مکالمہ۔۔۔ محسن علی

مکالمہ۔۔۔۔میرا اور امی کا گذشتہ  رات
امی : محسن بیٹا
محسن : جی امی
امی :مجھے تم سے ضروری باتیں کرنی ہیں کچھ
محسن : جی امی کریں ضرور
امی : دیکھو تم ڈپریشن میں رہتے ہو ۔۔اپنے کمرے میں اکیلے۔۔
محسن : جی نہیں میں ٹھیک ہوں
امی : تم جھنجلائے رہتے ہو
محسن : تو کیا کروں مجھے سوالوں کے جواب دینا پسند نہیں
امی : بیٹا میں چاہتی ہوں کہ تم شادی کرلو
محسن : مگر میں نہیں کرنا چاہتا
امی : آخر کب تک ؟
محسن : جب تک وہ نہ مان جائے
امی : وہ ساری عمر نہ مانی تو ؟
محسن :نہیں کرونگا کبھی
امی : تم نہیں چاہتے سب بہن بھائیوں کی طرح تمھارا بھی کوئی اپنا ہو
محسن : جی نہیں کوئی اپنا نہیں صرف وہ ہو۔۔۔۔
امی : میں چاہتی ہوں تم بھی اپنی زندگی جینا شروع کرو۔۔ شادی ہو بچے ہوں
محسن : مجھے بچے پیدا کرنے کا کوئی شوق نہیں
امی : کیوں سب یہی کرتے ہیں۔۔۔ ہمارا اسلام ہمیں یہی سیکھاتا ہے
محسن : مجھ سے مذہب کی بات نہ ہی کریں تو اچھا ہے
امی : کیوں ؟ کیا تم کو کوئی” لڑکا پسند” ہے ؟
محسن : نہیں ایسی کوئی بات نہیں امی
امی : اچھا تم کو جو پسند ہو سندریلا اس کا نمبر دو میں بات کرونگی
محسن : امی وہ آپ کی اور میری طرح جذباتی نہیں ۔
امی : کیوں وہ کیا انسان نہیں ؟
محسن : امی میں زبردستی سے نہیں کرنا چاہتا
امی : تو ساری عمر یونہی بیٹھوگے
محسن : ہاں یونہی بیٹھونگا
امی :اچھا اس کا نمبر دو میں اس سے مل کر بات کرکے تو دیکھوں
محسن : امی یہ تو اس پر ہے میں بغیر اجازت نہیں دے سکتا نمبر
امی : اچھا جس دوست کی تصویر تمھارے موبائل میں ہے اس کا نمبر دو ؟
محسن : کیوں اس کا کیوں ؟
امی : تم اپنے دوستوں کا کہنا بہت مانتے ہو ۔۔اس کے کہنے سے کرلوگے شادی
محسن : نہیں ایسی کوئی بات نہیں
امی : اچھا تو پھر میں کوئی لڑکی دیکھ لوں؟ دوستوں کی رائے لے کر اس سے شادی کرلینا
محسن : امی اس بات کو دفنا دیں یہی ۔۔اس موضوع پر بات نہیں کریں گے۔۔
امی : بیٹا میں چاہ رہی تھی تین نومبر کو جانے سے پہلے میں اس سے بات کرلوں یا مل لوں
محسن : وہ مجھ سے بات نہیں کرتی۔۔ آپ سے کیا کرے گی ۔
امی : تو تم ہر وقت کس کے ساتھ لگے رہتے ہو۔۔
محسن : امی انسان ہوں انسانوں سے ہی باتیں کرتا ہوں
امی : تم سے بات کرنا بیکار ہے
محسن : جی امی میں پاگل جو ہوں
اختتام
پسِ تحریر: آپ لوگوں کی رائے چاہئے میرے خیال میں انسان کو درست شخص سے شادی کرنی چاہئے نا کہ کسی بھی دباو کے تحت ۔ مضمون نگار

Facebook Comments

محسن علی
اخبار پڑھنا, کتاب پڑھنا , سوچنا , نئے نظریات سمجھنا , بی اے پالیٹیکل سائنس اسٹوڈنٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply