پاک افغان یوتھ فورم (PAYF) ایک امید۔۔عارف خٹک

جہاں دنیا میں انسان بہت ساری ازمائشوں سے نبردآزما ہیں، وہاں اس چھوٹی سی دنیا میں آج بھی ہمارے جیسے، تیسری دنیا کے زوال پذیر ممالک، ایک دوسرے سے نفرت، اناؤں میں گھری ہوئی مقید بے چین روحیں، ماضی پرستی، کبھی سوچا ہم نے کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کیلئے کیا کچھ چھوڑ کر جارہے ہیں؟ خیر یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ افغانستان اور پاکستان کی نئی نسل جو عمومی طور پر پراپیگنڈے کا شکار ہوکر سوشل میڈیا پر ایک محاذ کھولے ایک دوسرے سے دست و گریباں ہیں ،وہ اپنی جگہ ایک المیہ ہے۔ سوشل میڈیا پر موجود سنجیدہ طبقہ ان کی نفرت اور بدگمانیاں دیکھ کر بے بسی سے اپنے ہونٹ ہی کاٹ سکتا ہے۔ مگر ان حالات میں پاکستان افغان یوتھ فورم PAYF نامی تنظیم کے روح رواں سلمان جاوید نے دو قدم آگے بڑھ کر دونوں ممالک کے نوجوانوں کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر بات چیت کرنے کا ایک موقع فراہم کردیا ہے۔ سلمان جاوید ایک محب وطن پاکستانی اور سب سے بڑھ کر ایک دردمند دل رکھنے والا انسان ہے۔ لہذا افغانستان اور پاکستان کے مشہور میڈیا انفلونسرز کی ایک بیٹھک اسلام اباد میں کروا کر ایک نئی منزل کا تعین کر دیا۔ جہاں مختلف شعبہ زندگی سے چیدہ چیدہ افراد کو بلا کر ان نوجوانوں کو بتایا گیا کہ کہ وہ کون سے عوامل اور محرکات ہیں جس کیوجہ سے دو اسلامی برادر ممالک جن کا عقیدہ ایک، تمدن ایک اور نظریہ ایک ہے پھر بھی ایک دوسرے نبرد آزما ہیں۔
اس تین روزہ ورکشاپ میں پاکستان فوج کے جنرلز بھی شامل تھے جنہوں نے نہ صرف افغانستان اور سابقہ فاٹا سے آئے ہوئے نوجوانوں کے تندوتیز سوالوں کا سامنا کیا بلکہ فراح دلی سے ہر سوال کا جواب بھی دیا۔
تین روزہ ورکشاپ میں شرکاء کو یہ بھی بتایا گیا گیا کہ سوشل میڈیا پر تین قسم کا پروپیگنڈہ چل رہا ہے۔ جس سے بچنے کا حل بھی بتایا گیا- بیرون ممالک قائم مخصوص میڈیا ہاوسز جو پاکستان اور افغانستان کے بارے میں نفسیاتی حربے استعمال کرکے نوجوانوں کو جذبات میں لاکر اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرتے ہیں اور ان ممالک میں موجود انتہاء پسند نظریات کے حامل مذہبی اور لبرلز کیسے ان کے پروپیگنڈہ کو تقویت پہنچانے میں انکی مدد کرتے ہیں ان کی اقسام اور طریقہ کار پر کھل کر بات کی گئی۔
پاک افغان یوتھ فورم کی اگلی نشست کابل میں ہورہی ہے جہاں نوجوانوں کو سوشل میڈیا کا صحیح استعمال اور اس کے مابعد اثرات پر بات کریں گے۔وہاں کے کامیاب لوگوں کو اس سیمینار میں بلاکر نوجوانوں کو بتایا جائیگا بقول شاعر کے کہ “دنیا میں اور بھی غم ہیں۔۔۔’
میں سلمان جاوید کا مشکور ہوں کہ ایسے موقع پر مجھ خاکسار کو بھی یاد رکھا۔ میں دعا گو ہوں کہ اس تنظیم کو اللہ اپنے مقاصد میں کامیاب فرمائے۔ پاکستان اور افغانستان کو امن اور استحکام نصیب ہو کیونکہ ایک ہمارا عقیدہ ہے کہ ایک پرامن افغانستان ایک خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے۔

Facebook Comments

عارف خٹک
بے باک مگر باحیا لکھاری، لالہ عارف خٹک

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply