انسانم آرزوست مصنف ڈاکٹر محمد امین/مرتب سخاوت حسین(مجلس 5)

ابوالحسن نے سر اٹھایا اور پوچھا۔رات بہت ہو گئی۔مسافر ابھی تک نہیں لوٹا۔اتنے میں مسافر کانپتا، ڈرا سہما ہوا مجلس میں داخل ہوا۔ اور یوں گویا ہوا۔آج میں ایک ایسی بستی سے گزرا۔جہاں بڑی بڑی مشینیں پڑی تھیں۔جن پر بڑے بڑے ہندسے لکھے ہوئے تھے۔ہر شخص گنتی میں مصروف تھا اور پریشان تھا کہ ان کی گنتی بڑی مشین کی گنتی سے نہیں ملتی۔میں نے سلام کیا۔انہوں نے جواب نہیں دیا۔میں نے خیریت پوچھی۔ وہ چپ رہے۔وہاں میں بچوں کی ایک ٹولی کے قریب سے گزرا۔جو گنتی کی مشین سے گھیل رہے تھے۔انہوں نے مجھے دیکھا تو آدم آدم کا شور مچایا۔ یہ سنتے ہی لوگ میرے پیچھے دوڑے۔ابوالحسن، میں ڈر گیا اور بھاگا کہ یہاں آ کر دم لیا۔
ابوالحسن افسرده ہو گیا۔اس کی آنکھوں سے آنسوں نکل آئے۔ اس نے آہستہ سے کہا۔”انسان مرچکا ہے” اور سو گیا۔
یہاں مجلس برخاست ہوئی

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply