انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس33)

ابوالحسن آج جب مجلس میں داخل ہوئے تو طالب علم اور دانش ور مصروف گفتگو تھے۔ دانش ور نے کہا۔ طالب علم رات بھر مجھ سے الجھتا رہا۔اور ضد کرتا رہا۔ کہ ریاست کی بنیاد علاقہ ہے۔زمین ہے۔مسافر نے کہا۔ زمین تو انسان سے پہلے بھی تھی۔ مگر ریاست نہیں تھی۔ابھی بحث جاری تھی ابوالحسن گویا ہوئے۔ طالب علم سن! تم ٹھیک کہتے ہو کہ علاقے کے بغیر ریاست نہیں ہوتی۔لیکن ریاست کا وجود انسان سے ہے۔انسان جب زمین پر آباد ہوا۔ تو ریاست وجود میں آئی۔افسوس صد افسوس! انسان نے زمین کے ٹکڑے کو زیادہ اہمیت دی۔ اور اپنے آپ کو بھول گیا۔انجام تمہارے سامنے ہے۔طالب علم کیا تم نہیں دیکھتے کہ انسان ہمیشہ دو گروہوں میں بٹا رہا۔ ایک طاقت ور جو علاقے کے مالک تھے۔ اور ایک وہ جو زمین سے محروم ضعیف ٹھہرے۔ان دونوں میں ہمیشہ جنگ رہی۔ اب تو ہر جا عجب سماں ہے کہ لوگ باہم دیگر دست و گریبان ہیں۔ طاقت ور کمزور سے لڑتا ہے۔کمزور طاقت ور سے لڑتا ہے۔یہی نہیں طاقت ور آپس میں لڑ رہے ہیں۔ یہ اس لیے ہے کہ ہم دوسرے کو اپنے جیسا نہیں سمجھتے۔بس یہی غلطی ہے اور ہم یہ اس وقت سمجھیں گے۔جب انسان کو تسلیم کر لیں گے۔
یہاں مجلس برخاست ہوئی

  • julia rana solicitors london
  • julia rana solicitors
  • merkit.pk

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply