لیگل لائیز۔۔۔عامرصہیب

سب سے پہلے پاکستان،مملکت خداداد ہمیشہ قائم و دائم رہنے کےلیے بنی ہے۔ یہ ریاست ہی تھی جو قائد اعظم کی وفات،لیاقت علی خان کے بےرحمانہ قتل،سقوط ِڈھاکہ،بھٹو کی پھانسی،ضیاءالحق کی شہادت اور نواز شریف کی خاندانی آمریت کے خاتمے کے بعد بھی قائم و دائم رہی۔

Advertisements
julia rana solicitors london

شخصیات ریاست کی ترقی یا تنزلی کا زینہ تو ہو سکتی ہیں ملکی بقاوسلامتی کےلیے لازم و ملزوم نہیں ہوتیں۔خاص طور پر تب، جب شخصیات ریاست کی بقا کےلیے خطرہ بن جائیں تو پھر لاکھوں جمہوریتیں،حکومتیں اور خاندانی بادشاہتیں ریاست کی بقا کےلیے قربان کی جاسکتی ہیں۔جمہوریت،آمریت،بادشاہت،کمیونزم، سوشل ازم ،سفاکیت اور ظلم و جبر کسی ریاست کو چلانے کا طریقہ تو ہو سکتے ہیں ،مگر بذات ِخود ریاست نہیں ہوتے۔ریاست کی بقا سب سے مقدم ہوتی ہے جسے بچانے کےلیے جو بھی طریقہ اختیار کرنا پڑے بلاجھجک اختیار کرنا چاہیے۔
کبھی کبھار قوانین جعلی ڈگری والے کرپٹ لوگوں کے ذاتی  مفادات پر مبنی دستاویزات سے زیادہ کچھ حیثیت نہیں رکھتے۔ریاست کی بقا کےلیے سب کچھ پائوں کی نوک پہ رکھ کر آگے بڑھنا پڑتا ہے۔قومیں زندہ رہتی ہیں لوگ آتے جاتے رہتے ہیں۔کتے بھونکتے رہتے ہیں قافلے چلتے رہتے ہیں  اب تو یہ محاورہ بھی کافی مشہور ہوگیا ہے  ۔

Facebook Comments

عامر صہیب
طالب علم،شاعر،مصنف اینڈ پولیٹیکل اینالسٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply