• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • کلائمیٹ چینج کیا ہے؟ اسکی بنیادی وجوہات اور اثرات پر ایک نظر(قسط1)۔۔مُراد محمد

کلائمیٹ چینج کیا ہے؟ اسکی بنیادی وجوہات اور اثرات پر ایک نظر(قسط1)۔۔مُراد محمد

سکول سے لیکر کالج تک اور کالج سے لیکر یونیورسٹی تک لفظ climate changeہمارا پیچھا کر رہا ہے۔ یعنی بچپن سے لیکر جوانی تک۔۔

ہاں! کیونکہ یہ ایک سنجیدہ اور دیرینہ مسئلہ ہے جو بدقسمتی سے کمی کی بجائے دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔ لفظclimate changeسن کر مجھے ایک مشہور جملہ یاد  آجاتا ہے۔

“An investment is not an investment which interrupting our ecosystem”

Climate changeکو ہم اردو میں موسمیاتی تبدیلی/تغیر کہتے ہیں۔ دراصل،موسمیاتی تغیرات کا  تعلق دن،ہفتہ،مہینہ،یا سال سے نہیں بلکہ ایک خاص مدت (۲۰—۳۰سال)کے بعدآنے والی تبدیلی کا نام ہے۔

جیساکہ ہم سنتے آرہے ہیں کہ ایک عرصہ پہلے پشاور میں بھی برف باری ہوتی تھی ،لیکن  آج کل اگر ہم مشاہدہ کر لیں تو پشاور پاکستان کے  گرم ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ اس اوسطً موسمیاتی تبدیلی کا دوسرا نام climate changeہے۔

ا   س طرح تمام دنیا کے  اوسطً موسمیاتی تغیرات کو مدنظر رکھنے کو ہم Global Climate Changeکہتے ہیں یعنی دنیائی سطح پر اوسطً موسمیاتی تبدیلی۔۔

عرصہ پہلے موسمیات میں تبدیلی نہایت دیر سے  آتی تھی ،لیکن بدقسمتی سے اب بہت تیزی سے  آرہی ہے جو کہ وقت سےپہلےخطرے کی گھنٹی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کا کبھی بھی مطلب صرف گرمی یا سردی کا بڑھ جانانہیں، بلکہ حشرات سے لیکر جنگلات تک، پانی سے لیکر حرارت تک، اور چیونٹی سے لیکر دوسری مخلوقات تک،سب موسمیاتی تغیرات کی زد میں ہیں۔

وجوہات

زمین جس پہ  ہم زندگی بسرکررہےہیں ،دراصل یہ ہمارا مستقل گھر اور مسکن ہے، لیکن بدقسمتی سے ہم اسی زمین (Earth)کی قدرتی شکل بگاڑنے میں سرفہرست ہیں ۔ قدرت کے  عطاء کردہ نظام کو متاثر کرنے کی وجہ سےمستقل خطرناک تبدیلیاں جنم لیتی ہیں، جو کہ اپنا پاؤں خود کلہاڑی پر مارنے کے مترادف ہے۔ سوچنے  کی بات یہ ہے  کہ ہم خود تبدیلیاں لانے میں سرگرم ہیں، آفات  آنے پر پھر رونادھونا کس بات کا؟کیونکہ ہم خود اپنے پر کاٹنے پہ تلے ہوئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق موسمیاتی تغیرات کی ذمہ درای کا سہرا سب سے پہلے حضرت انسان کے  سر جاتا ہے۔ ایک سائنسی جریدے کے مطابق (۹۷ )فیصد موسمیاتی  آفات کی وجہ انسان ،یعنی ہم ہیں۔

ہماری وجہ سے بِلواسطہ اور بلاوسطہ طور پر دوسرے بے گناہ جاندار بھی نہ صرف بری طرح متاثر ہورہے ہیں بلکہ صفحہ ہستی سے رفتہ رفتہ معدوم بھی ہو رہے ہیں۔ ہم مجموعی طور پر موحولیات میں کچھ ایسی مستقل تبدلیاں لا رہے ہیں جسکا  مستقبل میں نہ کوئی ازالہ اور نہ کوئی متبادل ہوگا۔ دراصل یہی غلطیاں موسمیاتی  آفات کے لئے ایندھن کا کام کرتی  ہیں ۔ بڑی بات یہ ہے کہ یہ تبدیلیاں جو مستقبل میں مختلف  آفات کا  سبب بنتی ہیں اسی پر  انسان نادانستہ طور پر خوش ہو کر اسے Devalopmentکا نام دے کر موجودہ اور  آنے والی نسلوں کے لئے ٹائم بم  بننے میں مصروف رہتا ہے جومستقبل میں کسی بھی وقت پھٹ سکے گا۔

انسان کے کچھ عظیم کارنامے جو نباتات اور حیوانات کے لئے ناسور ہیں درجہ ذیل ہے۔

تیل اور ایندھن کا  کثیر استعمال ( ماہرین کے مطابق اس کا کردار سب سے بڑھ کر ہے)

گاڑیوں،فیکٹریز اور کارخانوں سے نکلنے  والا  دھواں اور دوسری بقایاجات۔

نیوکلئر پلانٹس سے نکلنے  والے تابکار مادے

جنگلات کی وسیع پیمانے پر کٹائی

بڑھتی ہوئی  آبادی وغیرہ وغیرہ

اثرات

سطح سمندر کا بلند ہونا
بلاترتیب بارشیں اور برف باری
فصلوں کی پیداوار میں کمی
سیلابی ریلیاں اور طوفان
گرمی اور سردی کی شدت
پانی کی قلت
<جانوروں اور انسانوں کی صحت پر اثرات وغیرہ وغیرہ

اس کٹھن صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے بحیثیت  قوم اور فرد ہماری کیا ذمہ داری ہوگی ؟

What are our responsibilities?

بحیثیت ایک فرد کیا میں کچھ کر سکتا ہوں؟

ہاں بالکل! اگر ایک طابعلم کی  ہم مثال لے لیں تو طالبعلم ہونے کے ناطے ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ اس مسئلے کے  حل میں شریک ہونے کے لئے پیسوں یا سفارش وغیرہ کی کوئی ضرورت نہیں۔ آج موازنہ کیجیے کہ موسمیاتی تغیرات کا وطن عزیز کی معاشی اورمعاشرتی صورت حال پر کیا کیااثرات مرتب ہو رہے  ہیں۔ مجھے یقین ہے بحیثیت ایک سچے اور وفادار شہری  آپ کی دماغی کیفیت میں ضرورتبدیلی  آئیگی کیونکہ یہ  آفت سب مسائل سے بڑھ کر ہیں ۔یہ  آفت ہم کو نہ صرف معاشی طور پر، بلکہ بدنی اور دماغی طور پر مفلوج کرنے کے لئے کافی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

موسمیاتی تغیرات کے  پاکستان کے  معاشی نظام پر کیا اثرات  مرتب ہورہے ہیں ؟یہ سوال دوسری قسط میں زیرِ  بحث آئے گا۔

Facebook Comments

murad muhammad
I am a student And a writer

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply