پہلی تنخواہ۔۔شاہد محمود ایڈووکیٹ

اک پیاری بیٹی  نے کچھ سوالات پوچھے ہیں جن کا جواب حاضر ہے۔

1۔آپ کی پہلی تنخواہ کیا تھی اور کون سے سال میں پہلی بار کوئی کام کیا ۔
جواب: 80 کی دہائی میں ۔۔۔۔ 35 روپے روزانہ

2.اسکی وجہ کیا بنی؟
جواب: رزق حلال و والدین کا ہاتھ بٹانے اور تجربے کا حصول (خوش فہمی تھی والدین کا ہاتھ بٹا سکنا، ان کی عظمت، قربانیوں و ایثار کی داستان سنہرے حروف سے بھی لکھوں تو حق ادا نہ ہو)،

3.کیا آج اور اب سے کچھ سال  پہلے کی زندگی میں پیسے کی اہمیت ایک جیسی ہے ؟
جواب: پہلے پیسے کی قدر تھی۔ اب نہیں ہے۔ پہلے ماں باپ کی عزت عام بات تھی ، اب ماں باپ کو عزت کمانی پڑتی ہے ۔۔۔۔ المیہ

4 .کیا اپ سمجھتے ہیں آج کل کی نوجوان نسل میں بھی کام کرنے اور اچھے روزگار کی اتنی ہی فکر ہے جتنی کہ پہلے ہوا کرتی تھی ۔؟
جواب: نوجوان نسل کی صلاحیتوں میں کوئی شک نہیں۔ بہت زیادہ potential ہے۔ پاکستان کے نوجوانوں کے کارہائے نمایاں سنہرے حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔ تازہ مثالیں ۔۔۔۔ Careem Transport Services اور Cheetay اور Rizq اور بے تحاشا نام ہیں۔ بس ابلیس کے publicity department پیچھے لگ کر ہم منفیت کو زیادہ اجاگر کرتے ورنہ کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے میں اللہ کریم کی رحمت سے پاکستانی یوتھ کا ہی leading role ہے ۔۔۔ گھر گھر اپنے وسائل سے راشن پہنچانا، پکا ہوا کھانا و ادویات پہنچانا، ہسپتالوں میں بھی نوجوان ڈاکٹرز اور سٹاف کورونا کے خلاف جنگ میں شہید ہوئے ۔۔۔۔ ارفع کریم مرحومہ بیٹیا جیسے بہت سے بچے بھی بہت talented ہیں اور اپنا کام کر کے پورا گھر چلا رہے ہیں۔

5.جیسے کہ آج کل اچھی نوکری اور تنخواہ ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے تو کیا اپ سمجھتے ہیں کہ پیسے کمانے کا واحد ذریعہ نوکری کرنا ہی ہے یا شروعات کسی بڑے کام سے ہی کی جائے کم سرمائے میں بھی روزگار بنایا جا سکتا ہے ؟

بِٹیا رانی اپنے کاروبار / کام سے اچھی کوئی نوکری شاید ہی ہو۔ کم سرمائے کا بغیر سرمائے سے کام کرنے والے بھی بڑی بڑی کامیابیاں سمیٹ لیتے ہیں۔ بغیر سرمائے سے کام شروع کرنے والوں میں صف اول کی مثال حکیم محمد سعید شہید رح کی ہے ان کی بائیو گرافی پڑھ لیجیے گا۔ عبدالستار ایدھی رح بھی اس کی روشن مثال ہیں۔ میں نے بہت سے منشیوں کو کام کے ساتھ تعلیم حاصل کر کے بعدازاں بطور وکیل پریکٹس کرتے دیکھا ہے۔ میں نے سائیکل پر اخبار بیچنے والوں کو گاڑیاں خریدتے دیکھا ہے، میں نے مکینکوں کو گھر بناتے اور حج عمرہ کرتے دیکھا ہے۔ میں نے ریڑھی لگانے والوں کو دکانیں خریدتے دیکھا ہے۔ میں نے فٹ پاتھ پر سے کام شروع کرنے والے کا پلازہ بنتے دیکھا ہے۔ الحمدللہ انسان کوشش کرے تو اللہ کریم برکت ضرور ڈالتا ہے۔ میری سپائن انجری سے پہلے ہم نے کچھ ایسے کاموں کی لسٹ بنائی تھی جو اس وقت پانچ ہزار سے بیس ہزار تک میں شروع ہو سکتے ہیں اور پھر کوشش کی تھی کہ  اللہ کریم کے عطاء کردہ رزق میں سے ہی اللہ کریم کی راہ میں جو پیسے دینے ہوتے ان سے کسی ضرورت مند کو کام شروع کرا دیا جاتا اور اسے کہا جائے کہ روزانہ چاہے پانچ یا دس روپے، یا ماہانہ چاہے پچاس یا سو روپے کر کے واپس کرے لیکن رقم کو قرضہ حسنہ سمجھ کر واپس ضرور کرے تا کہ دوبارہ کسی ضرورتمند کے کام آ سکے۔ اس طرح اس کا کام بھی چل جاتا تھا اور پیسے واپس ملنے پر کسی اور ضرورت مند کے کام آ جاتے تھے اور وہ بھی اللہ کریم کے فضل و کرم سے اپنے پیروں پر کھڑا ہو جاتا تھا۔ اللہ کریم کے فضل و کرم سے یہ سلسلہ اچھا چلا تھا۔ یہ کوئی بیس سال پرانی یادداشت ہے۔ اب کام شروع کرنے کی لاگت میں شاید کچھ فرق ہو۔ کام کرنے کا جذبہ پہلا اور کام سیکھنا کام کو جاننا دوسرا اہم نکتہ ہیں۔

یہ بات شیئر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہو سکتا ہے کچھ احباب کو اس کام کی تحریک ملے اور یہ کارخیر آگے بڑھتا جائے۔

1- اخبار / میگزین / رسائل و جرائد گھروں میں پہنچانا

2- کتابوں کا سٹال / رمضان میں قرآن پاک / دینی کتب

3- پکوڑوں / سموسوں کی ریڑھی / سٹال

4- برگر / شوارما کا سٹال

5- بریانی / دال چاول کا سٹال

6- منیاری کے سامان کی ریڑھی / سٹال

7- ٹوپی/ رومال/ جرابوں/ بنیان / انڈروئیر کی ریڑھی / سٹال

8- جلیبیوں کی ریڑھی / سٹال

9- گول گپوں کی ریڑھی / سٹال

10- دہی بھلوں کی ریڑھی / سٹال

11- فروٹ چاٹ کی ریڑھی / سٹال

12- املی آلو بخارا شربت کی ریڑھی / سٹال

13- گنے کے رس کی ریڑھی / سٹال

14- صبح کے ناشتے انڈا پراٹھا / آلو والا پراٹھا کی ریڑھی / سٹال

15- لچھے Cotton candy فروخت کرنا

16- غبارے / گیس والے غبارے فروخت کرنا

17- مکئی کے سٹے کی ریڑھی

18- جھاڑو / برش / وائپر وغیرہ سائکل پر فروخت کرنا

19- سبزی کی ریڑھی

20- پھل کی ریڑھی

21- آلو کے چپس فروخت کرنا

22- گھر میں دس بیس روپے والے گرم مصالحہ جات کے پیکٹ بنا کر دکانوں پر فروخت کرنا

23- مرغی کے گوشت کا سٹال

24- شاپنگ بیگ / لفافے دکانوں پر سپلائی کرنا

25- اے سی Air Conditioner کی صفائی / فٹنگ

26- ائیر کولر کی صفائی / فٹنگ

27- ائیر کولر کی خسیں تیار کرنا

28- کتابوں کی جلدیں کرنا

29- مہریں Stamps بنانے کا سٹال

30- ردی کی خرید و فروخت

31- گھروں پر ان کی ڈیمانڈ کے مطابق روزمرہ کی سبزی / گوشت / پھل سپلائی کرنا

32- دودھ خرید کر گھروں پر سپلائی کرنا

33- ایزی لوڈ کرانا

34- دس بیس روپے فی بل کے عوض لوگوں کے یوٹیلیٹی بلز جمع کرانا

35- کمپیوٹر ٹائپ / کمپوزنگ کا کام

36- کپڑوں کے کٹ پیس فروخت کرنا

37- بچوں کے کھلونوں کی ریڑھی

38- ہر مال دس بیس تیس پچاس روپے والے سامان کی ریڑھی جس میں کاٹن بڈ، نیل کٹر، سرمے، موچنے، قینچیاں، چھوٹی کچن والی چھریاں، کچن میں استعمال کی بہت سی چیزیں برتن دھونے والی جالی، فوم، ازاربند ڈالنے والا آلہ وغیرہ وغیرہ شامل ہوتے ہیں

39- پلاسٹک کے برتنوں کی ریڑھی

40- مٹی کے برتنوں کی ریڑھی مٹی کی ہانڈی، جگ، گلاس، پیالے، گھڑے، صراحی، گلے وغیرہ آج کل لوگ شوق و فیشن سے خریدتے ہیں

41- اتوار بازار / رمضان بازار میں سٹال لگانا

42- اتوار بازار / رمضان بازار میں لوگوں کا سامان ان کی گاڑیوں تک پہنچانا اس مقصد کےلئے ایک پہیوں والی ٹرالی بھی لے سکتے ہیں

43- دفاتر / ہاسٹلز میں گھر کا بنا کھانا سپلائی کرنا

44- درزی کا کام

45- الیکڑیشن کا کام گلی محلوں میں گھوم پھر کر گھروں کی روزمرہ استعمال کی چیزیں مرمت کرنا

46- سلائی مشین کی مرمت کام

47- برف فروخت کرنا

48- جانوروں کا چارہ فروخت کرنا

49- سوئی گیس کے چولہے / ہیٹر / گیزر مرمت کرنا

50۔ گھر سے ان لائن کام کرنا، دستکاری فروخت کرنا، کپڑے فروخت کرنا۔ گھر سے کھانے بنا کر فروخت کرنا

51۔ گھر کے اچار، مربے، چٹنیاں بنا کر فروخت کرنا (یہ کام میں سب بھی کر رہا ہوں الحمدللہ)

52۔ انٹرنیٹ کے ذریعے آن لائن ٹیوشن پڑھانا / قرآن پاک و ترجمہ بھی پڑھایا جاتا ہے

53۔ بچوں کے رشتے کروانا (یہ کام الحمدللہ میں بھی کر رہا ہوں)

54۔ بینکوں اور دفاتر میں کرایہ پر پودے / گملے دینا

55۔ موڑھے / بید کے بنے فرنیچر کا کام

56۔ کھیس / دریاں سائیکل / سٹال پر بیچنا

57۔ موٹر سائیکل ہونے کی صورت میں ڈلیوری کا کام کرنا

58۔ پالتو پرندوں / مرغیوں / بطخوں / خرگوشوں کی خرید و فروخت

59۔ دودھ یا کریم سے دیسی گھی / مکھن بنانا / فروخت کرنا

60۔ دیہات / گاوں سے چاٹی کا دیسی گھی اور خالص شہد و دیگر سوغاتیں / دستکاری شہر میں کا کر فروخت کرنا

61۔ آن لائن کار واش سروس کے آرڈر لے کر یہ کام خود کرنا یا کروانا

62۔ اپنے علاقے میں سیاحت کے مواقع ہوں تو سیاحوں کے لئے ٹور ارینج کرنا

63۔ پانی کی ٹینکی کی صفائی کی خدمات مہیا کرنا

64۔ دیمک کنٹرول کی خدمات مہیا کرنا

65۔ ڈینگی / مچھر مار سپرے کی خدمات مہیا کرنا

66۔ چھوٹے موٹے مرمت کے کاموں کے ٹھیکے لینا

67۔ ہمارے ایک جاننے والے نوکری کے ساتھ ساتھ رزق حلال کی جستجو میں ہارٹ ٹائم دیسی گندم پتھر والی چکی پر پسا کر اس کا آٹا، جو کا دلیہ اور اچار وغیرہ گھر بنا کر فروخت کرتے تھے اب الحمدللہ انہوں نے اپنا فوڈ برانڈ متعارف کروا لیا ہے

68۔ اگر آپ کو اچھی کوکنگ آتی ہے یا کوئی اور ہنر آتا ہے تو کوکنگ کلاسز یا ہنر سکھانے کی کلاسز آن لائن یا گھر پر شروع کی جا سکتی ہیں

69۔ اور آپ سب بھی راہنمائی کے لئے تجاویز و تجربات شئیر کر سکتے ہیں۔

6.کامیاب لوگ ہمیشہ آئیڈیل ہوتے ہیں اپنی اپنی فیلڈ میں نئے آنے والوں کے لئے سینیئرز کیا یہ حق ادا کر رہے ہیں کہ نئے انے والے بھی ویسی ہی محنت کریں ۔۔جبکہ اکثر لوگ اعلی عہدوں پر پہنچ کر دکھاوے کی زندگی اپنا لیتے ہیں اور شاید یہی دکھاوا نئے آنے والوں کو محنت کرنے سے روکتا ہے ؟
جواب: پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتیں۔ با ادب با نصیب ۔ مجھے الحمدللہ زمانہ طالب علمی اور پھر عملی زندگی میں ایسے عظیم اساتذہ ملے کہ میری کھال کے جوتے بن جائیں اور میرے اساتذہ و سینئرز استعمال کریں تو میرے لئے فخر کا مقام ہے۔ اچھے لوگ الحمدللہ اب بھی زیادہ ہیں۔ یہ نکتہ یاد رکھنے والا ہے کہ ابلیس کا publicity department بہت فعال ہے۔ وہ منفییت کو زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے۔

الحمدللہ، سپائن انجری کے بعد میں خود وہیل چیئر پر زندگی گذارتے ہوئے گھر پر اچار چٹنیاں بنا کر آن لائن وہ بھی صرف فیس بک یا واٹس ایپ پر فروخت کرتا تھا اور اب ساتھ دیسی گھی، شہد، چاول، چھلکا اسبغول، شربت، ہئر آئل، دیسی سرسوں کا تیل وغیرہ وغیرہ فروخت کرتا ہوں۔ اور الحمدللہ میرے رب نے مجھے سنبھالا ہوا ہے اور میری فیملی کی سفید پوشی کا بھرم بھی رکھا ہوا ہے۔ اب کوئی یہ کہہ سکتا ہے کہ آپ کا تو یہ خاندانی کام ہو گا یا آپ کو اس کے علاوہ آتا کچھ نہیں ہو گا یا ان پڑھ و کم تعلیم یافتہ ہوں گے وغیرہ وغیرہ اس لئے یہ چھوٹا کام کر رہے ہیں۔ تو اللہ کریم کا بے پایاں احسان کہ میں اپنی سپائن انجری سے پہلے الحمدللہ ایک عرصہ وکالت کرتا رہا ہوں اور پھر حکومت میں بطور افسر خدمات سرانجام دیتا رہا ہوں اور پنجاب میں ایک قانون اور عدالتی نظام ایسا ہے جس کو صفر سے معرض وجود میں لانے والی ٹیم کا حصہ رہا ہوں۔ اب سوال یہ پیدا ہو سکتا  ہے کہ میں پینشن پر گزارہ کرنے کی بجائے یہ کیا کام لے بیٹھا ہوں تو عرض یہ کہ ہمارے ڈیپارٹمنٹ کے گریڈ 16 تک کے افراد کو ہم نے بطور افسر حکومتی پالیسی کے تحت خود کنفرم کیا لیکن ہم افسران ابھی Contact پر تھے جب میری سپائن انجری ہوئی اور میں وہیل چیئر پر چلا گیا اور میرا Job Contract ختم ہو گیا۔ کنٹریکٹ آفیسرز کو پینشن یا کسی بھی قسم کی دیگر مراعات نہیں ملتیں۔ اب چونکہ اللہ کریم کے فضل و کرم سے law practice سے لے کر law drafting پھر قانون کی اسمبلیوں سے منظوری سے لے کر اس کے نتیجے میں پورا ایک عدالتی نظام قائم کرنے اور اس کی ایڈمنسٹریشن کا بھی الحمدللہ وسیع تجربہ تھا تو بہت سی جامعات Universities میں پڑھانے کے لئے Apply کیا اور Head of The Department تک کے لئے شارٹ لسٹ ہوا لیکن “آپ وہیل چیئر پر ہیں” کہ کر جاب نہیں دی گئی تو کوئی بات نہیں جب تک زندہ ہوں الحمدللہ جتنی ہمت رکھتا ہوں کام کرتا ہوں نتیجہ اللہ کریم کے حوالے۔
اپنا واقعہ صرف motivation کے لئے تحریر کیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

سب کے لئے ڈھیروں پرخلوص دعائیں۔ اللہ کریم آپ سب کو ہر ہر لمحہ اپنی حفاظت کے حصار میں محفوظ و مامون رکھے اور صحت و سلامتی و سکون کے ساتھ خوشیوں اور خوشحالی والی بابرکت و کامیاب عمر خضر عطاء فرمائے اور بے حد و حساب و بابرکت رزق کریم عطاء فرمائے اور کائنات کی تمام خوشیاں و خوشحالی آپ پر نچھاور فرما دے آمین ثم آمین یا رب العالمین۔

Facebook Comments

شاہد محمود
میرج اینڈ لیگل کنسلٹنٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply