سعودی عرب کا پہلا بحری سیاحتی پُرتعیش کروز۔۔منصور ندیم

دنیا میں جتنے جدید اور ترقی یافتہ ممالک ہیں، وہاں کے شہریوں میں بالعموم سیاحت کا شوق پایاجاتا ہے، ویسے بھی اس وقت پوری دنیا میں ہی سیاحت ایک بڑی انڈسٹری تصور کی جاتی ہے، یورپین ممالک میں سمندروں میں بحری سیاحت کا بھی  بڑا رجحان پایا جاتا ہے اور وہاں پر یہ ایک تیز رفتار ترقی کرنے والی صنعت بن گئی ہے، صرف پچھلے سال دنیا کے مختلف ملکوں کے پچیس ملین یا اڑھائی کروڑ سے زائد انسان کروز بحری جہازوں پر سمندری تعطیلات گزار چکے ہیں۔ ہر آنے والے سالوں میں دنیا بھر میں کروز شپس کے عالمی بیڑوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ ان میں چھوٹے دریاؤں کے لیے بنائے گئے شپس بھی شامل ہیں اور گہرے سمندروں کے لیے بہت بڑے بڑے بحری جہاز بھی شامل ہیں ۔

انٹرنیشنل کروز لائن ایسوسی ایشن (سی ایل آئی اے) کے مطابق سنہء 2018 میں عالمی سطح پرسمندری سیر کرنے والے سیاحوں کی تعداد 27 ملین تک پہنچ گئی تھی۔ اور اس کے نتیجے میں معاشی سرگرمیاں بھی ایک ارب بیس کروڑ ڈالرآمدن کا ذریعہ بنی ہیں۔ یورپی کمپنیوں یہ بہت بڑے بڑے پُرتعیش کروز شپ ان ممالک کے معاشی سرکل کا بہت بڑا حصہ ہیں، یہ اتنے بڑے کروز شپس ہیں کہ جب سمندر میں اترتے ہیں تو اپنے آپ میں ایک ’تیرتا ہوا شہر‘ لگتے ہیں ۔

سعودی عرب کے حالیہ ولی عہد محمد بن سلمان کی سرکردگی میں “وژن 2030” کے منصوبے کے مطابق جہاں سعودی عرب سے متصل پچاس جزیروں کے ساحلوں کو سیاحتی مقاصد کے لئے لگژری سیاحتی ساحلوں میں تبدیل کر رہا ہے، وہاں پہلی بار یورپین طرز پر بحیرہ احمر کے ساحل پر سمندری سیاحت کے لیے پہلی بار لگژری کروز شپ بھی متعارف کرایا جارہا ہے۔ اورسمندری سیاحت کے سلسلے میں سیاحوں کو سہو لتیں فراہم کی جارہی ہیں۔ کروز شپ پروگرام 25 جون سے 30 ستمبر 2020 تک جاری سمر فیسٹیول کے دوران متعارف کرایا گیا تھا۔

سعودی عرب کی سیاحت اتھارٹی نے موسم گرما کے سیاحتی پروگرام ‘تنفس’ کے تحت سمندری سیاحت کے لیے ایک بحری بیڑا چلانے کا اعلان کیا ہے۔ اسی سلسلے میں ‘کروز’ نامی ایک لگژری شپ تیار کی گئی ہے۔ سعودی سیاحت اتھارٹی کے مطابق اس سال سعودی سمر فیسٹیول کے دوران مملکت میں بحیرہ احمر کے ساحل پر لگژری کروز کے ذریعے سمندری سیر کا تجربہ کیا جائے گا-

سعودی عرب کی ٹورزم اتھارٹی نے بحر احمر کے خوبصورت، دلفریب اور دلکش سیاحتی جزیروں کی سیر اور سیاحوں کو ان مقامات تک پہنچانے کے لیے جدید ترین سہولیات اور ہرقسم کی بنیادی ضروریات سے لیس ایک لگژری بحری جہاز جزائر، مرجانی چٹانوں اور پرکشش ساحلی مقامات کی سیر کے لیے روانہ کیا جائے گا۔

سعودی محکمہ سیاحت نے کہا ہے کہ سعودی لگژری کروز کا پہلا ٹور آنے والے 27 اگست جمعرات کو ہوگا- ‘کروز’ لگژری جہاز اپنا سفر شاہ عبداللہ اکنامک سٹی کےقریب سے شروع کرے گا ۔ یہ جہاز دو الگ الگ ٹریک پر سفر کرے گا۔ پہلے تین دن اور تین راتیں یہ ینبوع تک جائے گا۔ اس کے بعد وہاں سے وہ شاہ عبداللہ اکنامک سٹی بندرگاہ کی طرف روانہ ہوگا۔ اس کا دوسرا سفر چار روزہ ٹور پر نیوم شہر کی طرف ہو گا جس کا آغاز نیوم بندرگاہ سے نیوم اور وہاں سے ینبوع کے راستے واپسی کی شکل میں ہوگا۔

یہ لگژری کروز پروگرام ’ریڈ سپرٹ کمپنی‘ نے بنایا ہے- یہ انٹرنیشنل رائل کیریبین بیڑے کی ملکیت ہے- لگژری کروز مختلف بین الاقوامی ریستورانوں پر مشتمل ہے- اس میں 8 درجے کے سویٹ ہیں- ان میں سے ایک کا کرایہ 10465 ریال ہوگا- دو روم والے سویٹ کا کرایہ 30 فیصد کمیشن کے بعد 8855 ریال اور تین کمروں والے سویٹ کا کرایہ 15812 ریال رکھا گیا ہے- کرایے میں ناشتہ، دوپہر کا کھانا اور رات کا کھانا شامل ہے- کھانوں میں عالمی شہرت یافتہ پکوان اور سعودی عرب کے روایتی پکوان بھی شامل ہونگے، جملہ سہولتیں بھی پیکیج کا حصہ ہی ہوں گی البتہ ہیلتھ کلب کی خدمات اس میں شامل نہیں- ہر سویٹ میں ایک خدمت گار بھی متعین ہوگا-

لگژری کروز کی لفٹس ڈیجیٹل کارڈز کے ذریعے استعمال ہوسکیں گی، چوبیس گھنٹے کھانے پینے کی اشیا پر مشتمل بوفے ہوگا، کروز میں بڑا تھیٹر ہوگا جہاں مختلف شو ہوں گے، سعودی طائفے اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے، شپ میں ایک چھوٹا سا بازار بھی ہوگا جس میں یادگاری مصنوعات فروخت کی جائیں گی، وڈیو گیمز زون بھی ہوگا، دو سوئمنگ پول بھی ہوں گے، ایک کروز کی چھت پر اوپن ائیر کھلا ہوا ہوگا اور دوسرا ان ڈور ہوگا، سیاحوں کے لیے گرم پانی کا سوئمنگ پول بھی ہوگا، علاوہ ازیں جدید ترین مشینوں سے آراستہ سپورٹس ہال بھی ہوگا-

سعودی سیاحت اتھارٹی نے سعودی وزارت صحت سمیت تمام متعلقہ اداروں کے تعاون سے سیاحوں کی سلامتی کو یقینی بنانے اور محفوظ سمندری سیاحت سے لطف اٹھانے کے لیے صحت کے ضوابط بھی تیار کیے ہیں۔ ریڈ سپرٹ کمپنی نے کہا ہے کہ لگژری کروز سے سفر سے 72 گھنٹے قبل تمام مسافروں کا کرونا ٹیسٹ لیا جائے گا-

Advertisements
julia rana solicitors

سعودی سیاحت اتھارٹی نے سعودی عرب میں سیاحت کو مزید فروغ دینے کے لیے ’وزٹ سعودی ‘ پروگرام جاری رکھنے کے لئے دنیا بھر کی بڑی کروز کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب میں بحیرہ احمر کے ساحلوں پر لگژری کروز متعارف کرائیں اور ان کے روٹ طے کیے جائیں گے۔ سعودی سیاحت اتھارٹی مملکت بھر میں سیاحتی مقامات کے فروغ، سیاحوں کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے لیے سروے بھی کرا رہی ہے۔ یقینا یہ سعودی عرب میں اپنی نوعیت کا پہلا غیر معمولی سیاحتی تجربہ رہے گا-

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply