اسلامی نظام کے حامی جواب دیں

اسلامی نظام کے حامی جواب دیں….
تنویر عالمگیر
میں الحمدللہ مسلمان ہوں اور نظام مصطفی ٰکا حامی ہوں۔ تو اپنے نظام مصطفی ٰوالے دوستوں کی خدمت میں کچھ سوال عرض کرتا ہوں؟ ساتھ جواب کی امید بهی رکهتا ہوں….
نظام مصطفیٰ کیا ہے؟ کہاں ہے؟ اس کی قابل عمل شکل کہاں ہے؟ نظام مصطفیٰ کون نافذ کرے گا؟ کیسے نافذ کرے گا؟
وہ مولوی صاحبان جو آج کل نظام مصطفیٰ کی تحریک چلا رہے ہیں، ان کی تو فی گهنٹہ تقریر کی ریٹ لسٹیں لگی ہوئی ہیں… وہ نظام مصطفیٰ نافذ کریں گے؟ وہ لوگ جو ایک دوسرے کی مخالفت کی بنا پر مدارس و مساجد بناتے اور چلاتے ہیں، وہ نظام مصطفٰی نافذ کریں گے؟ وہ لوگ جو سوائے کسی ذاتی مفاد کے ایک جگہ بیٹھ بهی نہیں سکتے، وہ نظام مصطفی ٰنافذ کریں گے؟ وہ مولوی جو ایک دوسرے کے پیچهے نماز پڑهنا بهی گناہ کبیرہ سمجهتے ہیں، وہ نظام مصطفیٰ نافذ کریں گے؟ وہ مولوی جو کافر، گستاخ یا مشرک سے کم تو فتویٰ بهی نہیں دیتے ،ایک دوسرے کے خلاف، وہ نظام مصطفی ٰنافذ کریں گے؟ یا نظام مصطفیٰ سے مراد فقط کوڑے اور رجم کی سزا ہے؟ اگر کوڑے اور رجم کا بهی معاملہ ہے تو یہ لوگ اس پر بهی متفق نہیں ہوپائیں گے کیونکہ کوڑے اور رجم سے بهی سب سے زیادہ یہی متاثر ہونگے…
کیا آپ 77 کی نظام مصطفٰی تحریک کو بهول گئے ہیں…؟ کیا آپ کو ضیاء کا نفاذ اسلام یاد نہیں؟ کہ جس کا خمیازہ آج تک پورا پاکستان بلکہ ایک دنیا بهگت رہی ہے اور نجانے کب تک بهگتے گی….
خدارا پہلے اپنے نظام کی وضاحت تو کیجیے… اسے دنیا کے سامنے قابل عمل شکل میں پیش تو کیجیے… اس پر پہلے خود تو متفق ہو جائیے… ویسے گورنمنٹ کو ایک کام کرنا چاہیے… مولوی صاحبان کو کہیں کہ جی ٹهیک ہے… ہم نظام مصطفیٰ نافذ کرتے ہیں… آپ قابل عمل شکل میں متفق الیہ نظام دو… میرا دعوی ٰہے کہ تاقیامت پاکستان کے مولوی ایک متفق الیہ نظام تک بهی نہیں دے پائیں گے اور آپس میں وزارت عظمیٰ کے لیے ہی لڑتے رہیں گے….وزارتوں کے علاوہ قانون کا بهی مسئلہ بنے گا کہ فقہ کونسی رائج ہو… جعفریہ پر باقی تین نہیں مانیں گے…. حنفیہ پر دو کو اعتراض ہوگا…. حنبلی، شافعی اور مالکی کے تو چانس ہی نہیں ہیں… شافعی کو شاید ایک ووٹ مل جائے…. خدا کے بندو ،جو مولوی آج تک اپنی جماعت کا، اپنے ہی مسلک کا ایک متفقہ امیر نہیں چن سکے، وہ نظام مصطفیٰ پر کیسے متفق ہونگے؟ پاکستان میں ہر مسلک کے اس وقت کئی کئی سربراہ موجود ہیں…
میری اسلام کے حامی دوستوں سے گزارش ہے کہ خدارا فضول بحث میں مت الجهیں… نظام مصطفیٰ کی تو بات ہی کیا ہے، مگر نظام مصطفی ٰرائج کون کرے گا؟ یہاں تو نظام مصطفی ٰکے نام پر نظام مولوی کے نفاذ کی تحریک چل رہی ہے ،کیونکہ نظام مصطفیٰ تو آپ کے پاس ہے ہی نہیں… اگر آپ نظام مصطفٰی نافذ کرنا چاہتے ہی،ں پہلے ایک نظام وضع تو کیجیے… کیا وہ نظام فرشتے پیش کریں گے اور وہی آسمانوں سے اتر کراسے نافذ کریں گے؟ ہم نے ہی کرنا ہے تو کیسے کرنا ہے؟ اس کے لیے ضروری ہے کہ اسلام کو مولوی سے بچاو…. تجارت سے بچاو…. مفاد پرستی سے بچاو…. پہلے اپنی زندگیوں میں اسلام لاو…. معاشرے میں اسلام لاو…. سوچوں میں اسلام لاو… حکومت خودبخود اسلامی بن جائے گی…
کیا آپ کی گورنمنٹ عوام نہیں بناتی؟ تو کیوں عوام نظام مصطفی ٰوالوں کو ووٹ نہیں دیتے؟ کبهی سوچا ہے… ؟ سوچنے کی ضرورت بهی نہیں ہے……. بس نظام مصطفی ٰکا نعرہ لگاتے رہیے… امید ہے دنیا میں سرخرو ہو جائیں گے… آخرت کی گارنٹی تو مولوی نے دے ہی رکهی ہے……

Facebook Comments

رانا تنویر عالمگیر
سوال ہونا چاہیے.... تب تک، جب تک لوگ خود کو سوال سے بالاتر سمجهنا نہیں چهوڑ دیتے....

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply