“القدیہ ” سعودی عرب کا ڈزنی لینڈ۔۔منصور ندیم

سعودی عرب کے حکمران اپنے شہریوں کو صرف خواب نہیں بلکہ انہیں تعبیر بنا کر دکھاتے ہیں، سعودی عرب میں وژن 2030 کے تحت پورے ملک میں صنعتی، سیاحتی، تعلیمی اور سائنسی منصوبے شروع کیے گئے ہیں۔سعودی عرب کے ان نئے اور بڑے تفریحی منصوبوں میں سے ’القدیہ‘ ایک ہے، جسے مشرق وسطی کاسب سے بڑا تفریحی منصوبہ بھی کہا جاسکتا ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جا رہا تھا کہ یہ منصوبہ وقت پر مکمل نہیں ہوگا۔ لیکن سعودی حکمران شاہ سلمان بن عبد العزیز نے سنہء 2018 میں القدیہ تفریحی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ کر سعودی عرب میں تفریحی سرگرمیوں کا نیا آغاز کردیا تھا،

القدیہ، ثقافتی اور سیاحتی نیا شہر ہوگا۔ یہ اپنی نوعیت کا منفرد منصوبہ ہے۔ یہ طویق کوہستانی علاقے کے مرکز میں بنایا جا رہا ہے۔ اس کی بدولت صحرا سبزہ زاروں اور روشن مراکز میں بدل جائے گا۔ منصوبے کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے لیے مسلسل کام ہو رہا ہے، سعودی سرمایہ کاری بورڈ کے مطابق القدیہ منصوبہ سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض کے مغرب میں شہر سے 40 کلو میٹر دوری پر واقع ہے۔ یہاں 334 مربع کلومیٹر کے رقبے پر عالیشان تفریحی پارک تعمیر ہوگا۔ یہ منصوبہ وژن 2030 کی روح کے مطابق اور اس کی تعبیر ہے۔القدیہ تفریحی پارک ڈزنی ورلڈ سے ڈھائی گنا بڑے رقبے پر اور سینٹرل پارک سے ایک سو گنا بڑا ہوگا۔

القدیہ پروجیکٹ ڈائریکٹر کے مطابق’ القدیہ شہر کے محل وقوع اور تفریحاتی علاقے کو ہموار کیا جا رہا ہے۔ پانچ سو سے زیادہ مشینیں چٹانیں اور مٹی کے تودے صاف کر رہی ہیں۔ ان کے کام کا دائرہ 45 لاکھ مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے جو کنگ عبداللہ مالیاتی مرکز کے رقبے سے ڈھائی گنا زیادہ ہے۔‘ گزشتہ برس چھ سینٹر قائم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا- یہ سینٹر 180 مربع کلو میٹر کے رقبے میں قائم ہوں گے۔ ان کے ماتحت 300 ثقافتی و تفریحاتی ادارے ہوں گے۔ شہر کا کل رقبہ 332 مربع کلو میٹر کے لگ بھگ ہوگا۔

سنہء 2030 تک اس میں 17ملین لوگ سیر وتفریح کے لئے آئیں گے۔یہاں عالمی کمپنیاں تفریحی مراکز قائم کریں گی۔ گاڑیوں کی ریس ہوگی۔ پانی اور برف کے کھیلوں کے علاوہ سفاری بھی ہوگی۔ القدیہ ثقافتی سرگرمیاں بھی پیش کرے گا۔القدیہ تفریحی منصوبے کا مقصد دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ حاصل کرنے کے علاوہ شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو تفریح فراہم کرنا ہے۔ اس منصوبے کے باعث سعودی شہری جو سالانہ کئی بلین ریال بیرون ملک سیاحت پر خرچ کرتے ہیں وہ اس رقم کو اندرون ملک خرچ کریں گے۔

القدیہ تفریحی پروجیکٹ میں سعودی عرب میں دنیا کی تیز ترین، لمبی ترین اور بلند ترین رولر کوسٹر چلائی جائے گی۔ یہ رولر کوسٹر القدیہ میں 32 ہیکٹر رقبے پر مشتمل تھیم پارک کی 28 دلچسپیوں میں سے ایک ہو گی۔ اس کے علاوہ واٹر پارکس، موٹر سپورٹس اور ثقافتی پروگراموں کا انعقاد بھی اس منصوبے کا حصہ ہو گا۔ القدیہ کا تفریحی پارک امریکی کمپنی ’سکس فلیگز‘ چلائے گی جس سے توقع ہے کہ روزانہ 15 ہزار سیاح اس پارک کا دورہ کریں گے۔ ’سکس فلیگز‘ کمپنی سنہء 1961 میں ٹیکساس (امریکہ) میں قائم ہوئی تھی اور اس وقت اس کے شمالی امریکہ میں 26 تفریحی مراکز ہیں۔کمپنی کے صدر ڈیوڈ میک کلپس کا کہنا ہے کہ القدیہ میں 90 سے 120 دن ایسے ہوتے ہیں جب موسم بہتر اور سازگار ہوتا ہے۔

کورونا وائرس کے باوجود القدیہ تفریحی اور ثقافتی منصوبے پر صحت ضوابط کی پابندی کے ساتھ کام ہوتا رہا ہے۔ توقع ہے کہ اس کا پہلا مرحلہ پروگرام کے عین مطابق 2030 میں شائقین کے لیے کھول دیا جائے گا۔ القدیہ انویسٹمنٹ کمپنی نے کورونا کی وبا شروع ہونے کے باوجود کام شروع کر دیا تھا- ملک میں صحت و سلامتی کے ضوابط نافذ کرنے کے لیے وزارت صحت سے منظوری بھی لی گئی۔

القدیہ تفریحی پارک کو سال کے 365 دن سیاحوں کے لیے کھولنے کی حکمت عملی بنائی جا رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے فضا میں پانی کا چھڑکاؤ کرنے سمیت جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے گا، تفریحی پارک کے ذریعے 800 افراد کو کل وقتی ملازمتیں دی جائیں گی جبکہ القدیہ کے دیگر منصوبوں سمیت مجموعی طور پر 17 ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 2030 تک القدیہ کا یہ منصوبہ دنیا کا سب سے بڑا سیاحتی مرکز بن جائے گا جو 334 مربع کلومیٹر کے علاقے پر مشتمل ہو گا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

القدیہ کمپنی طویق پہاڑ کے قریب اپنے دفاتر قائم کیے ہوئے ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ القدیہ مشرق وسطی کا سب سے بڑا تفریحی، ثقافتی اور فنون کا مرکز ہوگا۔ اس تفریحی پارک میں سالانہ 15 لاکھ سیاحوں کی آمد متوقع ہے۔ سعودی میڈیا کے مطابق اس منصوبے پر 30 ارب سعودیریال (8 ارب ڈالر) لاگت آئے گی۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply