دُکھ۔۔محسن علی

ہم لوگ دکھی ہیں
دکھ کی گود سے جنم لیتے ہیں
محبت   سے بڑے ہوتے ہیں
اشیائے زندگی سے شوق پالتے ہیں
لفظوں کی دھارا سے خیال بنتے ہیں
فکر کی سولی پر سوال ابھرتے ہیں
رات کی تاریکی میں خواب بنتے ہیں
کسی محسور آواز سے سرور لیتے ہیں
لمس کی خوشبو سے صندل ہوتے ہیں
سانسوں کی خوشبو کو محسوس کرکے
ہم اپنے جیون کو رنگ کرتے ہیں
فقط
ایک لفظ نفرت کا لے کر ہم
خوبصورت زندگی کو دفن کرتے ہیں
بندوق اٹھا کر ہم مظلوم پر ستم کرتے ہیں
ہم  میں ہر ایک ظالم ہے اپنی حد میں
جو نسلوں  میں  نفرتوں کے رنگ بھرتے ہیں ۔۔
آج بھی ہم انسان ہوکر ۔۔۔کیوں
انسانیت کا ہی قتل کرتے ہیں!

Facebook Comments

محسن علی
اخبار پڑھنا, کتاب پڑھنا , سوچنا , نئے نظریات سمجھنا , بی اے پالیٹیکل سائنس اسٹوڈنٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply