پس پردہ۔ سو الفاظ کی کہانی۔۔سیف الرحمٰن ادیب

ہر طرف مکھیاں ہی مکھیاں،
دیواروں پر رینگتے ہوئے کیڑے مکوڑے،
جگہ جگہ بُنے ہوئے مکڑی کے جالے،
ہر طرف پھیلی ہوئی گندگی،
اسی گندگی سے بنا ہوا بدبو دار ماحول،
پسینے سے شرابور مزدور،
میلے کچیلے کپڑے،
بڑے بڑے ناخن،
میل سے اٹے ہوئے بدن،
صفائی کو عرصے سے الوداع کہے ہوئے وجود،
پانی کے لمس سے کوسوں دور برتن،
ناقابل استعمال آلات،
اپنا اصلی رنگ کھوئے ہوئے کالے کالے چولہے،
دھول مٹی میں گِھرا ہوا راشن اور
اس سارے ماحول میں بننے والی کھانے کی چیزیں۔
 “اعلیٰ  معیار کے ساتھ،
خالص اور صحت افزا اشیاء سے تیار کردہ”

Facebook Comments

سیف الرحمن ادیؔب
سیف الرحمن ادیؔب کراچی کےرہائشی ہیں۔سو الفاظ کی کہانی پچھلے دو سالوں سے لکھ رہے ہیں۔ فیسبک پر ان کاایک پیج ہےجس پر 300 سےزائد سو الفاظ کی کہانیاں لکھ چکے ہیں۔اس کے علاوہ ان کی سو الفاظ کی کہانیوں کا ایک مجموعہ "تصویر" بھی شائع ہو چکا ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply