• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • سابق گورنر پنجاب کا ایک بھانجا گردوں کی ناجائز پیوندکاری کا مکروہ دھندا کرنے پر گرفتار،دوسرا فرار

سابق گورنر پنجاب کا ایک بھانجا گردوں کی ناجائز پیوندکاری کا مکروہ دھندا کرنے پر گرفتار،دوسرا فرار

پیر محل (نمائندہ خصوصی)دنیا بھر میں لوگ گردہ کی جملہ بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں ،جنہیں نیا گردہ لگوانے کی ضرورت ہوتی ہے،انہیں اس سلسلے میں سالہا سال انتظار کرنا پڑتا ہے۔تاہم پاکستان میں یہ کام ناجائز طریقوں سے ہورہا ہے،اور خؤب زوروں پر ہے۔اس حوالے سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ حال ہی میں 13 اکتوبر کو پیش آیا ۔جس کے نتیجے میں ایف بی آئی اور آئی بی کے اہلکاروں نے کارروائی کرتے ہوئے با اثر ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق ،فہد حجاب نامی شخص جو کہ سعودی ایئر لائن سے پاکستان لاہور ایئر پورٹ پر پہنچتا ہے،جہاں سے پہلے سے تیار ایمبولینس اسے ایک بڑے ہوٹل میں لے جاتی ہے،ائیر پورٹ پر موجود پاکستانی خفیہ ایجنسیز وہیل چیئر پر آنے والے اس شخص کو مشکوک خیال کرتے ہوئے اس پر نظر رکھنے کا فیصلہ کرتی ہے۔جس کے بعد ایف آئی اے اور آئی بی کے افسران مذکورہ بالا شخص کا موبائل ڈیٹا حاصل کرتے ہیں اور پتا چلتا ہے کہ یہ شخص پاکستان اپنا گردہ تبدیل کروانے آیا ہے،اورایک بین الاقوامی گروہ ہے جو بین الاقوامی سطح پر گرُدوں کی فروخت کا غیر قانونی کاروبار کررہا ہے۔
خفیہ ایجنسیز اس شخص کا پیچھا کرتے ہوئے پیر محل کے ابراہیم میڈیکل کمپلیکس میں پہنچتی ہیں ،فہد نامی یہ شخص ابراہیم میڈیکل کمپلیکس سے ملحقہ ایک کوٹھی میں قیام کرتا ہے،جہاں ابراہیم ہسپتال کے ایک نیفرالوجسٹ یعنی ماہر ِ امراض گردہ ڈاکٹر محمد شاہد کی سربراہی میں ابراہیم ہسپتال کا دیگر معاون عملہ غیر ملکیوں کو غیر قانونی طور پر گردے ٹرانسپلانٹ کررہا تھا۔

خفیہ ایجنسیز کی رپورٹ کے مطابق اس گھناؤنے کاروبار میں سابقہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کے دو سگے بھانجے کشف ریاض اللہ اور نجف ریاض اللہ ملوث ہیں ۔

خفیہ ایجنسیز نے مزید انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ ابراہیم ریاض اللہ میڈیکل کمپلیکس میں زچگی کے لیے آنے والی خواتین ان کا خاص ہدف ہوتی تھیں ،ماہر امراض زچگی لیڈی ڈاکٹر مریضہ کا خون اور دیگر ٹیسٹ کروانے کے بعد رپورٹ کشف ریاض اللہ اور نجف ریاض اللہ کو بھجواتی، یہ دونوں انٹر نیٹ کے ذریعے باہر کے ملکوں میں لوگوں سے رابطہ کرتے اور زچگی سے ایک دن پہلے اس شخص کو پاکستان بلوا لیا جاتا،یہ سودا ایک کروڑ روپے میں طے ہوتا،جہاں دوران زچکی ماں کا گردہ نکال لیا جاتا ،اور اخراجات کم سے کم وصولے جاتے۔تاکہ مریض دوسرے لوگوں کو بھی اس ہسپتال کی جانب متوجہ کرسکے

خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کے مطابق 13 اکتوبر کے روز جس وقت مخبر کی اطلاع پر کہ آپریشن شروع ہوچکا ہے،ریاض اللہ میڈیکل کمپلیکس پر پولیس، محکمہ صحت اور انتظامیہ کے اعلی افسران کے ہمراہ چھاپہ مارا گیا اس وقت ڈاکٹر شاہد اپنی ٹیم کے ہمراہ سعودیہ سے آئے ہوئے اس شخص کو دوران زچگی عورت کا نکالا گیا گردہ ٹرانسپلانٹ کرنے میں مصروف تھا۔ملزم نے ایف آئی اے کی ٹیم کو دیکھ کر گھبراہٹ میں آپریشن کو ادھورا چھوڑنا چاہا لیکن ایف آئی اے کی ہدایت پر ہی اسے آپریشن مکمل کرنا پڑا،تاکہ ایک انسانی جان کو نقصان سے بچایا جاسکے۔سعودیہ سے آئے اس مریض کو آپریشن کے بعد محکمہ صحت کی ٹیم نے الائیڈ ہسپتال فیصل آباد منتقل کر دیا۔

ایف آئی اے کے سوالات کے جواب میں ڈاکٹر شاہد کا کہنا تھا کہ اس کاروبار کے اصل مالک نجف ریاض اللہ اور کشف ریاض ہیں ،اور وہ آپریشن کرنے کی صرف فیس لیتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ایف آئی اے نے فرار ہونے والے ملزمان میں سے ایک (کشف ریاض ) کو موبائل فون کے ذریعے ٹریس کرکے گرفتار کرلیا ہے۔جبکہ دوسرا بھائی تاحال فرار ہے۔ جس کی گرفتاری کے لیے جگہ جگہ چھاپے مارے جارہے ہیں ۔تاہم ایک بڑے صوبے میں اتنا مکروہ کاروبار منظم طریقے سے چلایا جانا حکومتی کارکرگی پر ایک چبھتا ہوا سوال ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply