• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • کیاتحریکِ لبیک کی نظر میں پاکستان پولیس فرانس کی تنخوا دار ہے؟۔۔گل بخشالوی

کیاتحریکِ لبیک کی نظر میں پاکستان پولیس فرانس کی تنخوا دار ہے؟۔۔گل بخشالوی

رمضان المبارک کے استقبال میں پاکستان تحریک ِ لبیک کے شید ائیوں نے پاکستان بھر میں امت ِ مصطفٰے کو قومی شا ہراہوں ،بازاروں، گھروں اور گلیوں میں قید کر کے اپنے خوبصورت پاکستان میں فرانس کے خلاف نفرت کی آگ لگا دی۔ سوشل میڈیا پر خبر ہے کہ گزشتہ دنوں فرانس میں کافروں نے دو مساجد کو  آگ لگا دی اور پاکستان میں مسلمانوں نے اپنے دیس میں سرکاری اور نجی املاک کو آگ لگا دی، انہیں روکنے کے لئے پاکستان پولیس کے جوان اپنے افسران کے ساتھ آگے بڑھے تو بلوایوں نے ان پر پتھروں ، لاٹھیوں اور گھونسوں کی برسات کردی۔

پاکستان بھر کی طرح کھاریاں میں بھی شاہراہ ِ اعظم پر ٹر یفک جام رہی، جام ٹریفک میں پھنسے بچے جوان بوڑھے خواتین اور ایمبولنسوں میں مریض پریشان تھے ،دین ِ مصطفٰے سے محبت کے اس مظاہرے میں ہسپتالوں میں عام اورکورونا کے خاص مریض آکسیجن گیس سلنڈر نہ پہنچ پانے پر زندگی اور موت کی کشمکش میں تحریک ِ لبیک کی دین ِ مصطفٰے سے محبت کے اس اظہار پر کیا سوچ رہے ہوں گے کہ فرانس اور دیگر ممالک جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں ان پرتو کافر ظلم کر رہے ہیں اور اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مسلمان اپنے ہی دیس میں امت ِ مصطفٰے کی زندگی عذاب سے دوچار کئے ہوئے ہیں ،اپنے ہی دیس کے سرکاری اور نجی املاک کو آگ لگا کر دشمن ممالک کے ایجنڈ ے کو تقویت دے رہے ہیں اس سے بڑا ظلم مسلمان کا مسلمان پر کیا ہو سکتا ہے ، خدا را اپنے پاکستان اور پاکستان میں امت ِ مصطفٰے پر رحم کریں اپنے دیس کو آگ نہ لگائیں۔

کھاریاں شہر میں جنڈانوالہ کے قریب جی ٹی روڈ پر تحریک ِ لبیک کے مظاہرین نے پولیس تھانہ کھاریاں کے ایس ایچ او انسپکٹر سرفراز احمد رانجھا کو گھیر کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا ،موقع پر پولیس کانسٹیبل نے ہوائی فائرنگ کر کے اپنی اور ایس ایچ کی جان بچائی، شہر میں کھاریاں سرکل کے ڈی ایس پی افتخار احمد تارڑ جو کہ بزرگ بھی ہیں وہ پولیس وین میں پولیس فورس کے ساتھ تھے، جب ان کی وین ٹریفک میں پھنس گئی تو مظا ہرین نے پہلے ان پر خالی بوتلوں اور پتھروں سے حملہ کیا اور پھر ان پر لاٹھیوں سے حملہ کرکے شد ید ز خمی کر دیا ، انسپکٹر سرفرازاحمد رانجھا اور ڈی ایس پی افتخار تارڑ ڈسٹرکٹ ہسپتال گجرات میں زیر ِ علاج ہیں جو ریاست کی رٹ کو برقرار رکھنے کے لیے ا ستحکام پاکستان کے دشمنوں کے سامنے عوام اور املاک کی حفا ظت اور قانوں کی بالا دستی کے لئے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔

سوال  یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پاکستان میں واحد تحریک ِ لبیک ہی ختم نبوت اور ناموس ِ رسالت کی علمبردار ہے ؟۔۔

کیا ان کی نظر میں ان کے علاوہ حکومت ،اپوزیشن دوسری سیاسی غیر سیاسی مذہبی جماعتوں کی قیادت اور پاکستان کے عوام ناموس ِ رسا لت کے علم بردار نہیں ؟

کیا پاکستان پولیس فرانس کی تنخوا دار ہے ؟

کیا یہ لوگ نہیں جانتے کہ پاکستان کی سر زمین پر پاکستان کے غیر مسلم بھی سرور ِ کائنات سے سے محبت میں  پاکستانی قوم کے  ہم آواز ہیں؟

اگر وہ اس حقیقت کو تسلیم نہیں کرتے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ لوگ پاکستان میں آستین کے سانپ ہیں ،جو امت ِ مصطفٰے کے خلاف یہودی ایجنڈے کو تقویت دے رہے ہیں ۔

Advertisements
julia rana solicitors

پاکستان کے عوام تحریکِ لبیک کے ایمانی جذبے کا احترام کرتے ہیں لیکن سرزمین ِ پاک پر دین ِ مصطفٰے کے صورت ولباس میں ان کے کسی گھناؤنے عمل کا ساتھ نہیں دیں گے ،وہ نہیں جانتے کہ ٹریفک جام میں پاکستان کے پریشان حال لوگ ان کے مذہبی ڈرامے پر کس قدر سراپا احتجاج تھے وہ حکومت اور افواج ِ پاکستان سے تحریک ِ لبیک کے خلاف کس قدر سخت اقدامات کا مطا لبہ کر رہے تھے۔اللہ ہمیں اور انہیں ہدایت  دے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply