الماری میں کئی کتابیں رکھی تھیں۔
کہیں منٹؔو، پریم چند اور کرشن چندر کے افسانے پڑے تھے، کہیں ابن صفی اور اشتیاق احمد کے ناول سجے ہوئے تھے اور کہیں اقباؔل اور غالؔب کی کلیات اپنا رنگ جمائے ہوئے تھیں۔
وہ روزانہ مطالعہ کرتا تھا۔
کبھی افسانوی دنیا میں کھو جاتا، کبھی اقبال کے کلام میں زندگی کا مقصد تلاش کرتا اور کبھی انسپکٹر جمشید کے کارناموں سے لطف اندوز ہوتا۔ اسی الماری میں تمام کتابوں کے اوپر خوب صورت اور رنگین غلاف میں لپٹی ایک مقدس کتاب پڑی تھی۔
جس کے غلاف پر بہت ساری دھول جمی ہوئی تھی۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں