معافی و آزادی ۔۔شاہد محمود

علمائے کرام سے سنا ہے کہ اللہ کریم کے پیارے حبیب اور ہمارے پیارے آقا کریم رحمت اللعالمین خاتم النبیین شفیع المذنبین سردار الانبیاء ابوالقاسم سیدنا حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی پوری امت کی بخشش و معافی کے لئے اللہ کریم کی بارگاہ میں دعا گو رہتے تھے اور تہجد کے قیام میں آقا کریم رحمت اللعالمین خاتم النبیین شفیع المذنبین سردار الانبیاء ابوالقاسم سیدنا حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاؤں مبارک مسلسل قیام کی وجہ سے سوج جاتے تھے اور ہمارے پیارے آقا کریم رحمت اللعالمین خاتم النبیین شفیع المذنبین سردار الانبیاء ابوالقاسم سیدنا حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سجدوں میں گڑگڑاتے تھے اپنی امت کے لئے، ہمارے لئے ۔۔۔

اس مقام پر رک کر سوچیں کہ اللہ کریم کے پیارے حبیب اور ہمارے پیارے آقا کریم رحمت اللعالمین خاتم النبیین شفیع المذنبین سردار الانبیاء ابوالقاسم سیدنا حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو ہم سب کی معافی و بخشش کے لئے اللہ کریم سے طلب گار ہوں اور ہم آپس میں ایک دوسرے سے ناراض بیٹھے ہوں تو اپنے پیارے آقا کریم رحمت اللعالمین خاتم النبیین شفیع المذنبین سردار الانبیاء ابوالقاسم سیدنا حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کیا منہ دکھائیں گئے؟

دوسرا جس کسی سے ہم ناراض یا غصے ہوتے ہیں اس کو ہماری ناراضگی یا غصے سے کوئی فرق پڑے یا نہ پڑے لیکن اپنے دل و دماغ میں ناراضگی و غصہ رکھ کر ہم کڑھ کڑھ کر اپنا آپ بھی برباد کر رہے ہوتے ہیں اور ہماری کارکردگی اور ذاتی زندگی بھی متاثر ہو رہی ہوتی ہے اور ہم اپنے نفس کے قیدی بن کر رہ جاتے ہیں تو جناب اس یوم آزادی پر آئیں ہم سب اپنے پیارے اللہ کریم اور اللہ کریم کے پیارے حبیب و اپنے پیارے آقا کریم رحمت اللعالمین خاتم النبیین شفیع المذنبین سردار الانبیاء ابوالقاسم سیدنا حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضا کی خاطر صدق دل سے ایک دوسرے کو معاف کر دیں، ایک دوسرے سے معافی مانگ لیں، اور اپنے آپ کو نفس کی قید سے آزادی دلا کر وطن عزیز و قوم کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنی صلاحیتیں وقف کر دیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

سب کے لئے سلامتیاں، ڈھیروں پیار اور محبت بھری پرخلوص دعائیں۔
دعا گو، طالب دعا شاہد محمود

Facebook Comments

شاہد محمود
میرج اینڈ لیگل کنسلٹنٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply