوں کی زندگی کی خاطر قبول کر لے۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ معصوم بچوں کو رب تعالیٰ کی دوزخ کا ڈراوا دے کر روزے رکھنے پہ مجبور کر رہا ہو، کیونکہ شام کو تو کسی نہ کسی خیراتی ادارے سے کچھ نہ کچھ مل ہی جاتا ہے۔
ٹاپک بہت حساس ہے۔ بہت کچھ زندگی میں دیکھا , پرکھا بڑی سے بڑی مذہبی دہشت گرد تنظیموں کی کاروائیاں بھی دیکھیں اور پھر ان تنظیموں کو اجڑتے بھی دیکھا۔
ناموس رسالت ﷺ پہ میری کروڑوں جانیں قربان لیکن میں اپنی انا کی تسکین اور خود کو عاشق رسول ﷺ ثابت کرنے کیلئے کسی کی جان کیوں لوں ؟
کسی کو دکھ کیوں پہنچاؤں ؟
میرے آقا ﷺ نے تو مجھے اس درخت کے نیچے آگ جلانے سے بھی منع کیا ہے جس کی شاخوں پہ چڑیا نے گھونسلہ بنایا ہو۔ مجھے تو آقا ﷺ نے صرف اور صرف محبت کرنا سکھایا ہے۔ چاہے وہ جانور ہوں یا انسان, پرند, چرند ,درخت, سبزہ ,سب سے محبت کرنا سکھایا ہے۔ میرے آقا ﷺ نے تو میرے اندر صرف اور صرف محبت کی روشنی بھری ہے اور ساتھ حکم دیا ہے کہ میں اس روشنی کو تادم مرگ پھیلاتا جاؤں اور مرنے کے بعد میری پھیلائی گئی روشنی کائنات کو محبت کی روشنی سے منور کرتی رہے۔
رسول اللہ ﷺ نے محبت کا دین دیا ہے اور تاقیامت اس پہ کاربند رہنے کا حکم بھی فرمایا ہے۔
میں مذہب کے بارے میں نہ زیادہ جانتا ہوں،نہ بات کرنے کی ہمت ہے، لیکن اتنا جانتا ہوں کہ اس دنیا میں انسان کا بس یہی کام ہے کہ وہ کسی کے درد کو محسوس کرے اور درد کا مداوا کرے۔ یہی اس کی کامیابی ہے۔ دنیا میں بہت درد ہیں اور آپکو تلاش بھی نہیں کرنے پڑیں گے۔ اگر آپ کے دل میں نیت ہو گی تو درد والا اللہ تعالیٰ کے حکم سے خود آپ کے پاس آ جائے گا۔
ملک میں پھیلے تمام عاشق رسول ﷺ واقعی ناموس رسالت پہ جان قربان کرنے کو تیار ہیں۔ انکی نیت پہ کوئی شک نہیں۔ لیکن عمل ٹھیک نہیں اور یہ عمل کرنے پہ ان لوگوں نے اکسایا جن کے سیاسی مقاصد ہیں۔ بس اتنی سی گزارش ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی روح اقدس مبارکہ کو بہت تکلیف ہو رہی ہو گی کیونکہ انہی کی خواہش اور لا الہ الا اللہ کے نام پر ہمیں تفویض کیا گیا جنت کا ٹکڑا جگہ جگہ سے زخمی ہو رہا ہے ۔ بس اتنی سی درخواست ہے کہ اپنے گھر کو مت جلائیے۔۔۔
انسانیت سے محبت اللہ اور رسول اللہ ﷺ سے محبت ہے۔
اللہ کریم آپکو دوسروں کے درد محسوس کرنے کی طاقت عطا فرمائے۔۔آمین

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply