وہ پہلی محبت تھی۔۔عمیر اقبال

اُس سے میری پہلی ملاقات ایک دوست کی شادی پر ہوئی تھی۔ جب بالائی منزل سے سیڑھیاں اترتے ہوئے وہ اپنے غرارے کو مہندی سے سجے سرخ ہاتھوں میں تھامے ہوئے تھی۔ پہلی بار میں ہی اس کی  کوئل جیسی آواز نے مجھے اس کے حسن کے گہرے سمندر میں غوطہ زن کر دیا تھا، اس کی خاموش طبیعت، جھکی جھکی نظروں اور لبوں پر مسکراہٹ نے پہلی نظر میں مجھے اس کا گرویدہ بنا دیا۔ ہالی ووڈ کی انجلینا سے لے کر بالی ووڈ کی کترینہ تک تمام ہیروئنیں دماغ کے میٹر میں سیکنڈوں میں گھوم گئیں۔ پر حسن اور نزاکت اس پر آکر ختم ہوتی تھی۔ جیسے رب نے اپنے مقرب فرشتوں کو اس کی بناوٹ کے لیے مقرر کر رکھا تھا۔ شاعر نے اس بناوٹ پر کیا ہی خوب کہا ہے:
تمہیں تکنا فقط تکنا نہیں ہے
ان آنکھوں کی عبادت ہورہی ہے

وہ آنکھوں کی عبادت تھی، دل کی ریاضت تھی، شریانوں میں سفر کرتے لہو کی طاقت تھی، آسمانوں میں رینگتے بادلوں کی خاموشی تھی، سمندر کی لہروں کی مستی تھی، جنگلوں کا سکون تھی، ہنستی آنکھوں اور حسین تبسم میں دمکتا چہرہ تھی، وہ دھیمے لہجے کے زیر و بم میں پھوار جیسی حسین رم جھم تھی، اس کی چاہت میرے جذبوں کی خوش نصیبی تھی۔ اس کے ہونٹوں کے خوش رنگوں میں گفتگو کا بہم تسلسل تھا، وہ رشک امبر وہ ماہ کامل وہ کہکشاں وہ شباب تھی، میں سوال تھا وہ جواب تھی، میں ورق تھا وہ باب تھی میرے لفظوں کی کتاب کا انتخاب تھی، میں خیال تھا وہ نیندوں پر چھایا خواب تھی، پر اب زندگی مستقل صحرا ہے میری اور قسمت میں فقط درد تہہ ساغر ہے۔ شاعر نے کیا خوب نقشہ کشید کیا ہے:
میری آنکھوں سے جو بہتے ہیں گلابی آنسو
خون دل کا نہ سہی خونِ تمنا  ہوگا

دہلوی بھی کیا خوب کہتے ہے:
بچھڑے ہوئے معشوق ملیں سب کو الہی
تنہا کوئی جنت میں نہ جائے مرے آگے

Advertisements
julia rana solicitors

اب جبکہ وہ نہیں رہی تو کسی کو کیوں کہوں اسے میں یاد کرتا ہوں، بے چین روحوں کی طرح سرگرداں رہتا ہوں، اسکی رغبت اسکی چاہت اس کے تخیل اس کے قدموں کی آہٹ کا غمخوار رہتا ہوں، دل مضطر سہی پر یادوں سے جڑا تو ہے ان یادوں کے سہارے جی تو لیتا ہوں، وہ اب بھی سیڑھیوں پر کھڑی پہلی محبت ہے اور بھلا پہلی محبت کب بھلائی جاتی ہے؟ اب اداس راتوں کو دیکھ کر مجھے محبت پہ ترس آتا ہے، اب بس میں ہوں، درد ہے، عشق ہے، تنہائی ہے اور تنہائی کا یہ عالم کہ خود ہی دروازے سے لگی زنجیر ہلا دیتا ہوں، اب یادیں ہیں اور یادوں سے جڑی وہ پہلی محبت ہے، یہ شعر اس پہلی محبت ہے نام –
جا چُکے ہو مگر نہیں جاتے
تم تو ہجرت کمال کرتے ہو

Facebook Comments

عمیر اقبال
حقیقت کا متلاشی، سیاحت میرا جنون ، فوٹوگرافی میرا مشغلہ ماڈلنگ میرا شوق،

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply