• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • مرد اور عورت میں فرق: اسلام اور جدید علومِ سائنس۔۔سجاد عثمانی

مرد اور عورت میں فرق: اسلام اور جدید علومِ سائنس۔۔سجاد عثمانی

اسلام پر یہ اعتراض کیا جاتا ہے کہ اس نے مرد و عورت کے الگ الگ احکامات کیوں بیان کئے ہیں، جبکہ مرد اور عورت کے احکامات ایک جیسے ہونے چاہیے تھے۔ دونوں انسان اور برابر ہیں تو ان میں حقوق و فرائض کی تقسیم نہیں کرنی چاہیے۔ یہ اعتراض عموماً دیسی لبرل، فیمینسٹ، سیکولر اور کمیونسٹ طبقہ کرتا رہتا ہے۔
ان لوگوں میں تعصب اور جہالت کوٹ کوٹ کر بھرے ہوئے ہیں جس بنیاد پر ایسے فضول بے بنیاد اعتراضات جنم لیتے ہیں۔
اسلام میں مرد اور عورت دونوں کو ہی انسان ہونے کی حیثیت حاصل ہے، ان میں بحیثیت انسان کوئی فرق نہیں، دونوں کا مقام اور مرتبہ ایک جیسا ہے۔ لیکن دونوں کی زمہ داریاں، حقوق و فرائض ان کی ساخت، طبیعت اور نفسیات کی بناء پر مختلف ہیں۔ اسلام نے جو مرد اور عورت کا فرق 14 سو سال پہلے بیان کیا وہ جدید سائنس کو بالآخر سمجھ آ ہی گیا۔ یعنی اسلام، جدید انسانی علوم سے کم سے کم 14 سو سال زیادہ Advanced ہے۔
مرد اور عورت کے درمیان فرق پر کیلیفورنیا کے مشہور مصنف جان گرے (Dr. John Gray) کی کتاب:
“Men are from MARS, Women are from VENUS”
دنیا کی جانی مانی Best Selling کتاب ہے، جس میں انہوں نے مرد اور عورت دونوں میں فرق بیان کیا ہے، جان گرے کا کہنا ہے کہ ان دونوں میں اتنا زیادہ فرق ہے گویا کہ وہ مختلف Planets سے آئے ہوں۔ اس لیے انہوں نے اپنی کتاب کا نام ہی ایسا رکھا ہے کہ مرد مریخ (Mars) سے ہے اور عورت زھرہ (Venus) سے۔ یعنی ان دونوں میں اتنا فرق ہے جتنا مریخ اور وینس میں فاصلہ۔
جان گرے لکھتے ہیں:
It reveals how men and women differ in all areas of their lives. Not only do men and women communicate differently but they think, feel, perceive, react, respond, love, need and appreciate differently. They almost seem to be from different planets, speaking different languages and needing different nourishment. (Page#5)
“اس کتاب سے یہ پتہ چلتا ہے کہ مرد اور خواتین اپنی زندگی کے تمام شعبوں میں کس طرح مختلف ہیں۔ مرد اور خواتین نہ صرف مختلف بات چیت کرتے ہیں بلکہ وہ مختلف انداز میں سوچتے، محسوس کرتے ، ادراک کرتے، رد عمل دیتے، جواب دیتے ہیں ، محبت کرتے ہیں ، ضرورت محسوس کرتے اور تعریف کرتے ہیں۔ یہ لگ بھگ مختلف سیاروں سے ہیں، مختلف زبانیں بولتے ہیں اور ان کو مختلف غذاؤں کی ضرورت ہوتی ہے۔”
جان گرے کا کہنا ہے اچھی مثالی زندگی گزارنے کے لئے اس فرق (الگ زمہ داریاں، الگ حقوق) کو جاننا ضروری ہے اکثر شادیاں اسی لئے ٹوٹتی ہیں کیونکہ ہم اس فرق کو نہیں جانتے اور مرد و عورت بلکل جیسا سمجھتے ہیں، جس وجہ سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔ یہ کتاب فیمنزم کے لیے موت ہے، ایک بار ضرور پڑھیں۔
قرآن مرد و عورت کے متعلق کہتا ہے؛
ہُنَّ لِبَاسٌ لَّکُمۡ وَ اَنۡتُمۡ لِبَاسٌ لَّہُنَّ (البقرہ:187)
“وہ تمہارا لباس ہیں اور تم ان کے لباس ہو۔”
مرد کو ایسا لباس بننا چاہیے جو عورت کے لیے مناسب ہو اور عورت کو ایسا لباس بننا چاہیے جو مرد کے لئے مناسب ہو۔ اسی طرح زندگی کی یہ گاڑی چل سکتی ہے۔

Facebook Comments