کچھ یادیں کچھ باتیں۔۔ملک جان کے ڈی

کبھی کبھی زندگی اتنی تنگ پڑجاتی ہے، کہ یہ ساری دنیا ایک کنویں  کی مانند نظر آتی ہے اور لوگ موت و حیات  کی  کشمکش میں گِھرے محسوس  ہوتے   ہیں۔جب پریشانیاں اور تکالیف بڑھ جاتی  ہیں تو  ڈپریشن کا  شکار ہوکر لوگ زندگی سے بیزاریت محسوس کرنے لگتے ہیں۔زندگی کے مختلف پہلوؤں کا  جائزہ لینےکے بعد ایسا محسوس ہوتا  ہے کہ اس دنیا کے اندر کچھ ایسے لوگ ہوتے ہیں جن کے جانے کے بعد آپ تنہائی محسوس کرتے ہیں ۔ جب  وہ اس دنیا میں ہوتے ہیں تو  کوئی مسئلہ  نہیں ہوتا ، لیکن جب وہ رخصت ہوتے ہیں تو    آپ اندر سے   ٹوٹ جاتے ہیں، اور ایسا ایک رشتہ میرا ماما غلام قادر بزنجو سے تھا ۔ وہ اکثر بلوچستان آ جاتا تو مجھ سے ضرور ملاقات کرتا ، ہم دیر تک کسی کونے میں مگن باتیں کرتے اور دنیاوی غموں سے آزاد سماجی اور معاشرتی پہلوؤں پر مباحثہ کرتے ۔ماما کو اکثر و بیشتر اپنے لوگوں کی  فکر ستاتی  ،اگر کسی کو فون کرتا تو ہر ایک شخص کا نام لے لے کر  پوچھتا۔ ۔آج وہ ہم میں سے نہیں رہے لیکن ان کی یادیں ہمارے دلوں میں زندہ ہیں۔

موت ایک    اٹل حقیقت ہے اور اس سےانکار ممکن نہیں، مگر پھر بھی کچھ لوگوں کی اچانک جدائی انسانی ذہن پر گہرے  اثرات مرتب کرتی ہے۔ اس لئے قدرت کے قانون میں تبدیلی انسان کے بس کی بات نہیں،مگر ماما کی جدائی کے بعد ان سے وابستہ حسین یادیں   ہر پل رونے پر مجبور کرتی  ہیں۔

انسانیت سے پیار کرنے والا ماما سے قربت رکھنے والاہر شخص   جب ماما کی  موت کی خبر سنتا ہے تو  لہو روتا ہے۔

کسی قریبی شخص کے انتقال کے فوراً بعد زیادہ تر لوگ پہلے کچھ گھنٹوں اور دنوں تک شدید بے یقینی کا شکار ہوجاتے ہیں ،انہیں یہ یقین نہیں  آتا  کہ ایسا ہو چکا ہے۔۔اُن کا پیارا اُن سے بچھڑ چکا ہے، بعض دفعہ ایسا کسی طویل اور شدید بیماری کے بعد ہوتا ہے جب کہ پتہ ہوتا ہے کہ ان کا رشتہ دار چند ہی گھنٹوں کا مہمان ہے لیکن اس کے باوجود  ایسی خبر پر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔زندگی کی مشکل گھڑیوں میں آپ کے ساتھ  آپ کے والدین ،بہن بھائی یا شریک حیات کوئی نہ کوئی ضرور موجود ہوتا  ہے لیکن ان کے علاوہ بھی ایک رشتہ ہے جو مشکل میں آپ کے ساتھ ہوتا ہے اور وہ ہے آپ کا قریبی رشتہ دار جو ہر طرح سے آپ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور قدم قدم پر آپ کا ساتھ دیتا ہے۔

ماما غلام قادر ہی وہ ہستی تھا جو ہمارے ساتھ وقت گزارنا پسند کرتا تھا ،اکیلے ہوں تو بور نہیں ہونے دیتا  تھا،اور ہر وقت خوشیاں بانٹتا  تھا ۔یہی نہیں ماما  نے تو ہمیں کبھی مایوسی کا  بھی شکار  نہیں ہونے دیااور ہمیشہ ہمارا حوصلہ بڑھاتا ہے ۔ایسے بھی رشتے ہوتے ہیں جو زندگی کے ایک حصے میں ہم سے بہت قریب ہو جاتے ہیں لیکن پھر ایک وقت آتا ہے جب وہ ہمارا ساتھ چھوڑجاتے ہیں اور اپنی الگ دنیا بسا لیتے ہیں ۔ بہر حال یہ زندگی میں جب بھی آتے ہیں اپنا پورا کردار ادا کرکے جاتے ہیں اور ایک اچھا رشتہ کیسا ہوتا ہے اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

بس اللہ تعالیٰ  سے یہی دعا کرتے ہیں کہ ماما کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام دیں اور پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا فرمائیں ۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply