سعودی عرب صرف صحراؤں کا دیس ہی نہیں ہے بلکہ سعودی عرب میں 1300کے قريب جزيرے Island ہیں، ان میں سے 1150 بحرِہ احمر Red Sea میں ہے اور 150خليج عرب میں واقع ہیں. بحری احمر کے 1150 جزائر سعودی عرب کے کل جزيروں کا 88 فيصد ہیں، سعودی عرب کے یہ جزيرے بڑے پُرکشش ہیں، بحرہ احمر پر سعود ی عرب کا ساحل 2400 کلو میٹر طويل ہے۔ خلیج عقبہ سے شمال میں ساحل کا آغاز ہوتا ہے اور جنوب میں سعودی يمنی سرحدوں تک سلسلہ چلا جاتا ہے، یہ ساحل پُر کشش سیاحتی مقامات اور قابل دید سمندری مقامات اور قدرتی مناظر سے مالا مال ہیں، یہ ساحل سيرو سياحت کی تمام خوبیاں اپنے اندر سموئے ہوئے ہیں ۔ بعض بڑے ہیں ، بعض چھوٹے ہیں، بعض درمیانے درجے کے ہیں۔ بعض جزيرے آتش فشانوں والے ہیں ۔ کچھ مونگوں کے لئے مشہور ہیں ۔ کئی ملائم ریت کی وجہ سے اپنی شہرت رکھتے ہیں۔ (ان جزائر میں حقل ، شرمہ ، ينبع ، الشعيبہ ، بیش ، فرسان کے ساحل قابل ذکر ہیں ان پر تفصیلی تعارفی مضامین انشاء اللہ لکھونگا)۔ یہاں ماہی گیری ، غوطہ خوری اور آرام و تفريح کے لئے ہزاروں سياحوں کو ان جزائر نے اپنی طرف متوجہ کیا ہے اور بحیرہ احمر میں سعودی ولی عہد، نائب وزیراعظم وزیر دفاع کے عہدے رکھنے والے شہزادہ محمد بن سلمان بحیرہ احمر ڈیولپمنٹ کمپنی کے چئیر مین “Chairman of The Red Sea Development Company” (TRSDC ہیں، گذشتہ ہفتے بدھ کے دن کو ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی نے بحیرہ احمر کے لئے ایک بڑے سیاحتی منصوبے ’کورال بلوم‘ (Coral Bloom) کے ڈیزائن کا آئیڈیا شئیر کیا ہے۔
ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی Red Sea Development Company” (TRSDC اس وقت پوری دنیا میں منفرد سیاحتی منصوبوں پر کام کررہی ہے “کورال بلوم پروجیکٹ” کا ڈیزائن برطانوی آرکیٹیکچرل کمپنی ’فوسٹر کمپنی Architectural firm Foster نے ڈیزائن کیے ہیں۔ یہ ڈیزائن ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی بحیرہ احمر (Red Sea) کے 90 جزائر Islands میں سے سب سے بڑے جزیرے “شریرہ” (The dolphin-shaped Shurayrah island) کے نوخیز قدرتی ماحول کو مدنظر رکھ کر بنائے گئے ہیں۔ یہ جزیرہ ڈولفن مچھلی کے shape میں ہے، کورال بلوم “Coral Bloom” پروجیکٹ ان جزائر میں مرکزی (hub island) حیثیت رکھے گا۔ یعنی جزیرہ شریرہ (Shurayrah Island) بحیرہ احمر پروجیکٹ کا صدر دروازہ ہوگا۔ اسی لیے اس کے ڈیزائن انوکھے اور لازوال قسم کے بنائے جارہے ہیں۔ یہ ڈیزائن صرف سعودی عرب کی سطح پر نہیں بلکہ دنیا کی سطح پر بھی منفرد ہیں اور مزید انہیں یہ ماحولیاتی تحفظ کی علامت کے طور پر بھی بنایا جارہا ہے۔ شریرہ جزیرے (Shurayrah Island) کے ڈیزائن کا تصور حیاتی تنوع کو مدنظر رکھ کر بنایا گیا ہے۔ جس سے مینگروف درختوں کا تحفظ ہوگا اور قدرتی ماحول کی حفاظت کے لیے سمندری حیاتیات کو جوں کا توں برقرار رکھا جائے گا۔ یہ ترقیاتی عمل میں ایک نئی سوچ اور نیا طرز متعارف کرائیں گے۔
ڈیزائن کے مطابق ڈولفن نما شریرہ جزیرے (Shurayrah Island) پر نئے ساحل بنائے جائیں گے اور نئی جھیل بھی تیار کی جائےگی جس سے جزیرے کا ماحول بہت عمدہ ہوجائے گا۔ سطح سمندر بلند ہونے کی صورت میں طوفان کے خطرات سے تحفظ بھی حاصل رہے گا۔ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہاں جو تبدیلیاں ہوں گی وہ جزیرے کے نقوش کو برقرار رکھیں گی۔ ان سے جزیرے کا قدرتی ماحول کسی بھی شکل میں متاثر نہیں ہوگا۔ اس منصوبے کی جمالیاتی شکل کو مزید بہتر بنانے کے لیے سپیشل پارکس بھی بنائے جائیں گے۔ جزیرے میں گیارہ ہوٹل اور ریزروٹس تعمیر ہوں گے۔ یہ گیارہ ریزروٹس اور ہوٹل دنیا کے مشہور ترین برانڈز ہوں گے۔ جنہیں کووڈ 19 وبا کے بعد سیاحوں کے لئے پرکشش ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہاں بڑے بڑے میدان ہوں گے۔ ہوٹلوں اور ریزروٹس کی تعمیر میں ایسے عمارتی عناصر استعمال کیے جائیں گے جن سے بجلی کا استعمال کم سے کم ہو اور ان سے ماحول متاثر نہ ہو۔
سنہء 2022 کے اواخر میں منصوبے کے تحت سیاحوں کے خیرمقدم کا آغاز ہوجائےگا۔ جب تک بین الاقوامی ہوائی اڈے اور چارہوٹلوں کو افتتاح کے بعد انہیں استعمال کے لیے کھول دیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں باقی 12 ہوٹل سنہء 2023 میں لوگوں کے لیے کھول دیے جائیں گے، ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی Red Sea Development Company” (TRSDC سنہء 2024 تک 30 فیصد کام مکمل کرلے گی۔ ریڈ سی پروجیکٹ کا منصوبہ مکمل طور پر سنہء 2030 تک مکمل ہوگا۔ سنہء 2030 تک یہ منصوبہ پچاس ہوٹلوں اور ریزروٹس پر مشتمل ہوگا، 8 ہزار کمرے ہوں گے۔ 1300 رہائشی عمارتیں 22 جزیروں میں تعمیر ہوں گی۔ چھ داخلی مراکز ہوں گے۔ گالف کلب ہوں گے اور تفریحات کے متعدد مراکز بھی قائم ہوں گے۔
یہاں دنیا بھر میں بیٹریاں چارج کرنے کا دنیا کا سب سے بڑا نظام (Largest battery storage system in the world) قائم کیا جائے گا۔ اس کی بدولت پروجیکٹ کے ایک ایک حصے کے لیے خودکار توانائی میسر ہوگی۔ یہاں آنے والے سیاح کورل بلوم” کے ایک ہی جزیرے پر نو مختلف تجربات سے لطف اندوز ہوں گے۔ جن میں لگژری میرینا، گالف کورس اور مختلف تفریح گاہیں شامل ہیں. (Dunes, The Trail, The Coves, Coral Pavilion, Reef Villas, Nature Reserve, The Club, Golf Course, and Luxury Village) اس وقت ریڈ سی پروجیکٹ پر دن رات کام ہورہا ہے۔ اس منصوبے کی لاگت 12 سے 14 بلین سعودی ریال (12 and 14 billion riyals (USD 3.7 billion) جو کہ3.7 بلین امریکی ڈالرز بنتے ہیں۔
بحیرہ احمر کا یہ منصوبہ بھی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے پیش کردہ ویژن 2030ء کا حصہ ہے۔ جو نیوم Neom , ذا لائن The line جیسے منصوبے کو سپورٹ کرکے سعودی معیشت کو متنوع بنانے اور تیل کی دولت پرانحصار کم کرنے کے مقاصد کا ایک حصہ ہے۔ تاکہ دوسرے مختلف شعبوں کی طرح سعودی سیاحت کو ترقی دی جائے اور ان تمام منصوبوں اور تعمیرات میں سعودی عرب کے قدرتی ماحول کے مختلف ثقافتی رنگوں کو بھی دکھایا جائے کہ یہ جدت اور فطرت کا حسین امتزاج لگے اور تاریخی مقامات کو قابل دید سیاحتی مراکزمیں تبدیل کیا جارہا ہے تاکہ دنیا بھر سے سیاح ان کی سیاحت کے لیے آئیں اور سعودی معیشت کو سہارا ملے۔
یہ مضمون Saudi Gazette, کے خبر کی لنک کی بنیاد پر لکھا گیا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں