قربانی۔۔رمشا یاسین

قربانی ایک ایسی عظیم شے ہے جو ہمیں ہماری محبوب ترین چیز واپس لوٹادیتی ہے۔ مقصد صرف یہ ہوتا ہے کہ کیا ہم قربان کرنے کے لئے تیار ہیں یا نہیں۔ ہماری نیت پاک و صاف ہے یا نہیں۔ اللہ نے حضرت ابراہیم کو ان کا اسمٰعیل کب لوٹایا؟ جب حضرت ابراہیم اپنے بیٹے اسمٰعیل کو اللہ کے لیے قربان کرنے پر آمادہ ہوگئے۔جب اللہ نے دیکھا کہ اس کا بندہ فقط اس کے لئے اپنے جگر کا ٹکڑا قربان کرنے کے لئے تیار ہے تو اللہ نے ان کے جگر کا ٹکڑا انہیں واپس لوٹادیا۔ مقصود صرف آزمائش تھی۔
اللہ نے حضرت یعقوب کو ان کا یوسف اور بنیامین کب لوٹائے؟ جب حضرت یعقوب اپنے دونوں بیٹوں سے بری الذمہ ہوگئے۔ وہ جدائی جو انہیں اپنے یوسف سے ملی تھی، اسی لیے تو بڑھتی جارہی تھی، کیوں کہ حضرت یعقوب ان کی یاد میں مسلسل گریہ کرتے رہتے تھے۔ اور پھر حضرت یوسف نے اپنے بھائی کو اپنے پاس اسی لئے روکا، کیوں کہ وہ جانتے تھے کہ جب تک ان کے بابا اپنے دونوں اسمٰعیلوں کی قربانی نہیں دے دیتے، اللہ انہیں ان کے اسمٰعیل نہیں لوٹائے گا، اس طرح اللہ نے بنیامین کو بھی ان سے لے لیا۔ اور پھرجب حضرت یعقوب نے اپنے جگر کے ٹکڑوں کو اللہ کے حوالے کردیا تو اللہ نے جلد ہی فراق ختم کردیا۔
اس سے کیا ثابت ہوتا ہے؟ یہی کہ اللہ کبھی بھی ہمارا بُرا نہیں چاہتا بلکہ اللہ تو یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ کیا اس کا بندہ اس سے محبت کرتا ہے یا نہیں۔ کیا وہ اپنی کوئی  پیاری چیز اللہ کے لئے قربان کرسکتا ہے یا نہیں۔ یاد رہے، اللہ جو کچھ بھی لیتا ہے، واپس ضرور لوٹاتا ہے۔ اسی لئے اپنا سب کچھ اللہ کے حوالے کردو، وہ تمہیں بہترین دے گا، کیوں کہ سب کچھ اللہ کا ہے۔ بس! اپنی جان، مان، عزت، سب اسے سونپ دو، وہ تمہیں تمہاری جان، مان، عزت لوٹادے گا۔ اپنا مال اس کی راہ میں دے دو، وہ تمہیں دگنا کر کے دے گا۔ اپنی محبتوں کو اس کے نام کردو، وہ ساری دنیا کو تم سے محبت کرنے پر مجبور کر دے گا۔ اپنی زندگی کے ہر مقصد کو اس کے نام کر دو، وہ ساری دنیا کو تمہارے لئے وسیلہ بنا دے گا۔ اپنی دل کو اس کی محبت سے سرشار کر دو، وہ تمہیں بے پناہ محبت دے گا اور کبھی اکیلا نہیں چھوڑے گا۔ اپنے نفس کو اس کے لیئے قربان کر دو، وہ تمہیں بلندی عطا کر دے گا۔
اپنی زندگی اس کے حوالے کر دو، وہ تمہیں ایسی زندگی دے گا، کہ دنیا تم پر رشک کرے گی۔ اپنے زبان کو اس کے ذکر کا اتنا عادی بنادو، وہ ر وزِ حشر زبان کو مجبور کر دے گا تمہارے حق میں گواہی دینے کے لیئے۔ اپنی نیندوں کو اس کے لئے قربان کردو، وہ اپنا عرش ساتویں آسمان سے نیچے لے آئے گا کہ کون ہے میرا بندہ جو مجھ سے طلب کر نے کے لئے رات کے  اس پہر آیا ہے۔ اس سے بڑھ کر کبھی دنیا کو عزیز نہ رکھو، وہ تمہیں سب سے زیادہ عزیز رکھے گا، اور تمہیں دنیا بھی دے دے گا۔ تم اس کے محبوب بندے بن جاؤگے۔ اپنے ہر قدم کو اس کے لئے اٹھا کر تو دیکھو، وہ کانٹوں پربھی تمہارے لئے راستے پھولوں جیسے  بنا دے گا۔
اس کی چاہت کے مطابق زندگی تو گزارو، وہ تمہیں تمہاری ہر چاہت دے دے گا۔ اس کے لئے تھوڑی سی مشکل اٹھاکر تو دیکھو، وہ تمہاری ہر مشکل کو آسان کر دے گا۔ اپنے معاملات کو اس کے سپرد کر کے تو دیکھو، وہ تمہارے ہر معاملے کو سلجھا دے گا۔ اپنے تمام رشتوں کو اس کے حوالے کردو، وہ تمہارے ہر رشتے کو مضبوط کر دے گا۔ اس کے لئے، فقط اس کے لئے حرام سے باز آجاؤ، وہ تمہیں مطمئن کر دے گا، اور تمہیں حلال کے صدقے سے اتنا نوازے گا کہ تم حیران رہ جاؤ گے۔ اس کے لئے ہر حرام رشتے کو چھوڑدو، وہ تمہیں حلال رشتے کی جانب سے سکون دے گا، خوشیاں دے گا۔ اپنے دل کو اس کی یاد سے اتنا سرشار کر دو، وہ تمہارے دل سے کینہ و بغض کو ختم کر دے گا۔ اس کے لئے، اس کے بندوں کی مدد کرو، وہ تمہاری ہر قدم پر مدد کرے گا، تمہیں تنہا کبھی نہیں چھوڑے گا۔ اپنے دل میں اس کی مخلوق کے لئے رحم تو رکھو، وہ تم پر رحمتوں کی برسات کر دے گا۔
اس کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو، وہ اس رسی یعنی قرآن کو حکم دے دے گا کہ میرے بندوں کے حق میں گواہی دے۔ اپنے آپ کو اس پر نچھاور کر کے تو دیکھو، وہ سب کچھ تم پر نچھاور کر دے گا۔ اس کا نام لے کر شروعات تو کرو، وہ انت میں تمہیں فتح دے کر رہے گا۔ اس کے لیئے آنسو تو بہاؤ، وہ تمہارے دل کو سکون دے دے گا۔ اپنی ہر یاد کو اس کے نام کر دو، وہ تمہیں یاد رکھے گا۔ اس کی راہ میں آوازِ حق بلند تو کرو، وہ تمہیں شہادت دے گا۔ اس کے لیئے جی کر تو دیکھو، تمہیں کبھی موت نہیں آیئے گی۔ اس کے لیئے مر کر تو دیکھو، وہ تمہیں امر کر دے گا۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply