بیماری کے دوران کی چند عمومی احتیاطی تدابیر۔۔شاہد محمود

سب سے پہلے تو دعا ہے کہ اللہ کریم سب بیماروں کو صحت کاملہ عطاء فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
اب آتے ہیں بیماری کے دوران کیا احتیاطی تدابیر ملحوظ خاطر رکھنا بہتر ہے:
1۔ میڈیکل اسپیشلسٹ ڈاکٹر سے چیک کرائیں۔ وہ تشخیص کے بعد اگر مرض اس کے علم میں آتا ہوا تو خود دوائی تجویز کر دے گا یا پھر متعلقہ مرض کے ڈاکٹر کے پاس بھیج دے گا۔

2۔ سیلف میڈیکیشن سے پرہیز کریں۔ کسی غیر ڈاکٹر کی بتائی دوائی نہ کھائیں۔ ہر بندے کی بیماری کے حالات و واقعات و اس کے جسم پر بیماری کے اثرات مختلف ہوتے ہیں اس لئے ایک آدمی کو ڈاکٹر نے جو دوائی دی وہ دوسروں کو ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر ہرگز استعمال نہیں کرنی چاہیے۔

3۔ کسی بھی بیماری کی بہت سی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں معاشی، نفسیاتی، خانگی معاملات میں اتار چڑھاو وغیرہ مختلف وجوہات ہو سکتیں ہیں بظاہر انسان نارمل بھی ہو تب بھی لاشعور میں یہ وجوہات جڑیں پکڑ کر پینک اٹیک / ذیابیطس / ہائپرٹینشن (بلند فشار خون) / میگرین (آدھے سر کا درد)، معدہ کی خرابی، بے خوابی وغیرہ وغیرہ کا باعث بن سکتی ہیں اس لئے ڈاکٹر سے معائنہ بہت ضروری ہے۔ سرکاری اسپتال کے ڈاکٹرز بھی بہت اچھے ہوتے ہیں اور وہاں کی لیبارٹریز مفت یا بہت کم نرخوں پر میڈیکل ٹیسٹ بھی کر دیتی ہیں۔

4۔ ہومیوپیتھک معالج و طبی معالج بھی آج کل لیبارٹریز سے میڈیکل ٹیسٹ کروانے کا اس لئے کہتے ہیں کہ بیماری کی تشخیص بہتر ہو سکے۔

5۔ طبی معالج میرے نزدیک محترم عمار وحید سلمانی Inshaa Jee صاحب بہترین ہیں جن کو اللہ کریم نے دست شفاء سے نوازا ہے۔ آپ محترم حکیم عبداللہ جہانیاں والوں کے خاندان کے چشم و چراغ ہیں۔

6۔ ہومیوپیتھک میں محترم ڈاکٹر Muhammad Mohsin Raza Gondal صاحب بہترین معالج و اللہ کریم کے ولی ہیں۔

7۔ ڈاکٹری علاج کے لئے انتہائی خوبصورت و خوبرو، گوجرانوالہ کے پہلوان و صوفی ڈاکٹر Asad Imtiaz کو اللہ کریم نے دکھ درد بانٹنے والا بنایا ہے۔ ڈاکٹر اسد علاج معالجے کے علاوہ مریضوں اور ان کے تیمارداروں کے لنگر پانی کا بہترین انتظام بھی کرتے ہیں اور دھوپ میں جھلستی زمین پر سایہ دار درخت بھی لگاتے ہیں اور عوام کے لئے جگہ جگہ فلٹر والے ٹھنڈے پانی کے الیکٹرک کولر بھی لگواتے ہیں اور بے روزگاروں کو روزگار بھی مہیا کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں اور طلباء کی کورس کی کتابوں کا بک بنک بھی چلاتے ہیں ۔۔۔ ویسے کبھی آپ چھپر  والی نہر پر نہاتے ہوئے پہلوان ڈاکٹر کو نہر کے یخ ٹھنڈے پانی میں ٹھنڈا کیا ہوا دوانا المعروف تربوز مکہ مار کے توڑ کر کھاتے ہوئے کی فوٹو بنا لیں تو ڈاکٹر صاحب  آپ کو چھڈیں گے نیں کیونکہ ڈاکٹر صاحب ڈاکٹر، صوفی تے درویش تے انسانی فرشتہ بعد وچ نئیں تے پہلے  پہلوان ڈاکٹر نیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

اللہ کریم سوہنے  پاک رب العالمین کولوں دعا اے کہ انسانیت دی خدمت کرن آلیاں سارے جیاں نوں سدا اپنی امان وچ رکھے تے اجر عظیم عطاء فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین۔

Facebook Comments

شاہد محمود
میرج اینڈ لیگل کنسلٹنٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply