انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس27)

دن ڈھلنے لگا۔شام ہونے لگی۔ اتنے میں اجنبی پریشان حال مجلس میں آیا۔اور یوں گویا ہوا، ابوالحسن، رات میں نے خواب میں عجیب منظر دیکھا۔ میں سانپوں کی بستی میں ہوں۔ہر طرف سانپ ہی سانپ ہیں۔جب میں غور سے دیکھتا۔مجھے آدمی نظر آتے۔ کبھی آدمی دکھائی دیتے اور کبھی سانپ نظر آتے۔ میں ڈر گیا۔ اور پریشان ہو گیا۔ دور سے ایک آواز سنائی دی۔یہ سانپوں کی بستی ہے۔ تم انسان ہو۔ یہاں سے فوراً نکل جاؤ۔ میں گھبرا کر لڑکھڑانے لگا۔کہ میری آنکھ کھل گئی۔ اس وقت سے میں اس سوچ میں مبتلا ہوں کہ کیا ماجرا ہے۔
اجنبی دیکھو! لالچ، ہوس اور حسد نے انسان کو انسان کا دشمن بنا دیا ہے۔ ہر انسان دوسرے انسان کو دشمن سمجھتا ہے۔اسی لیے کبھی وہ نظر نہیں آتا۔ اور کبھی سانپ۔جب وہ سانپ بن جائے۔تو اس سے ڈرو۔اور دور رہو۔کہ بچاؤ کا یہی راستہ ہے۔
یہاں مجلس برخاست ہوئی

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply