امر جلیل کے نام۔۔انعام رانا

تم کون خدا سے بول پڑے
تم کیسی زباں میں بول پڑے
ایسے بھی بھلا کوئی کہتا ہے
کیوں یار خدا کو رکھا ہے؟
اللہ اللہ کر بھیا
اللہ سے تو ڈر بھیا
اللہ سے بس ڈرتا رہ
پیار اسے نہ  کر بھیا
باہر ڈر ہے بھوتوں کا
بیٹھ رہو اب گھر بھیا،
جو تم نے بسا کے رکھا ہے
دل میں خدا وہ اور ہی ہے
جو تم سے باتیں کرتا ہے
جو تیری بات بھی سنتا ہے
جو منظر بھی ہے، ناظر بھی
رحمن بھی ہے اور ناصر بھی
جو غائب بھی ہے،حاظر بھی
جس سے ڈرنا ورنا کیا
جس سے پیار سا ہوتا ہے
جو اپنا اپنا لگتا ہے
ایسا خدا سو اور ہی ہے،
اک ہوّا ہے ملّا کا
جس سے ڈرتے رہنا ہے
جس کی خاطر جینا کیا
بس ہم کو مرتے رہنا ہے
جس سے باتیں ممنوع ہیں
جسکی سنتے رہنا ہے
ایسا خدا جو بت سا ہے
ملّا جس کا بھونپو ہے
تیرا ہے نہ  میرا ہے،
تیرے میرے اللہ کو
یہ لوگ چھپائے بیٹھے ہیں
جانے کس کو دھوکے سے
معبود بنائے بیٹھے ہیں!

Facebook Comments

انعام رانا
انعام رانا کو خواب دیکھنے کی عادت اور مکالمہ انعام کے خواب کی تعبیر ہے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply