دعا۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

یہ دعا کل رات نیم بیداری کی کیفت میں موزوں ہوئی۔ نیند کھلنے پر میں نے اسے نوٹ کر لیا اور رد و بدل کے بعد آج آپ کی خدمت میں پیش کر ر ہا ہوں۔ اسے پڑھیں گے تو انشا اللہ با جماعت دعائیہ مکمل ہو جائے گا۔
…………..
ایک دافع عفونت دعا
اے علیم و رحیم، اےخدا ، اے پربھو،ایشور اے یہودا اتم
اے محافظ حقیقی، مقدس، مدبر
مری عرض سن
اے حکیم و کریم و اے بصیر و محافظ
مری عرض سُن
اےنجات و شفاعت، رضا رکھنے والے
مری عرض سُن

میں کہ اک فرد ِ واحد بھی ہوں اور جرگہ بھی ہوں
طائفہ بھی، جماعت بھی، لشکر بھی ہوں
یہ ذریت مری
پُشت پیڑھی ہے آدم کی اس نسل کی
جو سر ِ د امن ِ زندگی تھی مری
جب مجھے بُت بنا کرمرے جسم میں روح پھونکی گئی

آج یہ زندگی منتشر ہے، پریشان ہے
ایک موذی وبا (وائرس) آج اس پر ہے حاوی ہر اک ملک میں
یہ وبا اسلحی جنگ ہوتی تو شاید نہ گھبراتے ہم
پر یہ موذی وبا طائفہ ہے کروڑوں جراثیم کا
جو نقب زن ہے گہرائی میں جسم کی

Advertisements
julia rana solicitors london

اے نجات وشفاعت، رضا رکھنے والے
کوئی اندمال و شفا؟
کوئی احیا، محافظ مرے؟
بخش برکت، بچا
اپنی خلقت کو اس
دوزخی وائرس سے، خدا!

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا