• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • مسجد نبوی ﷺ میں بجلی کا پہلا بلب 117 سال قبل روشن ہوا(اختصاریہ)۔۔منصور ندیم

مسجد نبوی ﷺ میں بجلی کا پہلا بلب 117 سال قبل روشن ہوا(اختصاریہ)۔۔منصور ندیم

تصویر میں نظر آنے والا یہ بلب سنہ 1325 ہجری یعنی آج سے 117 سال پہلے مسجد نبوی ﷺ میں لگایا گیا, یہ پہلا بلب تھا جس نے روایتی شعموں کو بجھا کر روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بجلی کی روشنی سے منور کیا تھا۔ عجائب گھر میں موجود مسجد نبوی ﷺ کے اس پہلے بلب پر جو سال تحریر کیا گیا ہے جزیرۃ العرب میں بجلی متعارف ہونے کا بھی وہی سال ہے۔ یعنی جزیرۃ العرب میں آج سے 117 سال قبل پہلی بار بجلی متعارف ہوئی تھی۔

مدینہ منورہ میں عثمانی خلیفہ سلطان عبدالحمید کے دور میں مسجد نبوی کی توسیع 1265ھ سے 1277 ھ تک جاری رہی تھی، اس وقت مسجد نبوی ﷺ میں تیل کے ذریعے روشن ہونے والے 600 تیل سے جلائے جانے والے دیے استعمال کیے جاتے تھے۔ سلطان عبدالحمید ہی کے دور میں مسجد نبوی ﷺ میں بجلی کا پہلا بلب 25 شعبان 1326 ہجری کو روشن ہوا تھا۔

شاہ عبدالعزیز آل سعود کے دور میں 1370 ہجری سے 1375 ہجری تک مسجد نبوی کی مزید توسیع کی گئی۔ اس دور میں مسجد نبوی ﷺ میں کل 2427 بلب موجود تھے۔

مسجد نبوی کے مورخ محمد السید الوکیل کی کتاب کے مطابق
“ابتداء میں مسجد نبوی ﷺ کو روشن رکھنے کے لیے کجھور کے پتے جلائے جاتے تھے۔ سنہ 9 ہجری میں صحابی تمیم الداری رضی اللہ عنہ فلسطین سے مدینہ منورہ آئے اور تیل سے مسجد نبوی ﷺ میں دیا روشن کیا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ پہ مسجد نبوی ﷺ میں پہلا چراغ حضرت تمیم الداری رضی اللہ عنہ نے روشن کیا تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors

تاریخ اسلامی کے بعض مورخین کا کہنا ہے کہ
مسجد نبوی ﷺ میں چراغ روشن کرنے کا آغاز عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور میں اس وقت ہوا جب ایک امام کے پیچھے نماز تراویح کا اہتمام کیا گیا۔ البتہ یہ ممکن ہے کہ حضرت عمر نے مسجد نبوی ﷺ میں چراغوں کی تعداد میں اضافہ کرایا ہو۔ (واللہ اعلم).

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply