بہت دیر جاگا
میں کل رات جاگا سحَر پو پھٹے تک
کہاں تھا ؟
میں کیا کر رہا تھا ‘ مجھے یاد ہے سب!
میں اپنے ہی کمرے میں تھا اور اکیلا نہیں تھا
کوئی اور بھی تھا
سحَر، پَو پَھٹے تک ‘ سماں رات کا یہ
سوالوں ‘ جوابوں کے اک سلسلے میں
بہَم گفتگو ‘ ہم کلامی میں گذرا !
خدا جانے کیسے چلی آئی تھی
میرے کمرے کی تاریک گہرائیوں میں
چمکتی ہوئی طُور کی اونچی،’ پُر نور چوٹی
کہ جس پہ میں ثابت قدم ‘ ہاتھ اونچے کیے
بحث میں رات بھر بولتا ہی رہا تھا !
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں