• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • عقائد کو سمجھنے کے لیے مسلمانوں کے مکاتبِ فکر اور ان کی روشیں۔۔وقاص احمد

عقائد کو سمجھنے کے لیے مسلمانوں کے مکاتبِ فکر اور ان کی روشیں۔۔وقاص احمد

اسلامی عقائد کو سمجھنے کے لیے مسلمانوں کے مکاتب فکر اور ان کی روشوں کا علم ہونا انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ اکثر لوگ عقائد کے معاملے میں مسلمانوں کے مکاتب فکر اور  ان کی  روشوں سے آگاہ نہیں ہوتے اور پھر اندھا دھند بحث مباحثہ شروع کر دیتے ہیں۔مسلمانوں کے اس تناظر میں مشہور مکاتب فکر اور ان کی روشیں مندرجہ ذیل ہیں۔

1: مشائی مکتب اور روش
2: اشراقی مکتب اور روش
3: صوفی/ عرفانی مکتب اور روش
4: متکلمین کا مکتب اور روش
5: ظاہریوں کا مکتب اور روش
6: امتزاجی مکتب اور روش
7: اہلسنت کے محدثین کا مکتب اور روش

1: مشائی مکتب اور روش: ارسطو کے مقلد ہیں مگر کئی نظریات ارسطو پر تنقید ، اصلاح اور اضافہ بھی ملتا ہے۔عقل غالب ہے ۔استدلالی روش کو مانتے ہیں۔ اس مکتب سے منسوب مشہور فلسفی کندی، فارابی،بو علی سینا، نصیر الدین طوسی، میر داماد، ابن رشد، ابن باجہ وغیرہ ہیں ۔اس مکتب کا بانی کندی جبکہ پیشوا یا کامل نمائندہ بو علی سینا کو کہا جاتا ہے اور اس مکتب کی سب سے نمائندہ کتاب بو علی سینا کی ” الشفاء” ہے۔

2: اشراقی مکتب اور روش: مقلدین افلاطون مگر جانتے نہیں کہ زیادہ قریب فیثا غورث کے ہیں ۔عقل کے ساتھ ساتھ مجاہدہ و تزکیہ نفس کے ذریعے حقائق عالم کا کشف کرنا چاہتے ہیں ۔اس میں کم فلسفی ہیں۔شیخ اشراق ، قطب الدین شیراز، شہرزوری وغیرہ ۔نمائندہ ان میں اشراق صاحب اور ان کی کتاب ” حکمۃ الاشراق ” ہے۔

3: صوفی مکتب اور روش: یہ مندرجہ بالا میں سے کسی کے مقلد نہیں ہیں ۔ ابن عربی نمائندہ ہیں اور ان کی دو کتب “فصوص الحکم” اور ” فتوحات مکیہ”. مشہور عرفانی حضرات بایزید بسطامی، حلاج ، شبلی، جنید بغدادی، ابو طالب مکی ،ابو نصیر سراج ، ابو القاسم القشیری،مولانا روم ، شمس تبریز وغیرہ ہیں ۔ وجدان و وحی سے زیادہ کام لیتے ہیں مگر وجدان کو ترجیح دیتے ہیں عقلی استدلال قابل اعتماد نہیں سمجھتے۔

عرفانی روش مزید دو حصوں میں منقسم ہے۔

الف : وحدت الوجود
ب: وحدت الشہود

4: متکلمین کا مکتب اور روش: عقیدہ پہلے رکھ کر عقل سے سہارا دینا والی روش۔یہ روش عقائد کو سمجھنے کے لیے مزید گروہوں میں منقسم ہے۔

الف: معتزلی روش : وحی کو عقل پر تول کر لینے والے
ب : اشعری روش: وحی کو ترجیح دینے والے
ج: شیعہ کی روش: یہ روش دو طرز پر ہے

1: اخباری روش : محض اخبار پر مبنی عقائد اپنانے والے
2: اصولی روش: اخبار کو عقل پر تول کر اختیار کرنے والے

د: جدید علم الکلام: اس کا بانی اقبال کو سمجھا جاتا ہے۔

متکلمین کی مزید روشیں بھی ہیں مگر وہ اتنی مشہور نہیں رہیں ماسوائے ماتریدیہ کے۔

5: ظاہریوں کا مکتب اور روش: داود اور ابن حزم کے نام یہاں دیکھنے کو ملتے ہیں۔ شریعت کے ظاہری معانی پر اکتفاء کرنے والے ہیں۔

6: امتزاجی مکتب اور روش: کچھ لوگوں مختلف روشوں کے ملاپ کروانے پر لگے رہے ہیں ۔مثلا ملا صدرا ،ان کے ہاں بالخصوص مشائی ، اشراقی اور عرفانی روش کو ملانے کا رنگ نظر آتا ہے ۔
ایسے ہی فارابی کہ اشراقی اور مشائی اختلاف کو دور کرنے کی کوشش کی مگر ارسطو سے جڑے رہنے کی وجہ سے مشائیوں میں زیادہ شامل ہیں۔

ایک ملاپ کروانے والے وہ بھی ہیں جو اہل سنت محدثین اور متکلمین بالخصوص معتزلہ، اشاعرہ اور ماتریدیہ کے عقائد کے درمیان ملاپ کروانے کی کوشش میں مصروف نظر آتے ہیں۔ان کو دس پرسنٹ کامیابی ملی ہے ۔

ایک ملاپ کروانے والے اہل سنت اور اہل تشیع کے درمیان نظر آتے ہیں ۔ ان کو ایک فیصد کامیابی ہی ملی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

7: اہل سنت کےمحدثین کا مکتب اور روش : اس روش کا انداز یہ ہے کہ عقل کو تابع وحی رکھتے ہیں مگر جزئیات میں متکلمین و دیگر سے مزید اختلاف رکھتے ہیں ۔ ان کی بے شمار کتب ہیں ۔ کبھی وقت ملا تو ان کی کتب کی ایک لمبی فہرست تیار کروں گا ۔ بہرحال ابن تیمیہ ان کے کامل پیشوا ہیں۔ یاد رہے محدثین مرتبے اور مقام میں ابن تیمیہ سے بڑے بڑے موجود ہیں مگر انداز تصنیف ان کا نرالا ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply