اللہ کا انتظار, کافر کا حق اور مسلمان کا فرض۔۔ بلال شوکت آزاد

نبیﷺ  سے تو سقہ کافر کے حق میں بھی دعا ثابت ہے لہذا اکیسویں صدی کے ڈیجیٹل ہائپر ٹینسڈ مسلمانوں بریکوں پر پاؤں رکھو۔

کیا حضور ﷺ  نے عمر بن ہشام اور عمر بن خطاب میں سے ایک کی مانگ وہ بھی مکمل اسلام کے ساتھ اللہ سے نہیں کی تھی؟

جس وقت خاتم النبین  ﷺ نے دونوں عمروں میں سے ایک کی مانگ اللہ سے کی تب وہ ایک کے حق میں تھے جبکہ وہ دونوں حالت ِ کفر میں تھے لیکن ایک جاہل تھا اور ایک عاقل لہذا بات دعا میں رکھ دی اور اللہ سے راز و نیاز میں اپنی مراد بیان کرکے ایک عمر کو بطور مواحد و مسلمان مانگ رہے تھے۔

ایک اور بات یہ کہ نبی ﷺ  نے پہلے دونوں عمروں کو توحید کی دعوت بہم پہنچادی تھی اور جب اپنی طرف سے حجت تمام کرلی تب سجدے میں اللہ سے دونوں کا نام لیکر   ایک کو مانگا۔

کیا سمجھے؟

فتوے اور بدگمانیاں اور ظاہر و باطل کے جھمیلے میں پڑنے والوں پہلے مبینہ مشرک کافر وغیرہ وغیرہ کو دعوت حق تو دو۔ ۔ ۔ پھر جب یہ کرچکو تو اللہ سے اس مبینہ مشرک کافر وغیرہ وغیرہ کا نام لیکر ہدایت اور اس کا ساتھ حق کی فتح کے لیے تو مانگ لو۔ ۔ ۔ پھر بھی دیر سویر ہورہی ہو تو یاد رکھو کہ تمہارا کام بس دعوت دینے اور صبر و شکر کرنے تک ہے کیونکہ ہدایت تو بجز اللہ کے کوئی بھی نہیں دے سکتا۔

اور ہاں اگر نبی ﷺ  سقہ کافروں کو نرم خو ہوکر دعوتِ  توحید دے سکتے ہیں, ان کے لیے اللہ سے نام لیکر ہدایت کی دعا کرسکتے ہیں اور کافروں میں سے ایک کو مسلمانوں کا ممدو معاون بنانے کے لیے اللہ سے اسے بطور مواحد مسلمان مانگ سکتے ہیں تو آپ اور ہم کس کھیت کی مولی ہیں؟

مت سمجھو کہ اللہ صرف ہمارے لیے ہی کافی و شافی ہے۔ ۔ ۔ اللہ فقط مسلمانوں کا ہی نہیں ہے بلکہ اللہ ہر انسان کے لیے ہے اور یاد رکھو اللہ کے کاپی رائٹس صرف ہمارے پاس ہی محفوظ نہیں ہیں۔

اللہ ساری خلقت کا خالق و رازق ہے اور اللہ ہر انسان کو اپنی طرف بلانے کے لیے یا ہر انسان کے اللہ کی طرف واپس لوٹ آنے کا منتظر ہے کیونکہ اللہ اور ایک بھٹکے ہوئے  انسان کے درمیان اور واپس لوٹنے کے لیے جاری انتظار اور رکاوٹ کا نام مسلمان ہے۔ ۔ ۔ کیونکہ مسلمان نے بھٹکے ہوئے کو دعوت دینی اور اس کے لیے اللہ کا دروازہ بجانا ہے اور اگر وہ بھٹکا انسان دعوت کو قبول کرتا ہے تو تب اللہ کی رحمت جوش میں آئے گی اور اللہ اسکو ہدایت اور توفیق دے گا تو ایک ہی جھٹکے میں اللہ اور بھٹکے انسان کے درمیان انتظار کی دیوار منہدم ہوجائے گی, کافر مسلمان ہوجائے گا اور مسلمان سرخرو ہو جائے گا۔

ڈیجیٹل مومنوں!اللہ کا انتظار ختم کرو، کافر کا حق ادا کرو اسے دعوت پہنچا کر، مسلمانی کا فرض ادا کرو اور تم بھی سرخرو ہوجاؤ۔

پر کتھوں۔ ۔ ۔

Advertisements
julia rana solicitors london

وما علینا الا البلاغ المبین, واللہ اعلم بلصواب, جزاکم اللہ خیرا!

Facebook Comments