• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • مصالحوں کا بادشاہ جو 1500 روپوں سے 1500 کروڑ کے کاروبار کا مالک بن گیا۔۔ثنااللہ خان احسن

مصالحوں کا بادشاہ جو 1500 روپوں سے 1500 کروڑ کے کاروبار کا مالک بن گیا۔۔ثنااللہ خان احسن

ایم ڈی ایچ مصالحے ایم ڈی ایچ!

اگر آپ نے 80 کی دہائی میں VCR پر بھارتی فلمیں دیکھی ہیں تو آپ کو ان فلموں کے درمیان چلنے والے چند سدابہار اشتہار بھی یاد ہونگے جن میں سوندریا صابن نرما، وکو ٹرمیرک ایورویدک کریم اور ایم ڈی ایچ مصالحے۔ ایم ڈی ایچ مصالحے ایم ڈی ایچ! انڈیا کے خاص اسٹائل میں بنائے گئے جنگلز کے ساتھ MDH مصالحوں کا اشتہار بڑے تواتر کے ساتھ چلا کرتا تھا ۔ چنا مصالہ، پاو بھاجی، سانبھر مصالحہ، اور بئر چکن۔۔۔ اب بھی بھارتی چینلز پر ان مصالحوں کے اشتہارات چلتے ہیں۔
ان اشتہارات کی ایک خاص بات دادا جان کی عمر کے ایک بڑی بڑی مونچھوں اور پگڑی والے بڑے میاں ہوتے تھے جن کی تصویر ان مصالحہ جات کے ڈبے پر بھی بنی ہوتی تھی اور اکثر اشتہارات میں یہ خود بھی ہاتھ جوڑے پرنام کرتے نظر آتے تھے۔ آپ کو شاید یہ جان کر حیرت اور افسوس ہو کہ یہ دادا جان ابھی پچھلے دنوں انڈیا میں 98 برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے۔
یہ صاحب انڈیا میں مصالحوں کے بادشاہ کہلاتے ہیں ۔ ان کا نام دھرم پال گلاٹی تھا۔ آپ کو یہ جان کر بھی حیرت ہوگی کہ مہاشے دھرم پال گلاٹی تقسیم سے قبل 1923 میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے تھے۔‫، ان کے والد مہاشے چنی لال اور والدہ اتا چنن دیوی کا تعلق ایک ہندو مذہبی گھرانے سے تھا۔‬
‫چنی لال گلاٹی نے 1919 میں سیالکوٹ میں مصالحوں کی دکان کی بنیاد رکھی تھی۔‬
‫سنہ 1933 میں مہاشے دھرم پال نے پانچویں جماعت کی تعلیم ادھوری چھوڑتے ہوئے سکول کو خیرباد کہہ دیا۔ سنہ 1937 میں انہوں نے اپنے والد کی مدد ساتھ آئینوں کی دکان شروع کی جس میں ناکامی کے بعد صابن بیچنے اور بڑھئی کا کام بھی کیا۔‬
‫انہوں نے کپڑے اور چاول کے تاجر کے طور پر بھی قسمت آزمائی لیکن یہ کاروبار نہ چل سکے۔ اس کے بعد انہوں نے اپنے والد کے ہمراہ مصالحوں کے کاروبار ’مہاشیاں دی ہٹی‘ کے نام سے کاروبار کی بنیاد رکھی جو”دیگی مرچ والے” کے نام سے مشہور ہوا۔ ہم اکثر MDH مصالحوں کا اشتہار دیکھ کر یہ تُکہ لڑاتے تھے کہ MDH مرچ ، دھنیا اور ہلدی کا مخفف ہے لیکن یہ دراصل ان کے والد چنی لال گلاٹی کی سیالکوٹ میں مصالحوں کی پہلی دکان” مہاشیاں دی ھٹی” کا مخفف ہے۔ ‬
‫تقسیم ہند کے بعد ان کا خاندان دہلی منتقل ہو گیا۔ ایم ڈی ایچ کی ویب سائٹ کے مطابق وہ 27 ستمبر 1947 کو دہلی پہنچے۔ پاکستانی سیالکوٹ سے ہجرت کرتے وقت ان کے پاس صرف 1500 روپے تھے۔ انڈیا پہنچ کر انہیں اور کچھ سمجھ نہ آیا تو نے ان روپوں میں سے 650 روپے کا تانگہ خریدا اور نئی دہلی ریلوے سٹیشن سے قطب مینار اور کرول باغ سے باڑا ہندو راؤ تک چلانے لگے جس کے لیے انہیں فی سواری دو آنے ملتے تھے۔‬
‫دھلی میں کچھ معاشی فراغت اور جمنے کے بعد انہوں نے نئی دہلی میں اجمل خان روڈ، کرول باغ میں ایک چھوٹا سے لکڑی کا کھوکھا خریدا جس کی پیمائش تقریبا 14×9فٹ تھی۔ یہاں انہوں نے اپنے پرانے خاندانی کاروبار کی ایک نئی بنیاد رکھی ’مہاشیاں دی ہٹی آف سیالکوٹ، دیگی مرچ والے‘ کا بینر لگا دیا۔ یہیں سے ان کے ایک نئے کاروباری سفر کا آغاز ہوا۔‬
‫یہ دکان جو پہلے غیر منقسم ہندوستان کے شہر سیالکوٹ میں کھلی تھی تقسیم کے بعد دہلی میں خاصی معروف ہوئی۔ آج اس گروپ کے 15 سے زیادہ کارخانے ہیں۔ دنیا بھر میں 100 سے زیادہ ممالک میں ان کے مصالحے پہنچتے ہیں اور ان کا کاروبار 1500 کروڑ سے زیادہ کا بتایا جاتا ہے۔ ایم ڈی ایچ کے تقریباً 60 پروڈکٹس ہیں۔‬
‫بھارتی اخبارات کے مطابق دھرم پال گلاٹی 94 سال کی عمر میں انڈیا کے سب سے زیادہ تنخواہ پانے والے CEO تھے۔ دس سال کی عمر میں پانچویں کلاس کی تعلیم چھوڑ کر اپنے والد کے ساتھ آئینوں کی ایک چھوٹی سی دکان سے اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والا 2015-16 میں 21 کروڑ روپے ماہانہ تنخواہ پارہا تھا جو انڈیاکی کسی بھی کمپنی کے CEO سے زیادہ تھی۔ اندازہ کیجئے کہ یہ تنخواہ گودریج کنزیومر کے آدی گودریج اور وویک گمبھیر، ہندوستان یونیولیور کے سی ای او سنجیو مہتا اور آئی ٹی سی کے وائی سی دیویشور سے زیادہ تھی۔ ‬

Advertisements
julia rana solicitors

‫دھرم پال گلاٹی کو گذشتہ سال ہی ٹریڈ اینڈ کامرس میں گرانقدر خدمات کے لیے انڈیا کا دوسرے سب سے بڑا شہری اعزام پدم بھوشن سے نوازا گیا تھا۔ ‬
‫حیرت کی بات یہ ہے کہ 90+ہونے کے باوجود دھرم پال ریٹائر نہیں ہوئے اور آخری عمر تک پورے انہماک اور توجہ کے ساتھ اپنے کاروبار کی ترویج وہ ترقی میں مصروف رہے۔ انھوں نے ایک بار اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس عمر میں بھی اس لیے سرگرم رہتے ہیں کہ وہ اپنی مصنوعات کے معیار اور مناسب قیمت کے لیے بہت سنجیدہ ہیں۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کی تنخواہ کا 90 فیصد خیراتی کاموں میں خرچ ہوتا ہے۔ ملک کے طول و عرض میں ان کے 20 سکول چل رہے ہیں۔ انھوں نے اپنی والدہ کے نام پر دہلی میں ایک ہسپتال قائم کیا ہے جو کہ ایک سپیشلٹی ہسپتال ہے۔‬
‫دھرم پال جی کے انتقال پر انڈیا کے معروف لوگوں نے تعزیت کی ہے۔ بھارت کے معروف اور روایتی کھانوں کی لذت کو پیکٹ بند مصالحوں میں متعارف کروانے والا 98 برس کی عمر میں رخصت ہوا۔‬

Facebook Comments


بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست ایک تبصرہ برائے تحریر ”مصالحوں کا بادشاہ جو 1500 روپوں سے 1500 کروڑ کے کاروبار کا مالک بن گیا۔۔ثنااللہ خان احسن

  1. بہت ہی عمدہ طریقے سے تحریر لکھی گئی ہے، آج کے دن میں ایک انڈین یوٹیوبر نے بھی اس پر ویڈیو ا پلوڈ کی ہے

Comments are closed.