خواب اور سانپ۔۔شاکرہ نندنی

نیند اور خواب کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ زندگی کے ایسے اسباق جو ہم کھلی آنکھوں سے دیکھ کر بھی نہیں سمجھ پاتے وہ بند آنکھوں میں خواب کی صورت ہماری روح پر القا ہوتے ہیں۔

خوابوں کو پڑھنے کے لیے بصارت نہیں بصیرت درکار ہے جو بصارت کی طرح ہر انسان کو یکساں طورپرعطا ضرورہوتی ہے، بات صرف اُس کی پہچان کی ہے۔ جس طرح انسان اپنے آپ کو عطا کردہ بصارت کی نعمت کو جان کر اُس کی حدود خلا سے بھی آگے لے گیا ہے اسی طرح بصیرت کی کرنیں بھی زمان و مکاں کی قیود سے آزاد ہیں ۔ خواب میں سانپ اکثر دکھائی دیتے ہیں۔ عام زندگی میں انسان شاید ہی کبھی سانپوں کے قریب جاتا ہو یا سانپ اس کے قریب آتے ہیں۔

حال میں انسانوں کی ہمہ ہمی اور اُن کی اذیت کا ڈنگ اتنی مہلت ہی نہیں دیتا کہ سانپوں کا خیال بھی ذہن میں آئے بہرحال شاید سانپوں سے یہی قربت، یہی دوری ہے جو انہیں ہمارے خوابوں میں آنے پرمجبورکردیتی ہے۔ سانپوں کے ان گنت رنگ اوراتنی ہی اقسام ہیں۔ انسانوں کی طرح ایک جیسے ہوتے ہوئے بھی لاتعداد بہروپ بدل کر بدل کر ہمارے خوابوں میں سفر کرتے ہیں۔

ہم میں سے تقریباً ہر شخص زندگی میں ایک بارتو سانپ کو خواب میں ضرور دیکھتا ہے۔ کبھی زندگی کے تجربات اتنے تلخ یا پھر اتنے شیریں ہوتے ہیں کہ خواب میں سانپ کے ملنے یا نہ ملنے کا شائبہ تک نہیں ہوتا۔ مزید یہ کہ خوابوں سے باتیں کرنا بھی ہر کسی کے بس کا روگ نہیں۔ بےخبری کی نیند اتنی گہری اتنی مکمل بھی ہو سکتی ہے یا ہوتی ہے کہ اکثر اوقات خواب ہوا کے جھونکے کی طرح چھو کر گزرجاتے ہیں اورپتہ بھی نہیں چلتا۔

خواب عملی زندگی میں ایک الارم کی حیثیت رکھتے ہیں لیکن بہت کم لوگوں کو اِس کا ادراک ہوتا ہے۔ سانپوں کو خواب میں دیکھنا اُن کی قسموں کی طرح بہت سے مختلف معنی رکھتا ہے۔

جیسے خواب میں سفید رنگ کا سانپ نظر آنا بُزرگی کی علامت ہے تو سُرخ رنگ کامیابی کی۔ کالا سانپ دکھائی دینا دولت ملنے کی نشانی ہے۔ پیلا یا بھورا سانپ البتہ دُشمن سے واسطہ پڑنے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ عام طورپر اسی طرح کے سانپ خوابوں میں دکھتے ہیں لیکن ایک نیلے رنگ کا سانپ بھی ہوتا ہے جو بہت کم کسی کو خواب میں نظر آتا ہے۔ یہ آسمان کی علامت لیے بصیرت یعنی وژن کو ظاہر کرتا ہے اوراس کا دکھائی دینا اچھا سمجھا جاتا ہے۔ سانپوں کی اچھائی یا برائی کی تعبیروں سے قطع نظرخصلت کے اعتبار سے سانپ کی فطرت ہمیشہ نقصان پہنچانے کی رہی ہے، اس لیے سانپ کا خواب میں دکھائی دینا کسی مشکل راستے کی نشاندہی کرتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

آخری بات !!!
خوابوں کی پہچان نہ صرف ہمیں دوسروں کی پہچان عطا کرتی ہے! بلکہ ہمارا اپنے اوپراعتماد بھی بحال کرتی ہے۔

Facebook Comments

ڈاکٹر شاکرہ نندنی
ڈاکٹر شاکرہ نندنی لاہور میں پیدا ہوئی تھیں اِن کے والد کا تعلق جیسور بنگلہ دیش (سابق مشرقی پاکستان) سے تھا اور والدہ بنگلور انڈیا سے ہجرت کرکے پاکستان آئیں تھیں اور پیشے سے نرس تھیں شوہر کے انتقال کے بعد وہ شاکرہ کو ساتھ لے کر وہ روس چلی گئیں تھیں۔شاکرہ نے تعلیم روس اور فلپائین میں حاصل کی۔ سنہ 2007 میں پرتگال سے اپنے کیرئیر کا آغاز بطور استاد کیا، اس کے بعد چیک ری پبلک میں ماڈلنگ کے ایک ادارے سے بطور انسٹرکٹر وابستہ رہیں۔ حال ہی میں انہوں نے سویڈن سے ڈانس اور موسیقی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اور اب ایک ماڈل ایجنسی، پُرتگال میں ڈپٹی ڈائیریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply