مَیری ٹرمپ: ڈونلڈ ٹرمپ پر کتاب کا خلاصہ (پہلا حصہ)۔۔غلام سرور

Marry trump: Too much and never enough

مری ٹرمپ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی بے ڈھنگی شخصیت پر مبنی کتاب کو چار حصوں میں تقسیم کیا جن میں چودہ ابواب ہیں۔ پہلے حصے کا نام “دی کریولٹی از دا پوائنٹ” کے پہلے باب میں خاندان کا پس منظر بیان کیا گیا ہے، کہ ٹرمپ کے والدین میں کمیونیکیشن گیپ بہت زیادہ تھا جس کی وجہ ٹرمپ کے والد فریڈ کی کاروباری شخصیت ہونے کی وجہ سے خاندان والوں کو وقت نہ دینا شامل ہے۔ ٹرمپ ابھی دو سال کا ہی تھا کہ اس کی والدہ ‘میری’ کی حمل کی پیچیدگی کی بیماری میں مبتلا ہوجانے کے باعث لمبے عرصے تک ہسپتال میں منتقل ہو ناپڑا۔ ان حالات میں پانچ بہن بھائیوں کی دیکھ بھال نہ ہونے کے برابر تھی والد ٹرمپ جو کہ ٹرمپ امپائر اور اسٹیٹ کی بنیاد کو مزید بڑھا رہا تھااور بارہ بارہ گھنٹے آفس میں کام کرتا اور خیال کرتا تھا کہ اس کی ذمہ داری نہیں بچوں کی دیکھ بھال کرنا ،وہ اپنا خیال خود رکھیں ۔  وہاں پر بچوں کی تربیت کے لیے والدین موجود نہ تھے جب بچے کی ساری تربیت کی جاتی۔ اور فریڈ جابرانہ اور سخت طبیعت کا مالک تھا جو من   موجی اور متکبرانہ خصوصیات کا حامل تھا۔.

مری نے فریڈ کو “Sociopath” قرار دیتے ہوئے چند خصوصیات لکھی ہیں جن میں کہ وہ اپنے مفاد اور ضرورتوں کو ترجیح دیتے  ہیں ،نہ کہ  دوسروں کا، پیار، الفت، لگاؤ ان کے لئیے کچھ معنی  رکھتا۔ اور دوسروں کی حالت زار پر ہمدردی بھی نہیں کرتے۔  وہ سب کو اپنے سے کم تر سمجھتے اور امید کرتے سب ان کے تابع ہوں۔ ایسا ہی فریڈ ٹرمپ تھا مطلب سے پیار جتانے والا۔

دوسرے باب میں ٹرمپ کے بڑے بیٹے فرئیڈی کے بارے میں  بات کی گئی ہے۔بڑا ہونے کی وجہ سے گھر کی اور بچوں کی ساری  ذمہ داری اس پر تھی۔ فریڈ کے سخت رویے کی وجہ سے فریڈی کبھی کوئی چیز نہ مانگتا اور الٹا والد کو خوش کرنے کی سعی کرتا۔ مگر فریڈ ہر بار فریڈی کو ذلیل و رسوا کر دیتا ۔ کیونکہ وہ اپنے بیٹے سے عمر سے زیادہ بڑے کام کی امید رکھتا تھا۔ والد کے سخت رویے اور بے عزتی سے بچنے کے لئیے فریڈی نے جھوٹ بولنا شروع کر دیا۔ فریڈ کے غصے سے بچنے کا واحد اور منطقی حل جھوٹ تھا جو چھوٹی عمر میں دیکھتے دیکھتے سب بچوں نے اپنا لیا۔ مری کے مطابق یہ ایسا خاندان تھا جس میں بچے سمجھتے تھے کہ انکے والدین ان کو اذیت اور تکلیف پہنچائیں  گے۔ جب فریڈ فریڈی کو  ذلیل کرتا تب ٹرمپ دیکھتاجو کہ بچہ تھا اور اس وجہ سے وہ سب باتیں اور عمل ٹرمپ نے اپنانا شروع کردیا۔ فریڈی کو باپ کے ہاتھوں بلاوجہ ڈانٹ کھاتے دیکھ کر ٹرمپ  خود کو والد سے بہت دور رکھتا اور جو کام فریڈی کرتا ٹرمپ اس سے الٹا کرتا تھا۔

تیسرے باب میں ٹرمپ کے   جارحانہ رویہ اور اکھڑ پن کا ذکر ہے۔ ٹرمپ اپنا اکیلا پن اور بچپن کا لڑاکا پن چھوٹے بھائی رابرٹ پر نکالتا تھا۔ گھر کا ماحول اس قدر بے ہنگم اور لاپرواہ  تھا کہ جھوٹ بولنا اور غلط بات پر ڈٹ جانا اور بدتمیزی کو فخر سمجھا جاتا تھا۔ خود کو دوسروں سے اعلیٰ سمجھنا اور باہر کے لوگوں کو انسان نہ سمجھنا ۔ یہ تربیت والدین کی عدم موجوگی میں ایک سائیکو باپ کے چلن سے بچوں پر اثر انداز ہوئی۔ سب سے زیادہ اثر ڈونلڈ پر ہوا جو کہ شوشیوپاٹ کے ساتھ ساتھ بدمزاج اور بھونڈا بھی ہے۔

ٹرمپ رابرٹ کے کھلونے چھپا لیتا اور اس کو رولاتا اس کو دھمکاتا اور ذلیل کرتا ۔ ڈونلڈ نے اپنا غرور اور تکبر گھر سے ہی استعمال کرنا سیکھا۔ جب بھی کوئی بات کرتا تو والد کو کہتا “ڈیڈ میں بہترین ہوں اور میں چیزوں کو سمجھتا ہوں۔ ڈونلڈ والدہ کے ساتھ بھی بدتمیزی سے پیش آتا اور بحث و تکرارکرتا۔

ڈونلڈ جس نے سماج میں رہنا سیکھا کم اور دیکھا زیادہ تھا ،نے سوسائٹی کے سارے  اصولوں  کو روندنا اور پامال کرنا شیوہ  بنا لیا تھا۔ ڈونلڈ کے سکول میں اس رویہ کی وجہ سے والد نے اس کو نیو یارک ملٹری اکیڈمی بھیج دیا کیونکہ وہاں سخت قوانین تھے جس میں اچھائی پر انعام اور غلطی پر غلطی کے مطابق سزا۔ ڈونلڈ اس بات سے خوش نہ تھا مگرفریڈ سے زدوکوب ہونے سے  بچنے کے لیے اس نے منہ نہ کھولا۔ اسی دوران فریڈی نے شادی کرلی اور ساتھ ساتھ پائلٹ کا کورس بھی کرلیا۔ ایک دن والد کے ساتھ کام کرتے ہوئے اس کو والد نے ٹرمپ مینجمنٹ کے سٹاف کے سامنے ذلیل کیا جس پر فریڈی نے ٹرمپ اسٹیٹ کو چھوڑ دیا۔اور پائلٹ بھرتی ہوگیا۔

چوتھے باب میں فریڈی کا ذکر ہے کہ ٹرمپ اسٹیٹ چھوڑنے کے بعد اس نے چھ مہینے تک پائلٹ کی نوکری کی مگر فریڈ اس کو ذلیل کرتا کہ اس کا بیٹا ہوائی بس کا ڈرائیور بن گیا ہے واپس آکر کام سنبھالو۔ اس سارے واقعے  کو اس نے بہت برے طریقے  سے اپنے اوپر حاوی کر لیا ۔ کمپنی والوں نے نکال دیا اور واپس باپ کے پاس جا کر نوکری مانگی جو کہ وہ مانگنا نہیں  چاہتا تھا اور باپ دینا نہیں چاہتا تھا۔ مگر فریڈی کی فیملی کی خاطر اس نے واپس ٹرمپ مینجمنٹ جوائن کر لیا۔

ڈونلڈ اس وقت تک گریجویشن کر چکا تھا اور والد کے ساتھ مختلف پروجیکٹس پر کام کرتا تھا۔ اس کی بدمعاشی اور ظالمانہ رویہ ساتھ ساتھ پروان چڑھتا جا رہا تھا۔بچوں میں سب سے بڑی maryanne اس نے قانون کی ڈگری لے کر وکالت شروع کر دی۔

پھر فریڈی اس کے بعد سات سال کا گیپ اورElizabeth جس کا مسئلہ خاندانی بے حسی اور جابرانہ رویہ تھا۔ اس نے بینک میں ملازمت کرنا شروع کر دی پھر ڈونلڈ جو کہ بدمعاش اور ناگوار غیر مہذب رویے کا مالک تھا۔ پھر روبرٹ جو سب سے چھوٹا ھونے کی وجہ سے ہر طرح کے ڈپریشن میں مبتلا اور سب کے جبر کانشانہ بننے والا۔ یہ پہلے ڈونلڈ کا پھر باپ فریڈ کاملازم بن گیا ٹرمپ اسٹیٹ مینجمنٹ میں ۔۔۔

Advertisements
julia rana solicitors

جاری ہے۔

Facebook Comments

Ghulam Sarwar
پنجاب یونیورسٹی سے انٹرنیشنل ریلیشنز میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply