بحیرہ احمر میں املج کا دلکش ساحل۔۔منصور ندیم

بحیرہ احمر کے ساتھ سعودی عرب کا ایک علاقہ اپنی سفید ریت اور گہرے نیلے پانی کی وجہ سے موسمِ گرما میں پسند کی جانے والی ایک مقبول جگہ بن گئی ہے، املج کا ساحل ایک اہم سیاحتی مرکز بن چکا ہے۔

املج کا یہ چھپا ہوا خوبصورت ساحلی علاقہ سیاحوں میں اس وقت مشہور ہونا شروع ہوا جب بین الاقوامی پروازیں منسوخ ہونے کی وجہ سے لوگوں نے اندرون ملک تفریح کی جگہیں تلاش کرنا شروع کیں۔ شہریوں کو علم نہیں تھا کہ مملکت میں اس قسم کی نایاب جگہ بھی ہوگی۔ بالآخر سفید ریت سے آراستہ املج کا ساحل عوامی سطح پر مقبول ہونے لگا، یہاں کے دلکش مناظر دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔یہ بحیرہ احمر میں موتیوں کی طرح 104 جزیروں میں بکھرے ہوئے ہیں۔

املج سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع ہے- املج، ضلع الوجہ اور ینبع شہر کے درمیان بحیرہ احمر کے ساحل پر واقع ہے۔ ویسے تو املج کا یہ علاقہ اپنے ساحلوں کے لیے کافی عرصے سے مشہور ہے لیکن اسے عالمی سطح پر پذیرائی تب ملنا شروع ہوئی جب شہزادہ محمد بن سلمان نے ریڈ سی پراجیکٹ کا اعلان کیا تھا، مزید حالیہ دنوں میں مقامی لوگوں کے لیے یہ بہترین تفریح بن گیا، یہاں 99 جزیرے ہیں جہاں خوبصورت ساحل ہیں۔ لوگ اسے سعودی عرب کا ‘مالدیپ’ بھی کہتے ہیں۔’

املج کو مملکت کے دوسرے ساحلوں سے اپنے مونگے کی چٹانوں کی مختلف اقسام نے بھی انفرادیت بخشی ہیں، جس کی وجہ سے غوطہ خوروں کے لیے یہ ایک بہترین جگہ ہے۔ مونگے کی چٹانوں کی ایسی اقسام مشکل ہی سے کہیں ملتی ہیں۔ بلکہ صرف غوطہ خوری کے لیے ہی نہیں، املج کوہ پیماؤں کے لیے بھی ایک مثالی جگہ ہے۔

املج کے ساحلوں کی ریت کاٹن سے بھی زیادہ ملائم ہے اور پانی بے حد صاف شفاف ہے، یہاں کیکڑوں کی اتنی اقسام ہیں اور خوبصورت گھونگے جو پورے ساحل پر بکھرے ہوئے ہیں۔ یہ علاقہ منفرد جغرافیائی محل وقوع اور شاندار سمندری قدرتی مناظر کے لیے مشہور ہے۔ شہر کے شور شرابے کو ناپسند کرنے والے مقامی شہری اور مقیم غیرملکی یہاں پہنچ کر سکون کے ساتھ سمندر کے قدرتی سحر آفری مناظر سے لطف اٹھاتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

املج کے جزیرے اپنی نوعیت کے منفرد رنگا رنگ ماحول سے مزین ہیں۔ بعض قدرتی سمندری قومی علاقے ہیں جو سمندری مخلوقات سے مالا مال ہیں دیگر جزیرے ایسے ہیں جہاں رنگ برنگے پرندے بسیرا کیے ہوئے ہیں۔ یہاں سال کا ہر موسم سیاحوں کے لیے موزوں ہے۔ یہاں کے مقامی میں ٹورز کیمپ کے مطابق غیر ملکی سیاحوں کی تعداد مقامی سیاحوں سے زیادہ ہوتی ہے۔ کچھ لوگ تو املج دیکھنے کے لیے دنیا کے دوسرے حصے سے آتے ہیں۔ 40 سے 45 غیر ملکی سیاح روزانہ یہاں آتے ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply