اے نگار وطن تو سلامت رہے۔۔ ۔ ۔بلال شوکت آزاد

آہ۔ ۔ ۔حب الوطنی اور وطن پرستی کو اس طرح خلط ملط کردیا گیا ہے کہ اب اگر پاکستان پر جان چھڑکنے اور مرتے دم تک اس سے محبت کا دم بھرنے کی بات کرو تو پہلے دائیں بائیں دیکھنا پڑتا ہے کہ کوئی اہل خرد اور اہل تشدد پسند تو نہیں بیٹھا کہ جھٹ سے وطن پرستی کا فتویٰ ٹھوک کر اسلام کے محدود اور سکڑتے دائرے سے باہر کردے یہ کہہ کر کہ

“اوئے چل نکل پالشی, سب سے پہلے اسلام”۔

سالوں سے فیلڈ اور سوشل میڈیا پر صرف حب الوطنی اور اسلام کا پرچار کیا اور کر رہے ہیں لیکن ایسا ڈر اور خوف بس یہی کوئی ایک دو سال سے دل میں جاگزیں ہوا ہے کہ جذبات ایک دم خالص ہیں پر کوئی ان پر کیچڑ اچھال کر ناخالص نہ کردے۔

پاکستان میرے نزدیک کیا ہے؟

میرا پہلا اور آخری پیار پاکستان ہے اور باقی سب اس کے بیچ معلق ہے۔

پاکستان کو میں اسلام کا قلعہ تو مانتا ہوں پر وہ قلعہ جو پہریداری اور تروتازگی کا بیس کیمپ ہوتا ہے کہ افواج جہاں محاذ سے لوٹ کر آئیں, سستائیں اور تیار ہوکر اگلے محاذ پر روانہ ہوجائیں۔

پاکستان ایک تربیت گاہ ہے کہ جسے ہمارے آباؤ اجداد نے خون پسینہ سچ میں ایک کرکے اسلام کے نام پر حاصل کیا کہ بت کدے میں رہ کر اسلام بھی شرک میں لتھڑا جارہا ہے لہذا اس کو الگ تھلگ کرکے اپنی نسل نو کا ایمان اور جان بچائی جائے۔

پاکستان ایک تجربہ گاہ ہے جہاں ہم اسلام کے سنہری اصول کو لاگو کرکے دنیائے تماشا کو یہ دکھا سکیں براہ راست تجربہ پیش کرکے کہ لو دیکھو اسلام اس طرح سے ہمیں جینا اور مرنا سکھلتا ہے۔ (ابھی اس میں دیر ہے پر ان شاء اللہ یہ ہوگا)۔

پاکستان وہ رزم حق و باطل کا میدان ہے جہاں اللہ تعالی کی مرضی سے جہاد جاری ہے اور بیشک تاقیامت جاری رہے گا کہ اس کی بہادر افواج چوبیس سو گھنٹے جہاد فی سبیل اللہ میں مصروف ہیں۔

پاکستان عالم اسلام کی امنگوں اور عزائم کا خوداعتماد ترجمان ہے جو کسی رنگ نسل زبان اور فرقے کے بھید بھاؤ میں پڑے بغیر مشکل وقت میں امت مسلمہ کے شانہ بشانہ کھڑا ہوتا اور ہر انتہا تک جاتا ہے۔

پاکستان مختلف نسلوں, زبانوں اور انسانوں کی جائے امان ہے جسے پاک استھان مطلب پاک صاف جگہ کہا ہی اسی بنیاد پر گیا کہ ادھر اعمال اور ایمان کی تطہیر و تجدید کا سنہری موقع ہر کسی کو ہر وقت حاصل ہے۔

پاکستان سے محبت فطری ہے کیونکہ فطرت کبھی نہیں بدل سکتی البتہ عادت ہوتو وہ بدلی جاسکتی ہے اور پاکستانی عادات و اطوار سے زیادہ اپنی فطرت کے لیے دنیا میں مشہور ہیں۔

پاکستان بیک وقت میرے نزدیک محبوبہ اولاد اور ماں باپ ہے کہ جس بھی روپ میں دیکھ لوں پیار ہی پیار امڈتا ہے اور پیار کی کوئی حد نہیں ہوتی کہ یہ بے حد ہوتا ہے۔

اس وقت پوری دنیا کی طرح پاکستان کے سر پر بھی کورونا وائرس کی تلوار لٹکی ہوئی ہے سو آؤ یہ عہد کریں کہ خواہ ہمارا تعلق کسی بھی شعبہ ہائے زندگی سے ہے ہم پاکستان اور پاکستانیوں کی بلا تفریق و بلا تخصیص مذہب, زبان, فرقہ اور ذات برادری خدمت اور حفاظت کریں گے۔

ہم کورونا کو بھی ہمت اور محنت سے شکست دیں گے۔

آئیے مل کر اس یوم پاکستان کورونا کی پریڈ لگواتے ہیں ڈر, جینے کی آگاہی, قوت مدافعت, سماجی تنہائی اور مزاحمت کے حصول جیسے اصولوں کو اپنا کر۔

کورونا سے نبرد آزما فرنٹ لائن مجاہدوں مطلب ڈاکٹرز, پیرامیڈیکل سٹاف, پولیس, رینجرز, افواج پاکستان اور سول حکومتوں کا اللہ نگہبان۔

ان سب کو اللہ حوصلہ, ہمت اور توفیق دے انسانیت کی خدمت کرنے اور پاکستان کو ایک بار پھر بچانے کی۔

گھر میں رہیں, محفوظ رہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

پاکستان زندہ آباد۔

Facebook Comments