مادہ کہاں سے آتا ہے؟۔۔ادریس آزاد

لیفٹ ہینڈڈ الیکٹران اور رائٹ ہینڈڈ الیکٹران گویا ڈانسرالیکٹران۔ یہ الیکٹران پٹھانی رقص کی طرح اپنے ہی مرکز کے گرد گھومتے بھی ہیں اور بار بار اپنی سپِن کا رخ بھی بدلتے ہیں۔ کبھی لیفٹ ہینڈڈ ہوجاتے ہیں تو کبھی رائٹ ہینڈڈ ۔ ایک لیفٹ ہینڈ الیکٹران اور ایک رائیٹ ہینڈ الیکٹران میں ’’کائریلٹی‘‘ پائی جاتی ہے۔ فی الحال کے لیے اتنا جان لینا کافی ہوگا کہ ہمارے دونوں ہاتھ آپس میں کائرل ہیں۔ یعنی ایک دوسرے کا امیج ہوتے ہوئے بھی ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ اگرہم پرنام کی شکل میں ہاتھ جوڑیں تو وہ ایک دوسرے پر برابر آجاتے ہیں لیکن انگلیاں گھمانے کا رخ ایک دوسرے کے الٹ ہوتاہے۔ ثابت ہوا ایک دوسرے کا ایزیکٹ امیج ہونے کے باوجود بھی وہ ایک جیسے نہیں ہیں۔ اسی کو کائریلٹی کہتے ہیں۔ لیفٹ ہنڈڈ اور رائٹ ہینڈڈ پارٹیکلز بھی آپس میں کائرل ہوتے ہیں۔ ہم الیکٹرانز کی بات کررہے تھے۔ اس مظہر میں عجیب کام یہ ہوتاہے کہ فطرت گویا ان کے لیفٹ ہینڈد اور رائٹ ہینڈڈ ہونے کا باقاعدہ خیال رکھتی ہے۔ وہ کیسے؟
ویک نیوکلیئر انرجی کا ذرہ یعنی ڈبلیو بوزان جب کسی الیکٹران سے ٹکراتاہے تو عجیب نظارہ دیکھنے کو ملتاہے۔ اگر الیکٹران رائٹ ہینڈڈ ہے تو ڈبلیو بوزان اس میں سے یوں گزرجاتاہے جیسے اس کے راستے میں کچھ بھی تو نہ آیا ہو۔ جیسے وہ جگہ فقط خالی جگہ ہو جہاں سے وہ گزرا۔ لیکن لیفٹ ہینڈڈ الیکٹران کے ساتھ اس کا طرزعمل مختلف ہوتاہے۔ وہ باقاعدہ لیفٹ ہینڈڈ الیکٹران کے ساتھ ٹکراتاہے۔ ریفلیکٹ اور ڈفریکٹ ہوتاہے۔ ہے نا عجیب بات؟ گویا ڈبلیو بوزان کسی طرح پہچانتاہے کہ الیکٹران اس وقت کون سا ڈانس کررہاہے۔ لیفٹ ہینڈڈ یا رائٹ ہینڈڈ ۔ سوال یہ ہے کہ یہ ڈبلیو بوزان آتاہی کہاں سے ہے۔ کیا فضا یا خلا ڈبلیو بوزانز سے بھری پڑی ہے اور اس لیے وہ کہیں سے بھی الیکٹرانوں کے پاس آجاتاہے؟ بالکل بھی نہیں اور بالکل بھی ہاں۔ ارے یہ کیسا جواب ہوا؟ بالکل بھی نہیں اس لیے کہ فضا یا خلا ڈبلیو بوزانز سے بالکل بھی نہیں بھری ہوئی۔ اور بالکل بھی ہاں اس لیے کہ پوری کائنات کا ہرہرنکتہ ہِگزفیلڈ سے برابر پُر ہے۔ ہِگز فیلڈ دوسری تمام فیلڈز سے مختلف ہے۔ مثلاً ہم جانتے ہیں کہ الیکٹرانک فیلڈ کہیں کم اور کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ ہم گریوٹیشنل فیلڈ کے بارے میں بھی یہی بات جانتے ہیں۔ مثلاً بھاری اجسام کے گرد گریوٹیشنل فیلڈ زیادہ ہوتی ہے ۔ اسی طرح دُور خالی اور خاموش خلا میں گریوٹیشنل فیلڈ کم ہوتی ہے۔ یہی صورتحال الیکٹران فیلڈ یا دیگر فیلڈز کی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ خلا میں عام طور پر الیکٹرانک فیلڈ زیرو ہوتی ہے لیکن یہ بھی ہم جانتے ہیں کہ ہوتی ضرور ہے۔ اگر ہم کسی طرح خلا میں کسی ایک مخصوص نکتے کو ایکسائٹ کریں تو وہاں گھنی الیکٹرانک فیلڈ پیدا کی جاسکتی ہے۔ سو ہم فیلڈز کے بارے میں یہ عام سے حقائق جانتے ہیں۔ جو ہم نہیں جانتے وہ ہگز فیلڈ ہے۔ ہگز فیلڈ ہرجگہ برابر ہے۔ وہ کہیں زیادہ کہیں کم۔ کم بہت زیادہ اور کہیں زیرو نہیں ہے۔ وہ ہے اور ہرجگہ ایک جیسی ہے اور بس وہ ہے۔
یہ عام اصول ہے کہ جس فورس کی فیلڈ ہوتی ہے، اس فورس کا پارٹیکل بھی ہوتاہے۔ جیسا کہ الیکٹرومیگانیٹک فیلڈ کا پارٹیکل فوٹان ہے۔ یا الیکٹرانک فیلڈ کا پارٹیکل الیکٹران ہے۔ یا گریوٹیشنل فیلڈ کا پارٹیکل گریوٹان کو فرض کیا گیا ہے۔ تو اسی اُصول پر ہگزفیلڈ کا پارٹیکل ہِگز بوزان ہے۔ اب ہوتا یوں ہے کہ یہی ہگز بوزانز ہرجگہ برابر موجود ہیں۔ ایک جیسے۔ جیسے کسی ٹب میں پانی ہو تو اس کے مالیکیول ہرجگہ ایک جیسے ہونگے۔ ایک جیسے گیپس کے ساتھ ۔ ہگز فیلڈ بھی ٹب میں موجود ایسے پانی کی شکل پر ہوتی ہے۔ چنانچہ جب کوئی ذرہ ہگز فیلڈ میں سے گزرتاہے اور اگر وہ ڈانس کرتا ہوا جارہاہو تو اس کے لیفٹ ہینڈڈ ڈانس کے وقت اس کے ساتھ کمزور نیوکلیئر انرجی کے ذرات بوزانز انٹرایکٹ کرتے اور اسے ماس دیتے ہیں۔ جس سے اس کی رفتار آہستہ ہوجاتی ہے اور روشنی کے ذرّات فوٹان کی طرح روشنی کی رفتار پر چلنے کی بجائے کم رفتار پر چلنے لگتاہے اور اس لیے مادہ کہلاتاہے۔ ہروہ ذرہ جو روشنی کی رفتار پر ہی رہے اور ہگز فیلڈ میں سے آرام کے ساتھ گزرجائے وہ فوٹان ہے۔ وہ الیکٹرومیگانیٹک فیلڈ کا ذرہ ہے۔ لیکن ہروہ ذرّہ جو ہِگز فیلڈ میں سے گزرتے وقت ڈانس کرے اور بار ہگز فیلڈ کو ایکسائیٹ کردے تو وہ اپنی رفتار کھو بیٹھتاہے اور سست ہوجاتا ہے۔ یہی سست ہونا اس کو ماس مل جاناہے۔ یوں گویا وہ مادے کا ذرہ بن جاتاہے۔ اسی لیے کہتے ہیں کہ ہگزبوزانز گاڈ پارٹیکلز ہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply