• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • رجال المع، سعودی شہد میلہ ، اورسعودی کاروباری خاتون ھنا الالمعی۔۔منصور ندیم

رجال المع، سعودی شہد میلہ ، اورسعودی کاروباری خاتون ھنا الالمعی۔۔منصور ندیم

سعودی عرب میں رجال المع کا علاقہ دو وجوہات سے مشہور ہے، ایک تو یہ علاقہ سرسبز و شاداب وادیوں میں گھرا ہے جو ضلع عسیر کے مغرب میں واقع ہے ۔ یہ علاقہ ابھا شہر سے تقریباً  45 کلو میٹر دور ہے، اور اس علاقے کی مقامی آبادی 66 ہزار افراد پر مشتمل ہے۔ صحرائی حجاز میں سر سبز و شادابی کی وجہ سے رجال المع کا علاقہ سیاحوں کے لیے بھی غیر معمولی دلچسپی کا باعث ہے، یہاں آج بھی پہاڑوں پر بنے ہوئے قدیم مکانات بڑی تعداد میں موجود ہیں جو اس علاقے کی تہذیب وثقافت کی عکاسی کرتے ہیں۔

رجال المع کا علاقہ اعلی درجے کے اصلی شہد کے حوالے سے مشہور ہے۔ یہ اس علاقے کی دوسری وجہ شہرت ہے، یوں تو سعودی عرب میں شہد کے فارم بڑی تعداد میں قائم ہیں، طائف، مدینہ اور مکہ اور الباحہ بھی اعلی درجے کے شہد کی پیداوار کے لئے مشہور ہیں۔ مگر ضلع عسیر کے رجال المع کو قدیم وقت سے ہی بہترین شہد پیدا کرنے والا علاقہ سمجھا جاتا ہے۔

مقامی بلدیہ کی جانب سے رجال المع میں ہر سال شہد میلہ بھی منعقد کیا جاتا ہے،تاہم اس سال کورونا وائرس کی وجہ سے تاخیر سے ماہ جولائی میں ہوا ۔ اس میلے میں انواع و اقسام کے شہد کے متعدد اسٹالز ایک مقامی تنظیم “شہد کی مکھیوں کی پرورش کرنے والی انجمن” کے تعاون سے لگائے گئے تھے۔ اسٹالز پر موجود شہد کا کاروبار کرنے والوں نے اس سال کورونا وائرس سے بچاو کے لیے ایس اوپیز پر عمل کرتے ہوئے وہاں آنے والوں کو شہد کی افادیت اور مکھیوں کے پالنے کے طریقوں کے بارے میں آگاہ کیا، مقامی انتظامیہ کی جانب سے علاقائی ثقافت کو اجاگر کرنے کےلیے خصوصی اہتمام کیا گیا، میلے میں جہاں شہد کے مختلف اسٹالز لگائے گئے وہاں علاقے کی ثقافت پیش کرتے ہوئے آنے والوں کےلیے ’لوک رقص‘ کا بھی اہتمام کیا گیا۔

پچھلے سال بھی سعودی عرب کے ضلع باحہ میں 12واں بین الاقوامی شہد میلہ منایا گیا تھا ہے، جہاں سعودی عرب کے 30 سے زیادہ اول درجے کے شہد سازوں نے اپنے سٹال لگائے ہوئے تھے۔ ان میں جنوبی کوریا کے بین الاقوامی شہد میلے مونڈیال سے دنیا کے سب سے عمدہ شہد کا ایوارڈ جیتنے والے مقامی سعودی مقبول بن ساعد الطلحی بھی شامل تھے، مقبول بن ساعد الطلحی کا کہنا تھا کہ انہوں نے میلے میں طائف، مدینہ اور مکہ میں تیار ہونے والے شہد کے تین نمونے پیش کئے تھے۔ تینوں کو دنیا کا سب سے عمدہ شہد قرار دیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ جرمن ماہرین نے شہد کے تینوں نمونوں کی جانچ کے بعد جاری کیا تھا۔

شہد کے کاروبار سے معروف ہونے والی سعودی خاتون ھنا الالمعی:

رجال المع کی ایک اور بڑی وجہ شہرت مقامی سعودی خاتون ھنا الالمعی ہیں، یہ سعودی عرب میں پہلی شہد کے کاروبار کرنے والی اور اصلی شہد تیار کرنے والی پہلی سعودی خاتون ہونے کا اعزاز رکھتی ہیں، ھنا الالمعی 18 برس کی عمر سے شہد تیار اور فروخت کررہی ہوں۔ ھنا الالمعی شہد سے متعلق مختلف معلومات حاصل کرنے کا سفر سوشل میڈیا کے ذریعے شہد کے کاروبار میں تبدیل ہوگیا۔ شہد فروخت کرنے کے لیے اپنی خصوصی کاروباری ویب سائٹ قائم کی ہے اور اس کے ذریعے میں کاروبار کررہی ہیں۔ ھنا الالمعی نے اس حوالے سے دنیا کے کئی فورمز میں شرکت بھی کی ہے۔ شہد سے علاج پر ہونے والی ریسرچ کا مطالعہ مختلف طب ریسرچ، جڑی بوٹیوں والے دیسی علاج، غیرملکی اور چینی حوالہ جات جمع کرکے شہد کے بارے میں اپنی معلومات کو بہتر کیا۔

سعودی عرب میں اعلیٰ درجے کے کئی شہد پائے جاتے ہیں۔ ان میں السدر، الطلح، السمر، السلم، الضھیان، کداد الصیفی، السحاۃ، البرسیم اور الربیعی قابل ذکر ہیں۔ شہد کی بڑھتی ہوئی طلب دیکھ کر ھنا الالمعی نے شہد کے چھتے بڑے پیمانے پر قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس مقصد کے لیے ایک جگہ سے دوسری جگہ کا سفر کرنے لگیں ۔ یہ بھی پتہ لگایا کہ شہد کی مکھیاں کون سے درخت سے اپنی غذا حاصل کرتی ہیں۔ آپ کو حیرت ہوگی کہ ھنا الالمعی نے حجاز اور تہامہ میں بھی شہد فارم کھولے ہوئے ہیں۔ ھنا الالمعی شہد کے اعتبار سے جہاں اس کا موسم ہوتا ہے وہیں منتقل ہوجاتی ہیں۔

صرف اس سال ھنا الالمعی دس ٹن “السدر” شہد تیار کر رہی ہیں ۔ یہ شہد السدر سال میں دو مرتبہ چھتوں سے شہد نکالا جاتا ہے، اس کے علاوہ “الطلح” شہد بھی دس ٹن کے لگ بھگ تیارکررہی ہیں، اور “السمرۃ” شہد کا سال میں صرف ایک بار ہی موسم آتا ہے اور اس سے تقریبا سات ٹن شہد تیار کررہی ہیں۔

سعودی عرب میں شہد کے استعمال کا رواج بھی بہت زیادہ ہے۔ یہاں مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی بڑے پیمانے پر شہد استعمال کرتے ہیں۔ عام طور پر ناشتے کی ٹیبل پر شہد ضرور رکھا جاتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

سعودی عرب کے اکثر شہروں میں باقاعدہ شہد بازار ہیں جہاں پاکستان سے بھی درآمدشدہ شہد پیش کیا جاتا ہے۔ کا شمیری شہد بہت اچھا مانا جاتا ہے، اس کے علاوہ پشاوری شہد بھی یہاں ملتا ہے،کچھ عرصہ پہلے تک یہاں یمن کا شہد عمدہ سمجھا جاتا تھا، مگر اب یمنی شہد کثرت سے ملاوٹی ملتا ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply