کیا ہم جانتے ہیں؟۔۔شاہد محمود ایڈووکیٹ

کیا ہم جانتے ہیں کب گھر سے نکلنا ہمارا آخری بار گھر سے نکلنا ہو ؟
کیا ہم جانتے ہیں کب کون سی ناراضگی ہماری آخری ناراضگی کو ۔۔؟
کیا ہم جانتے ہیں کب کون سی گناہ کے بعد توبہ کا موقع نہ ملے ؟
کیا ہم جانتے ہیں کب اپنے پیاروں کو آخری مرتبہ دیکھیں ۔؟
کیا ہم جانتے ہیں کب کسی کو سوری بولنے کی خواہش دل میں ہی رہ جائے ؟
کیا کم جانتے ہیں کب کسی کا ماتھا چومنا خواب بن جائے ؟
کیا ہم جانتے ہیں کب کسی کو گلے لگانا ناممکن ہو جائے ؟
کیا ہم جانتے ہیں کب کسی پیارے کو کندھا بھی نہ دے سکیں؟
کیا ہم جانتے ہیں کب ہمارا نام مرحومین کی فہرست میں شامل ہو جائے؟

Advertisements
julia rana solicitors

تو
کیا ہم جانتے ہیں ہمارے بعد ہمیں کن لفظوں میں کوئی یاد کرے گا، کوئی دعا بھی کرے گا یا نہیں ۔۔۔
کیا ہم جانتے ہیں مخلوق کے دلوں پر ہم نے اپنا مثبت تاثر چھوڑا ہے یا منفی ۔۔۔۔۔
کیا ہم جانتے ہیں “محبت” بقا اور نفرت خطاء ہی خطاء!

Facebook Comments

شاہد محمود
میرج اینڈ لیگل کنسلٹنٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply