مسلمانوں کا خطرے میں گِھرا ایمان۔۔شہباز چوہدری

کیسی علمی اور فکری  منافقت اور بزدلی ہے کہ ہم انڈیا میں تو اقلیتوں کی آبرو ریزی اور ٹارگٹ کلنگ کی پُر زور مزمت کر سکتے ہیں ، تقریریں کر سکتے ہیں ، اپنی اور دوسروں کی ٹائم لائن پہ  احتجاج ریکارڈ کروا سکتے ہیں لیکن اپنے ملک میں کسی قادیانی کے ناحق قتل کی مذمت کرنا تو دور اس پہ  ہم کھل کر بات بھی نہیں  کر سکتے ، خاتم النبین  ﷺ  کو اللہ کریم نے اسی لیے رحمت العالمین کے لقب سے نوازا ہے کہ میرے نبی ماننے اور نہ ماننے والے سب کے لیے باعث رحمت ہیں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بد ترین دشمن بھی آپ کی صلہ رحمی اور اعلیٰ  اخلاق سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے ، آپ نے غالب آ کر معاف کرنے اور عفو و درگز کا سبق دیا ، آپ نے ریاست مدینہ میں عیسائیوں اور یہودیوں کو قابل تقلید امان دی ، ان کی مال وجان کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری قرار دی پھر ہم کس مذہب کو پڑھ کر ایک ماں سے اس کا بیٹا ،ایک باپ سے اس کے بڑھاپے کا سہارا صرف اس بات پہ چھین لیتے ہیں کہ وہ میرے نبی کا  کلمہ نہیں  پڑھتا ۔۔اسے مارنے سے پہلے اور کسی بے گناہ خاندان پہ  قیامت ڈھانے سے پہلے کیا کبھی کسی قاتل نے میرے کریم اور رحیم نبی ﷺ  کی اسوہ مبارک کا مطالعہ بھی کیا ہے۔

میرا پیامبر ﷺ عظیم تر ہے
کمالِ خلاق ذات اُس کی،
جمالِ ہستی حیات اُس کی،
بشر۔ ۔ ۔ ۔ نہیں عظمتِ بشر ہے،

میرا پیامبر ﷺ عظیم تر ہے۔

جو اپنا دمن لہو سے بھر لے
مصیبتیں اپنی جان پر لے​
جو تیغ زن سے لڑے نہتا​
جو غالب آکر بھی صلح کر لے​
اسیر دشمن کی چاہ میں بھی​
مخالفوں کی نگاہ میں بھی​
امیں ہے صادق ہے معتبر ہے​

مرا پیمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) عظیم تر ہے!

میں ہر جمعہ کو ایک اینگلیکن چرچ میں با جماعت کھڑا ہو کر با آواز بلند اقرار کرتا ہوں کہ اللہ ایک ہے ، اس کا کوئی  شریک نہیں  ، اللہ بے نیاز ہے نہ اس کی کوئی  اولاد ہے اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا ہے اور میں ٹھیک اس چرچ میں بلا خوف و خطر کھڑا ہو کر اس کو بنانے والے اور چلانے والوں کے عقائد کی نفی کرتا ہوں، نہ صرف عربی میں بلکہ  میرے امام انگریزی میں فرماتے ہیں کہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا گناہ کبیرہ ہے ، حضرت عیسیٰ  علیہ السلام اللہ کی اولاد نہیں، ان کے برگزیدہ پیغمبر ہیں اور اللہ کی شان نہیں کہ  وہ اولاد رکھے ، چرچ میں موجود پادری اور دیگر لوگ بڑی توجہ سے یہ بیان سنتے ہیں نہ ان کا ایمان خطرے میں پڑتا  ہے،نہ وہ ہمارے جانے کے بعد چرچ کو دھوتے ہیں ، البتہ یہ ہو رہا ہے کہ ٹاؤن کے کئی  لوگ قرآن کریم کو انگلش ٹرانسلیشن کیساتھ پڑھ رہے  ہیں اور اگر اللہ نے ان کے نصیب میں ہدایت لکھی ہے تو وہ ضرور فیضیاب ہوں گے ۔

اسلام کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں یہ ہر جگہ ، کردار ، اخلاق اور محبت سے پھیلا ہے ، ہر دور میں اس کے علما اور مشائخ نے محبت ، صلہ رحمی اور مذہبی برداشت اور رواداری کا پرچار کیا ہے ، پھر کیا وجہ ہے کہ آئے روز ہمارے ملک میں بے گناہ ، معصوم لوگ مذہب اور مسلک کی بھینٹ چڑھتے ہیں ، ہمارا مذہب تو کسی ایک بے گناہ کی موت کو پوری انسانیت کی موت سے تعبیر کرتا ہے پھر ہم اپنے بچوں کو  کون سا مذہب پڑھا رہے ہیں ، ذرا سوچیئے ؟

Advertisements
julia rana solicitors

کون سا مذہب کہتا ہے کہ مذہب کی آڑ میں کسی بے گناہ کا ناحق خون کر کے غازی اور جنت کا حقدار بنا جا سکتا ہے، میرا مذہب تو ریاکاری اور دکھاوے کی عبادتوں کو روز محشرمنہ پہ  دے مارنے کی وعید سناتاہے کسی بے گناہ کے قاتل کو جنت کیونکر دے گا۔۔سوچیے گا ضرور!

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply