تصویر۔ سو الفاظ کی کہانی

وہ ایک مصور تھا اور تصویر بنا رہا تھا۔
کسی قدرتی منظر، پہاڑ یا جان دار کی نہیں بلکہ اپنے اردگرد پھیلے اندھیر نگر اور چوپٹ راج کی۔
نچلے طبقے کی آہوں اور سسکیوں کو لے کر خاکہ بنایا۔
مزدور کا پسینہ، معصوم کا خون اور کسی ظلم سہنے والے آنکھ سے نکلے آنسؤوں کو ملا کر اس خاکے میں رنگ بھرا اور بہت ساری چیخوں، بددعاؤں، غموں، پریشانیوں اور درد ناک آوازوں کو اٹھا کر تصویر کو مزید بدصورت بنا دیا۔
تصویر مکمل بن چکی تھی پر دیکھنے والے ابھی تک اسے سو الفاظ کی کہانی سمجھ رہے تھے۔

Facebook Comments

سیف الرحمن ادیؔب
سیف الرحمن ادیؔب کراچی کےرہائشی ہیں۔سو الفاظ کی کہانی پچھلے دو سالوں سے لکھ رہے ہیں۔ فیسبک پر ان کاایک پیج ہےجس پر 300 سےزائد سو الفاظ کی کہانیاں لکھ چکے ہیں۔اس کے علاوہ ان کی سو الفاظ کی کہانیوں کا ایک مجموعہ "تصویر" بھی شائع ہو چکا ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply