• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • رینجرز اہلکار پارلیمان کے باہر ڈیوٹی چھوڑ کر چلے گئے

رینجرز اہلکار پارلیمان کے باہر ڈیوٹی چھوڑ کر چلے گئے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)  پاکستان کی پارلیمان کی سکیورٹی پر تعینات رینجرز اہلکار ڈیوٹی چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ انھیں ڈیوٹی چھوڑنے کے احکامات کس نے جاری کیے ابھی تک اس بارے میں معلومات سامنے نہیں آئیں یہاں تک کہ وزارت داخلہ جس کے ماتحت رینجرز کام کر رہی ہے وہ بھی اس بارے میں لا علم ہے۔اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق رینجرز اہلکاروں کی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر تعیناتی کے احکامات واپس نہیں لیے گئے ہیں اور وہ سپریم کورٹ سے باہر اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے وزارت داخلہ نے اپنے ایک اور ماتحت ادارے فرنٹئیر کانسٹیبلری کو پارلیمنٹ ہاؤس کی سکیورٹی سنبھالنے کا حکم دیا ہے جبکہ اسلام آباد کی پولیس کے اہلکار بھی ان کے ساتھ سکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔خیال رہے کہ رواں ماہ دو اکتوبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر رینجرز اہلکاروں کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت نے برہمی کا اظہار کیا تھا کیونکہ جوڈیشل کمپلکس جہاں احتساب عدالت واقع ہے کے باہر رینجرز کے اہلکاروں نے وفاقی وزرا اور وزیر داخلہ احسن اقبال کو بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔وزیر داخلہ نے اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ معلوم کیا جائے کہ کس کے حکم پر رینجرز کے اہلکاروں کو عدالت کے باہر سکیورٹی کا انتظام سنبھالنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔ضلعی انتظامیہ نے اس ضمن میں اپنی ابتدائی رپورٹ وزارت داخلہ کو بجھوا دی ہے جس کی روشنی میں رینجرز کے اعلیٰ حکام سے اس حوالے سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے ایس ایس پی آپریشنز نے خط لکھا تھا کہ رینجرز کے اہلکاروں کو احتساب عدالت کے باہر تعینات کیا جائے تاہم ضلعی انتظامیہ کے ذمہ داران نے اس سے اتفاق نہیں کیا تھا۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رینجرز کی تعیناتی کے حوالے سے احتساب عدالت کے ذمہ داران سے بھی پوچھا گیا تھا لیکن ان کا موقف ہے کہ فاضل عدالت نے رینجرز کے اہلکاروں کو تعینات کرنے کا حکم نہیں دیا تھا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply