عہد نبوی میں مدینہ کی مساجد ، اور مسجد الدرع۔۔منصور ندیم

مدینہ منورہ اسلام کا ایک مقدس شہر ہے، جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت کے بعد قیام کیا، اور فتح مکہ کے بعد بھی مدینہ میں قیام کو ہی پسند فرمایا، مدینہ مئں مقدس ترین مقام مسجد نبوی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ عہد نبوی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں ہی مدینہ منورہ میں تقریبا 25 مساجد کی نشاندہی تاریخی حوالوں سے موجود ہے، جہاں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نمازیں ادا کی تھیں۔ ان 25 مساجد میں سے 19 مساجد ابھی تک قائم ہیں۔ باقی اس عہد میں بھی باقاعدہ مساجد تو نہ تھیں مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یا تو وہاں کئی بار نمازیں پڑھیں یا عیدین کی نماز کا اہتمام کیا۔ یہ تمام مساجد آج بھی موجود ہیں۔

تاریخی حوالوں سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ منورہ کے بعض علاقوں میں تشریف لے جایا کرتے تھے تو وہاں صحابہ کرام کے کہنے پر وہاں نماز ادا کیا کرتے تھے تاکہ اس مقام پر مسجد تعمیر کی جاسکے۔ اس وقت بھی مدینہ منورہ میں 18 ایسی مساجد باقی ہیں، جہاں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نمازیں ادا کی تھیں ۔ ان مساجد کے نام یہ ہیں

1- مسجد نبوی شریف ،

2- مسجد قباء ،

3- مسجد جمعہ ،

4- مسجد القبلتین ،

5- مسجد المستراح ،

6- مسجد الاجابہ ،

7- بنی حرام ،

8- الاسواف یا السجدہ ،

9- القیا،

10- التوبہ ،

11- الادنی ،

12- المنارتین ،

13- مصبح ،

14- بنی بیاضہ ،

15 الرایہ ،

16- الشیخین ، اسے مسجد الدرع، مسجد البداع اور مسجد العدوہ کے ناموں سے بھی یاد کیا جاتا

17- الفتح ،

18- بنی خطمہ شامل ہیں ۔

اس کے علاوہ 7 مساجد کا محل وقوع معلوم کر لیا گیا ہے جہاں نبی اکرم نے نمازیں ادا کیں جن میں

بنی ظفر ،

القرصہ ،

بنی قریظۃ ،

الفضیخ ،

بنی جھینہ وبلی ، یہ مقام اب مسجد بن چکا ہے۔

عتنان بن مالک ،

مصلی شعب الجرارشامل ہیں ۔

مسجد بنی ظفر جو بقیع الغرقد کے مشرقی جانب شارع شاہ عبدالعزیز پر واقع ہے جبکہ مسجد القرصہ حرہ الشرقیہ میں ایک فارم ہاؤس میں ہے ۔

انہی مساجد میں سے ایک تاریخی مسجد دورنبوت سے اپنی شان و شوکت کے ساتھ مسجد الدرع قائم و دائم ہے۔ درع عربی زبان میں زرہ بکتر کو کہتے ہیں۔ اس مسجد کو مسجد شیخین، مسجد البداع اور مسجد العدوہ کے ناموں سے بھی یاد کیا جاتا ہے لیکن سب سے زیادہ اس مسجد کو مشہور الدرع کے نام سے شہرت حاصل ہوئی ہے۔اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ اس مسجد میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ احد پر جاتے ہوئے زرہ بکتر زیب تن کی تھی۔

مسجدالدرع کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ جب حضور محمد صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ احد کے لیے مدینہ شہر سے باہر آئے تو کچھ دیر کے لیے اس مسجد میں قیام فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کے ساتھ عصر، مغرب اور عشاء اور اگلی فجر کی نماز ادا کی اور اس کے بعد جبل احد کی جانب روانہ ہو گئے تھے۔

مسجد الدرع مدینہ منورہ اور جبل احد کے درمیانی راستے میں مشرقی جانب واقع ہے۔ اس مسجد سے تھوڑے فاصلے پر مسجد المستراح اور مسجد بنی حارثہ بھی موجود ہیں۔ آج تقریبا چودہ سو سال گزر کے ہی۔ اور آج بھی یہ مسجد اپنی تاریخی شان و شوکت کے ساتھ قائم ودائم ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

سعودی عرب میں آل سعود کی حکومت کے قیام کے بعد اور اس سے قبل بھی ان تاریخی مساجد کئ مختلف ادوار میں مرمت اور تزئین و آرائش ہوتی رہی ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply