انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس38)

آج کی مجلس میں طالب علم نے غلامی کے طویل دور کی وضاحت چاہی۔
ابوالحسن نے کہا۔دیکھ، انسان کی ترقی انسان کے لیے دشمن ثابت ہو گی۔ انسان چھوٹی چھوٹی مشینوں کا اس قدر عادی ہو جائے گا کہ ان کے بغیر اپنے آپ کو اکیلا محسوس کرے گا۔یہ انحصار بڑھتے بڑھتے انسانوں کے درمیان منافرت پیدا کر دے گا۔انسان ایک دوسرے سے الگ ہو جائیں گے۔پھر ایسا ہو گا ہر انسان دوسرے انسان کو اپنا دشمن سمجھنے لگے گا۔انسانوں کے درمیان انسانی رشتے مشینوں کے محتاج ہو جائیں گے۔ ان مشینوں کو کنٹرول کرنے والی مشینیں ایجاد ہو جائیں گی۔کچھ لوگ ان کنٹرول کرنے والی مشینوں پر قابض ہو جائیں گے۔اور آہستہ آہستہ ان کا انتظام چند ہاتھوں میں سمٹ جائے گا۔
کسی بھی انسان کی کوئی بھی چیز پوشیدہ نہیں رہے گی۔ کسی بھی گھر کی نگرانی آسان ہو جائے گی۔ کسی بھی گھر کے افراد کو کسی بھی وقت گھر میں رہتے ہوئے باتیں کرتے ہوئے اور سوتے جاگتے دیکھا جا سکے گا۔ انسان کی پرائیویسی کا حق ختم ہو جائے گا۔
گھروں کا انتظام اس طرح کا ہو گا کسی بھی وقت کسی بھی گھر کو مشین کے ذریعے بند کیا جا سکے گا۔ انسان کو اس کے گھر میں قید کیا جا سکے گا۔ یہ انسان کی طویل ترین غلامی کا دور ہو گا۔
طالب علم دیکھو، موجودہ ریاستی ڈھانچہ فرد کی آزادی کے لئے خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ یہ اس غلامی کا آغاز ہے۔
یہاں پر مجلس برخاست ہوئی

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply