• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • “ارض وطن کا دفاع مضبوط اور ناقابلِ تسخیر ہے”۔۔سید عمران علی شاہ

“ارض وطن کا دفاع مضبوط اور ناقابلِ تسخیر ہے”۔۔سید عمران علی شاہ

دنیا میں 210 کے قریب ممالک موجود ہیں، تقریباً 6 ارب سے زائد انسان اس زمین پر بستے ہیں،  انسان فطرتاً فطرتاً جھگڑالو ثابت ہوا ہے،یہی وجہ ہے کہ انسانی تاریخ جنگ و جدل اور ظلم و بربریت کی داستانوں سے لبریز ہے، طاقت کے نشے اور اقتدار کو وسعت دینے کا جنون تمام انسانی اور. معاشرتی اقدار کو روندنے کا سبب بن جاتا ہے، یہ ،اس سب کے باوجود، محبت دنیا کا حسین ترین جزبہ ہے، اب اس محبت کے بھی بہت سے روپ ہیں، والدین کے لیے اولاد کی محبت، بہن بھائیوں کی باہمی الفت، شوہر اور بیوی کے رشتے میں پائی جانے والی چاہت، یہ سب کے سب محبت کے زمرے میں آتی ہیں،
 آپ چاہے کسی نسل قوم، فرقے، رنگ یا قبیلے سے وابستہ ہوں، اپنی انفرادیت بڑی عزیز رکھتے ہیں، لیکن وطن اور اس کی محبت اپنے اندر اس قدر معجزاتی طاقت رکھتی ہے کہ بہت بار ایسا ہوتا ہے کہ انسان کی بنیادی پہچان ہی اس کا وطن بن جاتا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کے پروردگار عالم کی عطاء کردہ نعمتوں میں سے اپنا وطن، اپنا ملک اور اپنی دھرتی ہے، وطن سے محبت فطری جزبہ ہے، اور اس بڑی دلیل کوئی نہیں ہے،ارض وطن کے قیام کی داستان لاکھوں جانوں کی لازوال قربانیوں سے عبارت ہے، پاکستان کے حصول کی جدوجہد میں مصروف عمل رہنے والے قائدین اور کارکنان نے جدوجہد آزادی میں اپنی زندگیاں، اپنا وقت اور اور اپنا تمام مال و اسباب تک وطن پر نثار کردیا، تب جا کر اس چمن میں آزادی کی بہار آئی،
جس دن سےپاکستان کا وجود دنیا کے نقشے پر ابھرا، اسی دن سے اس ملک کا وجود دنیا کی طاقتوں اور سب سے زیادہ ہمارے ازلی دشمن ملک بھارت کے لیے کسی بھیانک خواب سے کم نہ تھا،
بھارت کے انتہا پسند ہندوؤں کا اکھنڈ بھارت کا خواب، پاکستان کے وجود کی صورت میں پاش پاش ہوگیا تھا، بھارت نے کیوں روز اول سے پاکستان کے وجود کو تسلیم ہی نہ کیا تھا اسی لیے 1948 میں بھارت نے اپنے ناپاک عزائم کے حصول کے لیے پاکستان پر حملہ کیا، لیکن افواج پاکستان نے اس کے حملے کا منہ توڑ جواب دیا، 6 ستمبر 1965 کو ایک بار پھر بھارت نے ارض وطن پر میلی نگاہ ڈالی اور لاہور پر حملہ آور ہوگیا، تاریخ شاہد ہے کہ پاکستان نے اپنے سے کئی گنا بڑے اور طاقت کے نشے میں چور ملک بھارت کو وہ دھول چٹائی کہ اس نذیر رہتی دنیا تک نہیں ملے گی،
ہماری افواج نے جرات، بہادری اور قربانیوں کے لازوال باب رقم کیے، اسی جنگ ستمبر میں سیالکوٹ کے قریب چونڈہ کے مقام پر ٹینکوں کا سب سے بڑا محاذ ہوا، دھرتی ماں کے عظیم بیٹے اپنے سینوں سے بم باندھ کر بھارتی ٹینکوں کو راکھ کاڈھیر بنا کر امر ہوگئے،  *اے وطن تو لہو کھول اٹھا تیرے بیٹے تیرے جانباز چلے آتے*
 لاہور جم خانہ میں دوپہر کا کھانے کی سوچ رکھ کر حملہ کرنے والے بھارت کو ہر محاذ پر پسپائی ہوئی، میدان جنگ میں پاکستان کی بری، بحری اور فضائی افواج نے دشمن کو چاروں شانے چت کیا،
ہمارا دشمن جب میدان جنگ میں ہم سے مقابلہ نہ کر پایا تو اس نے مکاری کا سہارا لینا شروع کردیا اس دشمن نے پاکستان میں موجود ملک دشمن عناصر کو اپنا آلہ کار بنا کر دہشت گردی اور فرقہ واریت کا کھیل کھیلنا شروع کر دیا، آج بھی عیار دشمن اس ملک میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی جدوجہد کر رہا ہے جو کہ انشاء ﷲ ناکام ہوگی، پاکستان کی افواج اور سکیورٹی پر معمور تمام ادارے، اپنے ملک کے دفاع پر پوری شدت اور محبت سے معمور ہیں، ہمارے دشمن کو اس مکروہ کھیل میں بھی کافی حد تک ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا،
مگر اس وقت دشمن ایک قبیح کوشش کر رہا ہے کہ وہ ہماری فوج اور عوام میں فاصلے بڑھانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے، دشمن کے یہ ناپاک عزائم ہمیشہ کی طرح ناکام ہونگے،
کیونکہ پوری قوم کو اپنے اداروں سے شدید محبت ہے، ہمارے شہداء اور غازی ہماری شان ہیں، وطن کی محبت کی طرح افواج پاکستان سے محبت ہمارے لہو میں دوڑتی ہے،
اس یوم دفاع پاکستان ہم. اپنے تمام شہداء اور غازیوں کی قربانیوں کو نہ صرف سلام پیش کرتے ہیں بلکہ اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ ہم اپنی افواج کے خلاف ہونے والی ہر سازش کو اپنے پیروں تلے روند دیں گے،
پاکستان دنیا کے عظیم ترین ممالک میں سے ایک ہے، اس ملک کی تاریخ شاہد ہے کہ پاکستانیوں کا جزبہ حب الوطنی بے مثال و بے نظیر ہے، جب جب بھی اس ملک پر کڑا وقت آیا ہے ہم نے یکجا ہو کر اس کا مقابلہ کیا ہے، پاکستان ہماری جان ہے، ہماری شان ہے، ہماری آن بان ہے اور سب سے بڑھ کر ہماری شناخت اور پہچان ہے، پروردگار عالم ہمارے ملک کو قائم و دائم رکھے، اسے دشمنوں سے محفوظ رکھے، پروردگار عالم ہماری افواج اور ہماری حفاظت پر معمور تمام اداروں کا حامی و ناصر، آئیے عہد کریں کہ ہم مل کر تمام تر اختلافات چاہے وہ زبان، فرقے، رنگ، نسل، علاقے یا کسی بھی بنیاد پر ہوں ان کو یکسر نظر انداز کرکے، اپنے ملک کی ترقی و عروج کے ایک دوسرے کا ہاتھ بٹائیں گے، اور آنے والے وقتوں میں اپنی دھرتی ماں کو عظیم سے عظیم تر بنائیں گے،انشاء ﷲ مستقبل کا پاکستان روشن ہے، ہم سب بائیس کروڑ پاکستانی ہمہ وقت اپنے ملک کی خاطر جان بھی قربان کر سکتے ہیں، ہمارا وطن ہمارا وقار دائم ہے، پاکستان پائندہ باد

Facebook Comments

سید عمران علی شاہ
سید عمران علی شاہ نام - سید عمران علی شاہ سکونت- لیہ, پاکستان تعلیم: MBA, MA International Relations, B.Ed, M.A Special Education شعبہ-ڈویلپمنٹ سیکٹر, NGOs شاعری ,کالم نگاری، مضمون نگاری، موسیقی سے گہرا لگاؤ ہے، گذشتہ 8 سال سے، مختلف قومی و علاقائی اخبارات روزنامہ نظام اسلام آباد، روزنامہ خبریں ملتان، روزنامہ صحافت کوئٹہ،روزنامہ نوائے تھل، روزنامہ شناور ،روزنامہ لیہ ٹو ڈے اور روزنامہ معرکہ میں کالمز اور آرٹیکلز باقاعدگی سے شائع ہو رہے ہیں، اسی طرح سے عالمی شہرت یافتہ ویبسائٹ مکالمہ ڈاٹ کام، ڈیلی اردو کالمز اور ہم سب میں بھی پچھلے کئی سالوں سے ان کے کالمز باقاعدگی سے شائع ہو رہے، بذات خود بھی شعبہ صحافت سے وابستگی ہے، 10 سال ہفت روزہ میری آواز (مظفر گڑھ، ملتان) سے بطور ایڈیٹر وابستہ رہے، اس وقت روزنامہ شناور لیہ کے ایگزیکٹو ایڈیٹر ہیں اور ہفت روزہ اعجازِ قلم لیہ کے چیف ایڈیٹر ہیں، مختلف اداروں میں بطور وزیٹنگ فیکلٹی ممبر ماسٹرز کی سطح کے طلباء و طالبات کو تعلیم بھی دیتے ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply