مجھے پڑھنے والوں کی آنکھیں سلامت رہیں۔۔ڈاکٹر ستیہ پال آنند

دعا بارگاہ حقیقی میں ہے یہ
مری شاعری پڑھنے والوں کی آنکھیں
سلامت رہیں تا کہ پڑھتے رہیں و ہ !
سبھی پڑھنے والوں کے شوق وتجسس کی خاطر
مری طبع ِ تخلیق اُن کے لیےموتیوں کی یہ لڑیاں
پروتی رہےعمر ساری !
میں لکھتا رہوں اپنی نظمیں
کہ لکھنا قلم کا وہ واحد عمل ہے
جو آواز کی حدِ فاصل سے آگے
بصارت کی سب کھڑکیاں کھولتا ہے

دعا بارگاہ ِ حقیقی میں ہے یہ
کہ جو بھی لکھوں میں
محبت کے لب دوز شہد و شکر میں
حلاوت کے امرت سے گوندھا ہوا ہو
سبھی کے لیےانگبیں ، اندرسہ ہو

دعا بارگاہ ِ حقیقی میں ہے یہ
مری شاعری میں بھروسہ، یقیں ہو
کہ پیغام ضبط ِ نفس کا، نجابت
کشادہ دلی ، سیر چشمی ، سخاوت کا
اس سے ملے، مشتہر ہو!

یہی تو سبب ہے کہ جس کے لیے میَں
دعا گو ہوں، مولا
مری شاعری پڑھنے والوں کی آنکھیں
سلامت رہیں تا کہ پڑھتے رہیں وہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دعائے عافیت

خدایا، تری بارگاہ شفا بخش میں یہ دعا ہے
صیانت، فحانت، ایالت ہو
اے میرے مولا
یہاں ہر طرف زہر سا وائرس ہے
عفونت کا یہ لاڈلا زنگ کیڑا
ہےبد فال آفت، نزول ِ بلا ہے
یہ تہدید ہے اس تلاطم کی ، آفت کی
جو بے خبر آل ِ آدم پہ ٹوٹی ہے
اب اک برس سے

خدیا، کوئی دفع، احیا، مداوا
کوئی نسخہ ء خاص، درماں میسر ہو
جو اس عفونت کو ، آلودگی کو
بِسیلی ِسم آلود لعنت کو۔۔۔ جڑ سے اکھاڑے
ازالہ ہو اس کا

Advertisements
julia rana solicitors

تمھاری بسائی ہوئی ساری دنیا
ہے خطرے میں اے میرےخالق
خمیدہ ہے معذور ہے، اس کو درکار ہے تیری طاقت
اسے بخش ہمت  کہ یہ اس کو جڑ سے اکھاڑے!

Facebook Comments

ستیہ پال آنند
شاعر، مصنف اور دھرتی کا سچا بیٹا

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply